صحت

ڈی جی ایمرجنسی سروسز نے آسٹریلیا ایڈلیڈ میں حادثات سے بچاؤ اور سیفٹی کے فروغ پر کانفرنس 2022میں پاکستان کی نمائندگی

ڈی جی ایمرجنسی سروسز ڈاکٹر رضوان نصیر نے آسٹریلیا ایڈلیڈ میں حادثات سے بچاؤ اور سیفٹی پر موشن ورکشاپ.....

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):ڈی جی ایمرجنسی سروسز ڈاکٹر رضوان نصیر نے آسٹریلیا ایڈلیڈ میں حادثات سے بچاؤ اور سیفٹی پر موشن ورکشاپ 2022جو کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور پبلک ہیلتھ آرگنائزیشن کے تعاون سے منعقد کی گئی تھی۔ پاکستان میں کئے جانے والے کام جن میں حادثات سے بچاؤ،ایمرجنسی مینجمنٹ اور سیفٹی پرموشن شامل ہے کو پیش کیا کانفرنس کا مقصد عالمی سطح پر حادثات کی روک تھام اور سیفٹی پرموشن کو سہولت دینا تھا۔ اس کانفرنس میں عالمی سطح کے پالیسی میکرز،گورنمنٹ آفیشلز،ریسرچرز،غیر سرکاری تنظیمیں اور ڈونر وغیرہ نے شرکت کی۔
ڈاکٹر رضوان نصیر نے بڑے اور گنجان آباد شہروں کے لئے پری ہاسپٹل ایمرجنسی کیئرکا ماڈل پیش کیا۔انہوں نے ترقی پذیر اور کم آمدن والے ممالک میں بڑھتے ہوئے حادثات کے چیلنجز اور خصوصی طور پر موٹر سائیکل کے نتیجے میں ہونے والے کثیر حادثات کا بھی ذکر کیا۔ ورلڈ کانفرنس سیفٹی اینڈ پرموشن 2022کے شرکاسے ڈاکٹر رضوان نصیر نے پنجاب میں لوگوں کو ریسکیو سروسز فراہم کرنے والے پنجاب ایمرجنسی سروسز کے کامیاب ماڈل کا بھی بتایا۔
ڈاکٹر رضوان نصیر نے گنجان آباد شہروں کے لئے موٹربائیک ریسکیو سروس کا ماڈل بھی پیش کیا انہوں نے کہا کہ پاکستان کے گنجان آباد علاقوں میں فوری ریسکیو سروس کی فراہمی خصوصی طور پر ٹریفک کے اضافے کی وجہ سے چیلنج بن چکا تھا اسی لئے پنجاب ایمرجنسی سروس ریسکیو 1122نے 120ملین والے صوبہ پنجاب میں 2017سے موٹربائیک ریسکیو سروس کا آغاز کر دیا۔ موٹر بائیک ریسکیو سروس کو تربیت یافتہ ایمرجنسی میڈیکل ٹیکنیشن چلاتا ہے اور موٹر بائیک میں زندگی بچانے والی تمام چیزیں جن میں پلس آکسی میٹر،بی پی مانیٹر،گلوکو میٹر،ائیر وے و برن کٹ،پورٹیبل آکسیجن سلنڈر،سروائیکل کالر،سکشن ڈیوائس،ٹراما کٹ اور سپلنٹ وغیرہ شامل ہیں۔ یہ ماڈل انتہائی کامیاب اور کم خرچ ثابت ہوا جس نے ایمبولینسز پر47فیصد حادثات کے بوجھ کو کم کر دیا موٹر بائیک ریسکیو سروس کی وجہ سے پنجاب کے گنجان آباد علاقوں میں رسپانس مزید بہتر ہوا۔
ورلڈ کانفرنس کے شرکا سے ڈاکٹر رضوان نصیر نے حادثات کے اعدادوشمارشیئرکرتے ہوئے بتایا کہ موٹر بائیک ریسکیو سروس اب تک 11لاکھ ایمرجنسیز پراوسط 4منٹ سے رسپانس کر چکی ہے موٹر بائیک ریسکیو سروس انتہائی مناسب خرچ کے ساتھ پاکستان میں بہتر ٹراما کئیر مہیا کر رہی ہے۔ جو کہ ترقی پذیر اور کم آمد ن والے ممالک کے کسی بھی طرح کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے بہترین ماڈل ہے موٹر بائیک ریسکیو سروس سے نہ صرف رسپانس ٹائم بہتر ہوا بلکہ اس سے ایمبولینسز پر بھی بوجھ کم ہوا ہے۔ورلڈ کانفرنس 2022کے شرکا نے گورنمنٹ آف پاکستان کو جامع ایمرجنسی سروسز کے کامیاب ماڈل کو قائم کرنے پر خراج تحسین پیش کی جو ٹریفک حادثات کے بڑھتے ہوئے چیلنجز اور پاکستان میں سیفٹی پرموشن میں معاون ثابت ہو رہا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button