ضلعی دفاتر موصول شدہ شکایات کو 24گھنٹے میں ریجنل ڈائریکٹرز کو بھجوائیں۔ ڈی جی اینٹی کرپشن
عدالتوں کی ڈائریکشن والی انکوائریوں کو ترجیحی بنیادوں مکمل کیا جائے گا۔ ندیم سرور
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ ندیم سرور نے کہا ہے کہ سرکاری اداروں سے کرپشن کے خاتمے اور شکایات کے فوری ازالے کے لئے ایس او پیز بنا دیئے ہیں۔اس حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کی سربراہی ایڈیشنل ڈی جی اینٹی کرپشن کریں گے۔ اس کمیٹی کے ممبران میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر کمپلینٹس، اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیگل اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر ٹیکنیکل شامل ہوں گے جو فرنٹ ڈیسک رپورٹ کرپشن ایپ، وٹس ایپ نمبرز، ہیلپ لائن 1350، پرائم منسٹر پورٹل اور کسی دوسرے ذریعے سے حاصل ہونے والی شکایات کی سکروٹنی کریں گے اور اس کا ریکارڈ Accms پر اور مینویل بھی مرتب کریں گے۔ اس کے علاوہ شکایات ڈسٹرکٹ میں موصول ہوں گی وہ 24گھنٹے میں متعلقہ ریجنل ڈائریکٹرز کو بھجوائی جائیں گی۔ ریجن کی سطح پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر ٹیکنیکل، اسسٹنٹ ڈائریکٹر شکایات اور اسسٹنٹ ڈائریکٹرلیگل شکایات کی سکروٹنی کے فرائض سر انجام دیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ سکروٹنی کمیٹی ایسے شکایات کنندگان کی نشاندہی کرے گی جو متعدد درخواستوں میں مدعی ہیں۔ آڈٹ پیپرز اور ایسی رقوم جو محکمانہ طور پر ٹی اے ڈی اے کی مد میں ادا کی گئی ہوں، ایسی شکایات پر محکمہ اینٹی کرپشن عمل درآمد نہیں کرے گا۔ اس کے لئے سٹیئرنگ کمیٹی موجود ہے،اس کے ذریعے ایسی شکایات کا ازالہ کیا جائے گا۔
ڈی جی اینٹی کرپشن نے مزید کہا کہ محکمہ کے جس آفیسر کو انکوئری مارک ہوگی،4 ہفتوں میں رپورٹ پیش کرے گا اور عدالتوں کی ڈائریکشن والی انکوائریوں کو ترجیحی بنیادوں مکمل کیا جائے گا۔