پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ایم -6 کی تعمیر سے صوبہ خیبر پختونخواہ اور صوبہ سندھ کے درمیان تیز اور سہل آمدورفت ممکن ہو گی۔
وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف 13دسمبر 2022 کو حیدر آباد۔سکھر موٹروے(M-6) کا سنگِ بنیاد رکھ دیا
اسلام آباد (نمائندہ وائس آف جرمنی):وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف 13دسمبر 2022 کو حیدر آباد۔سکھر موٹروے(M-6) کا سنگِ بنیاد رکھ دیا۔یہ منصوبہ وزارت مواصلات،نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے اہم ترین منصوبوں میں شامل ہے۔ حیدر آباد۔ سکھر موٹروے کے میگا پراجیکٹ کو عالمی معیار کے مطابق 30 ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔M-6 کی تعمیر صوبہ سندھ کے عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا، جس کو موجودہ جمہوری حکومت کے دور میں پورا کیا گیا ہے۔موجودہ حکومت ملک میں معاشی ترقی کیلئے ٹھوس انفراسٹرکچر کی فراہمی کیلئے کوشاں ہیں۔ اس حوالہ سے قومی شاہرات اور موٹر ویز کی تعمیر و توسیع موجودہ حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے۔ این ایچ اے سٹرکوں کی تعمیر میں پرائیویٹ سیکٹر کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کرر ہی ہے اور M-6کو بھی پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی بنیاد پر تعمیرکیا جائے گا۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت تعمیر کی جانے والی یہ موٹر وے (M-6) جن علاقوں سے گزرے گی وہاں روزگار کے نئے مواقع مہیا ہونے سے معاشی اور معاشرتی ترقی کی رفتار میں اضافہ ہوگا ۔
306 کلومیٹر طویل اس موٹروے پر 15 انٹرچینجز، دریائے سندھ پر ایک بڑا پل، 19 اوورپاس پل، نہروں پر 82پل، 6 فلائی اوورز اور 10 سروس ایر یا ز تعمیر کئے جائیں گے۔M-6 پشاور۔ کراچی موٹروے (PKM) کے منصوبے کا آخری سیکشن ہے۔ جس کی تعمیر سے کراچی اور پشاور کے درمیان موٹروے کی سہولت میسر آئے گی۔ اس مو ٹر وے کے ساتھ 61 کلومیٹر کی سرو س روڈ بھی تعمیر کی جائے گی۔ اس موٹروے پر 307 ارب روپے سے زائد لاگت آئے گی۔اس موٹر وے پر رفتا ر کی حد 120 کلو میٹر فی گھنٹہ ہو گی اور موٹر وے کے دونوں طرف ہر 50 کلومیٹر کے فاصلہ پر سروس ایریاز اور ریسٹ ایریاز کی سہولت فراہم کی جائے گی۔یہ موٹروے جامشورو، حیدر آباد، مٹیاری، بینظیر آباد۔نوشہرو فیروز، خیرپور اور سکھر کے اضلاع سے گزرے گی۔
اس موٹروے کی نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ ملک کے دو بڑے شہروں حیدر آباد اور سکھر کے درمیان ٹرانسپورٹ کی عالمی معیار کے مطابق تیز ترین سہولت میسر آنے سے اس پورے علاقے کی زرعی اجناس کی بڑی منڈیوں تک رسائی بھی آسان ہوگی۔منصوبے کی تکمیل سے شمالاً جنوباً تجارتی ٹریفک اور مسافروں کی آمدورفت میں تیزی اور سہولت پیدا ہوگی جبکہ صنعتی ترقی میں اصلاحات کا راستہ بھی ہموار ہوگا۔