خیبرپختونخوا اسمبلی کے سپیکر مشتاق غنی کا کہنا ہے کہ ’جمعے کو وزیراعلٰی محمود خان اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پیش کریں گے، دونوں اسمبلیوں میں دما دم مست قلندر ہونے والا ہے۔‘
اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر مشتاق غنی نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں تو کوئی مشکل نظر نہیں آ رہی، تمام اراکین ایک پیج پر ہیں اور عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ وزیراعلٰی محمود خان سے مشاورت ہو چکی ہے، عمران خان کا فیصلہ حتمی ہے انشاء اللہ اب اس پر عمل ہوگا۔‘
مشتاق غنی نے وزیراعلٰی پنجاب پرویز الٰہی کے حالیہ بیان کے حوالے سے کہا کہ انہوں نے کسی اور تناظر میں بات کی ہے۔ ’ہرگز یہ نہ سمجھا جائے کہ پنجاب کی اسمبلی کو تحلیل نہیں کیا جائے گا۔ مجھے یقین ہے کہ پرویزالٰہی بھی وعدہ پورا کریں گے۔‘
سپیکر مشتاق غنی کا مزید کہنا تھا کہ ’اسمبلی تحلیل کے بعد قومی اسمبلی میں بھی اسمبلی فلور میں ہمارے ممبران استعفی دیں گے۔ مارچ میں چاروں صوبوں میں الیکشن نظر آرہے ہیں۔‘
دوسری جانب اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے اپوزیشن رکن اسمبلی اختیار ولی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اسمبلی تحلیل کرتی ہے تو آج ہی کرے۔‘
انہوں نے دو ٹوک موقف اپناتے ہوئے کہا کہ ’نہ مذاکرات کرنا چاہتے ہیں اور نہ عدم اعتماد تحریک پیش کریں گے۔‘
اختیار ولی کے بقول ’یہ حکومت چاہتی ہے کہ اپوزیشن عدم اعتماد لائیں اور ان کو فیس سیونگ مل جائے لیکن ہم ایسا ہرگز نہیں ہونے دیں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم الیکشن کے لیے تیار ہیں مگر مجھے یقین ہے پی ٹی آئی اسمبلی تحلیل نہیں کرسکتی محض ڈرامے کررہے ہے۔‘
گزشتہ روز پشاور باچا خان مرکز میں ورکرز کنونشن میں خطاب کے دوران عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے بھی کہا تھا کہ ’23 دسمبر تک انتظار کیوں کیا جا رہا ہے کل اسمبلی تحلیل کریں۔ ہم الیکشن سے نہیں بھاگیں گے۔‘
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے23 دسمبر کو پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔