ملک میں (ن ) لیگ کی نحوست کے بادل چھائے ہوئے ہیں۔غریب دو وقت کی روٹی کو ترس رہا ہے،میاں اسلم اقبال
تحریک انصاف کے راہنما اور صوبائی وزراء میاں اسلم اقبال اور ڈاکٹر اختر ملک نے سمن آباد ہسپتال کادورہ کیا اور طبی سہولیات کے فقدان کا جائزہ لیا
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):تحریک انصاف کے راہنما اور صوبائی وزراء میاں اسلم اقبال اور ڈاکٹر اختر ملک نے سمن آباد ہسپتال کادورہ کیا اور طبی سہولیات کے فقدان کا جائزہ لیا۔اس موقع پر سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر ارشاد احمد، سپیشل سیکرٹری ڈویلپمنٹ ڈاکٹر شہنشاہ فیصل عظیم،سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر شعیب الرحمن گورمانی اور ایم ایس ڈاکٹر ادریس بھی موجود تھے۔ دونوں وزرا نے ہسپتال میں ویل وومن کلینک، الٹراساؤنڈ سیکشن ، لیبر روم ،او پی ڈی ، ڈینٹل کلینک سمیت مین سٹور، فارمیسی اور سٹاک رجسٹر کا تفصیلی معائنہ کیا اور مریضوں کو فراہم کردہ طبی سہولیات کا جائزہ لیا۔ میاں اسلم اقبال اور ڈاکٹر اختر ملک نے بچہ ایمرجنسی وارڈ اور فراہم کردہ ادویات سے متعلق مریضوں سے دریافت کیا۔انہوں نے تیسرے فلور پر تیار شدہ نیا بلاک کا بھی معائنہ کیا۔ سینئر وزیر میاں اسلم اقبال نے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر اختر ملک کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس ہسپتال میں 25 بستروں سے 60 بستروں تک کی گنجائش بڑھائی جارہی ہے اور طبی سہولیات میں اضافہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیسرے فلور پر گردوں کے مریضوں کی سہولیات کے لیے ڈائیلسز سینٹر بنایا جا رہا ہے ۔سیاسی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے میاں اسلم اقبال نے کہا کہ ملک میں (ن ) لیگ کی نحوست کے بادل چھائے ہوئے ہیں۔غریب دو وقت کی روٹی کو ترس رہا ہے ۔ مسلم لیگ(ن) نے پنجاب حکومت کے خلاف شب خون مار کر غیر آئینی اور غیر جمہوری اقدام کیا ہے۔اسمبلی کا استحقاق سپیکر کے پاس ہے جس کا گورنر پنجاب نے غیر آئینی اقدام اٹھایا ہے ۔عوام پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ہے۔ وفاقی حکومت فیصلہ کر لیں کہ وہ ملک میں جمہوری نظام چلانا چاہتی ہے یا آمریت کا نظام نظام قائم کرنا چاہتی ہے۔اس موقع پر صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر اختر ملک نے کہا کہ چوروں کی طرح شب خون مار کر عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے۔ ہمیں ان کے غیر آئینی اقدام پر کوئی حیرانی نہیں ہوئی۔اب عوام اپنے حقوق کے متعلق جاگ گئی ہے۔ یہ فیصلہ عوام قبول نہیں کریں گے ۔ صوبائی وزرا نے سمن آباد ہسپتال کے دورہ کے دوران طبی سہولیات کے فقدان اور ڈاکٹروں کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور سیکرٹری صحت کو ہدایت کی کہ کام نہ کرنے والے ڈاکٹروں اور عملہ کا فوری ٹرانسفر کیا جائے .