ڈرگز کنٹرول ونگ کی بروقت کارروائی سے تین جعلی اور ملاوٹ شدہ ادویات کو ضبط کرکے عوام کو بہت بڑے نقصان سے بچا لیا گیا ہے، ڈاکٹر اختر ملک
ڈاکٹر اختر ملک نے کہا ہے کہ پارٹی لیڈر عمران خان نے ان پر اعتماد کرکے انہیں محکمہ صحت میں بہتری لانے کے لئے قلمدان سونپا ہے
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):صوبائی وزیر پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر اختر ملک نے کہا ہے کہ پارٹی لیڈر عمران خان نے ان پر اعتماد کرکے انہیں محکمہ صحت میں بہتری لانے کے لئے قلمدان سونپا ہے۔ محکمہ صحت کی گزشتہ 4 ماہ کی کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ڈرگز کنٹرول ونگ کی بروقت کارروائی سے تین جعلی اور ملاوٹ شدہ ادویات کو ضبط کرکے عوام کو بہت بڑے نقصان سے بچا لیا گیا ہے جس پر محکمہ صحت کی ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔ محکمہ صحت میں عالمی معیار کی پانچ ڈرگ ٹیسٹنگ لیبز آئی ایس او سرٹیفائیڈ ہیں اور جلد انکو ڈبلیو ایچ او کی سرٹیفیکیشن حاصل ہوجائے گی۔گزشتہ 4 ماہ کے دوران کئے گئے اقدامات پر سیکرٹری صحت ڈاکٹر ارشاد احمد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر اختر ملک نے کہا کہ معیاری اور ملاوٹ سے پاک ادویات کی دستیابی عوام کا بنیادی حق ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ڈاکٹر اختر ملک نے کہا کہ ڈرگز کنٹرول ونگ نے تین ملاوٹ شدہ ادویات پکڑ کر انکے مالکان کے خلاف مقدمات درج کرا دئے ہیں۔ پریس کانفرنس میں ڈائریکٹرجنرل ڈرگز ونگ محمد سہیل اور ایڈیشنل سیکرٹری ڈرگ کنٹرول ڈاکٹر قلندر خان بھی موجود تھے۔ وزیر صحت نے کہا کہ Esitalopram ڈیپریشن کے لئے دوائی میں جنسی دوائی شامل
کی گئی۔فیکٹری مالک کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کھاریاں کے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کو دی جانے والی دوائی میں ائیسوفلورین کی جگہ انیستھزیا کے لئے کلوروفام کا عنصر پایا گیا جبکہ پٹھوں کے آرام کے لئے استعمال ہونیوالی دوائی Tizanidineمیں ملاوٹ پائی گئی۔فیکٹری پر ریڈ کرکے مقدمہ درج کیا گیا۔صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ادویات دسمبر میں وقت سے پہلے خریدی جارہی ہے جس کا عمل پہلے مارچ یا اپریل میں شروع ہوتا تھا۔انہوں نے کہا کہ میڈیسن سٹوریج بڑھانے اور کروڑوں روپے کا رینٹ بچانے کے لئے سرکاری میڈیسن سٹور ڈپو گرومانگٹ میں 30 ہزار مربع فٹ پر ایک اور سٹور قائم کیا جارہا ہے۔ڈینگی کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر اختر ملک نے کہا کہ گزشتہ سال کی نسبت محکمہ صحت نے بہتر کارکردگی دکھائی ہے۔انہوں نے کہا کہ لاہور میں 6000 ڈینگی ورکرز بوگس بھرتی کئے گئے جس کے ذریعے کروڑوں روپوں کی کرپشن کی گئ۔ کرپشن کا پتہ لگالیا گیا ہے اور اس گھناونے کام میں ملوث افسران کے خلاف کیس اینٹی کرپشن محکمہ کو بھیجا جارہا ہے۔ڈاکٹر اختر ملک نے کہا کہ 190 وینٹیلیٹرز جو سالوں سے گوداموں میں پڑے ہوئے تھے اور ان پر کروڑوں روپے کا کرایہ ادا کیا جارہا تھا وہ ایک ہفتہ کے اندر 36 اضلاع کے ہسپتالوں میں پہنچا دئے گئے ہیں اور ان ہسپتالوں میں جدید سہولیات سے لیس ہائی ڈیپیڈنسی یونٹس بھی قائم کردیے گئے ہیں۔اس موقع پر سیکرٹری ڈاکٹر ارشاد احمد نے کہا کہ پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کے ماتحت 90فیصد جنیٹوریل سٹاف کو تنخواہیں جاری کردی گئیں ہیں۔سیکرٹری صحت نے کہا کہ تحصیل اور ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں