پنجاب میں لیبارٹری ٹیسٹنگ کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے جدید ترین جین سیکوئنسر اور دیگر آلات کی فراہمی۔
یہ منصوبہ وبائی امراض کو روکنے اور ان کے اثرات کو کم کرنے کے لیے پاکستان کی تیاری اور رسپانس پلان کی مدد کے لیے تیز رفتار بنیادوں پر تیار کیا گیا ہے۔
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): فرسٹ سیکرٹری ڈویلپمنٹ آسٹریلین ہائی کمیشن ڈینیئل کیشین نے پنجاب کی BSL-3 لیب کی ٹیسٹنگ کی صلاحیت کو مضبوط بنانے کے لیے جدید ترین جین سیکوینسنگ مشین اور پی سی آر مشین پنجاب کو عطیہ کی۔
نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ (NDRMF) نے ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) کے تعاون سے "پاکستان میں وبائی امراض کے خلاف موثر ردعمل کے لیے قومی ادارہ صحت کی موجودہ صلاحیت کو مضبوط بنانے کے لیے آسٹریلوی مدد سے منصوبے میں مدد فراہم کی۔ یہ منصوبہ وبائی امراض کو روکنے اور ان کے اثرات کو کم کرنے کے لیے پاکستان کی تیاری اور رسپانس پلان کی مدد کے لیے تیز رفتار بنیادوں پر تیار کیا گیا ہے۔
فرسٹ سیکرٹری ڈویلپمنٹ آسٹریلین ہائی کمیشن ڈینیئل کیشین، سی ای او این ڈی آر ایم ایف بلال انور، سربراہ موسمیاتی تبدیلی یونٹ این ڈی ایم آر ایف، سینئر ڈائریکٹر ایشیائی ترقیاتی بینک شوکت شفیع سمیت اعلیٰ سطحی وفد نے محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کی ٹیم سے ملاقات کی۔
سپیشل سیکرٹری محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر محترمہ کوثر خان نے اجلاس کی صدارت کی جس میں محکمہ کی طرف سے ایڈیشنل سیکرٹری (ٹیکنیکل) ڈاکٹر یونس، ڈائریکٹر پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام ڈاکٹر فاروق احمد اور تکنیکی ٹیم نے شرکت کی۔ محترمہ کوثر خان نے کہا کہ آسٹریلوی تعاون سے پنجاب میں لیبارٹری کی صلاحیت کو بہت زیادہ تقویت ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ "لیبارٹری کی صلاحیت کو مضبوط کرنا وبائی امراض سے لڑنے کے لیے اہم ہے۔
فرسٹ سیکرٹری ڈویلپمنٹ آسٹریلین ہائی کمیشن، محترمہ ڈینیئل کیشین نے کہا۔ ” آسٹریلیا پاکستان کو COVID-19 کی نگرانی میں مدد جاری رکھے گا لیبارٹریوں کی صلاحیت کو مضبوط کرنا وائرس کی منتقلی کو روکنے کے لیے بہت ضروری ہے، خاص طور پر جب نئی قسمیں سامنے آتی ہیں۔
ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل، پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر یونس نے کہا، کہ محکمہ NDRMF اور آسٹریلیا کی مدد پر ان کا شکر گزار ہے۔ یہ منصوبہ جدید تکنیکی آلات کو اپ گریڈ کرنے اور ان کی تشخیصی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ آسٹریلیا کے تعاون کو پاکستان کی COVID-19 کا مقابلہ کرنے صلاحیت بڑھانے کے لئے استعمال کیا جائے گا۔
وفد نے بعد ازاں پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کی BSL-3 لیب کا دورہ کیا اور لیب کی کارکردگی کو سراہا۔ لیں انچارج ڈاکٹر حسنین نے تفصیلی بریفننگ دی پروگرام ڈائریکٹر پی اے سی پی ڈاکٹر فاروق احمد نے بتایا کہ لیب کے عملے نے اب تک کورونا وبا کی چھ لہروں کے دوران انتھک محنت کی۔
اس گرانٹ کے تحت خریدے گئے بڑے لیب کے آلات میں بنیادی طور پر جین سیکوینسر، پی سی آر سسٹم، ویکیوم پمپ، آئی ایس ایل پمپ، کولڈ سٹوریج رومز، سینٹری فیوج، بائیو سیفٹی کیبنٹ، مائیکرو اسکوپس، آر/او واٹر ڈسٹلیشن پلانٹس، ایل آئی ایم آئی ایس، فوڈ ٹیسٹنگ کا سامان، پرسنل پروٹیکٹیو آلات شامل ہیں۔ سازوسامان اور آگ بجھانے کا سامان جس نے NIH کی فعالیت کو مضبوط اور مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
مزید برآں، کووڈ-19 کا پتہ لگانے کے حوالے سے صوبائی صلاحیت کو مزید بڑھانے کے لیے، نئی قسموں کی جلد پتہ لگانے کے لیے (GSF) متعارف کرائی گئی، GSF اور PCR ٹیسٹنگ کی سہولت اسلام آباد میں قومی ادارہ صحت میں نصب کی گئی اور پہلی بار خیبر پختونخوا میں صوبائی سطح پر نصب کی گئی۔ خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور اور پنجاب میں پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام لیبز، لاہور میں مدد فراہم کی گئی۔
اس منصوبے سے 35-45% آبادی کو جدید ترین، اچھی طرح سے لیس لیبز/محکموں اور صلاحیت بڑھانے کی خدمات کی فراہمی سے فائدہ پہنچنے کی امید ہے۔ جدید ترین طبی آلات کی فراہمی کی مدد سے قومی ادارہ صحت کی لیبارٹریوں کی موجودہ صلاحیت کو بڑھا کر COVID-19 کا پتہ لگانے کے لیے ہر ماہ 40,000 ٹیسٹ کیے ہیں۔ کولڈ رومز کی فراہمی نے ویکسین کے ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں خاطر خواہ اضافہ کیا۔ ایک اپ گریڈ شدہ کمپیوٹر پر مبنی لیبارٹری مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم بھی وضع کیا گیا ہے
صلاحیت سازی کی تربیت بھی اس منصوبے کا ایک بڑا حصہ تھا۔ رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد، لیاقت نیشنل ہسپتال اینڈ میڈیکل کالج کراچی، بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کوئٹہ اور خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور میں مجموعی طور پر 754 ہیلتھ کیئر ورکرز بشمول 378 خواتین اور 376 مرد ہیلتھ ورکرز کو بھی اس منصوبے کے تحت کامیابی سے تربیت دی گئی ہے۔ پراجیکٹ کے تحت قومی ادارہ صحت کی طرف سے آلات کو محفوظ طریقے سے اور مؤثر طریقے سے استعمال کرنے کے لیے ضرورت کا تعین بھی کیا جاتا ہے۔