ٹینٹ رجسٹریشن سسٹم کے تحت گذشتہ سال 05لاکھ 74 ہزار سے زائد کرایہ داروں،19ہزارسے زائد نجی ملازمین کا اندراج کیا گیا،سربراہ لاہور پولیس غلام محمود ڈوگر
سمارٹ آئی سوفٹ وئیر کے ذریعے 89 لاکھ 63 ہزارسے زائد افراد کا ریکارڈ چیک کیا گیا،سمارٹ آئی ایپ کے ذریعے 1885قانون شکن،جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کیا گیا،سی سی پی او لاہور
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):سی سی پی او لاہور ایڈیشنل آئی جی غلام محمود ڈوگر نے کہا ہے کہ ٹینٹ رجسٹریشن سسٹم کے تحت جدیدٹیکنالوجی مدد سے کرایہ داروں،نجی ملازمین، مسافروں اور دیگر متعلقہ افراد کے پولیس ریکارڈ اندراج میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ٹیننٹ رجسٹریشن سسٹم اور سمارٹ آئی ایپ سے ڈیٹا انٹری اور موثر چیکنگ کے نتیجے میں اشتہاری ملزمان کی گرفتاری میں بھی بےحد مدد ملی ہے۔جدید ٹیکنالوجی بروئے کار لاکر سنگین جرائم میں ملوث اشتہاری ملزمان کیخلاف گھیرا تنگ کیا جارہا ہے۔ترجمان لاہور پولیس کے مطابق ٹیننٹ رجسٹریشن سسٹم (ٹی آر ایس) کے تحت گذشتہ سال متعلقہ افراد کے پولیس ریکارڈ اندراج میں خاطر خواہ اضافہ ہوا۔ سال 2022ء کے دوران مجموعی طور پر 05 لاکھ 74 ہزار سے زائد کرایہ داروں جبکہ 19ہزار سے زائد نجی ملازمین کا اندراج کیا گیا۔سمارٹ آئی سوفٹ وئیر کے ذریعے 89 لاکھ63 ہزار سے زائد افراد کا ریکارڈ چیک کیا گیا جبکہ سمارٹ آئی ایپ کے ذریعے 1885 قانون شکن،جرائم پیشہ افراد اور اشتہاری مجرموں کو گرفتار کیا گیا۔ای پولیس چیک پوسٹوں پر سمارٹ آئی ایپ کے ذریعے 07 لاکھ 44 ہزار 96 اشخاص جبکہ 03 لاکھ 20 ہزار268 گاڑیوں کو چیک کیا گیا۔ای چیکنگ کے دوران 2425 قانون شکن،جرائم پیشہ عناصر اور اشتہاری مجرم گرفتار جبکہ 2761چوری شدہ گاڑیاں بھی پکڑی گئیں۔رواں سال سمارٹ آئی ایپ کے ذریعے 2159 ہوٹلز، گیسٹ ہاوسز، ہاسٹلز اور فیکٹریوں کی چیکنگ عمل میں لائی گئی۔سربراہ لاہور پولیس غلام محمود ڈوگر نے کہا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے اشتہاری و عادی مجرمان کی گرفتاری میں بے حد مدد ملی ہے۔سی پی او لاہور نے پولیس افسران کو ہدایت کی کہ رواں سال ٹی آر ایس کے تحت کرایہ داروں اور نجی ملازمین کی رجسٹریشن مزید بہتر بنائیں۔انہوں نے کہا کہ ایس ایچ اوز شہریوں کی شکایات کی شنوائی اور داد رسی کے لئے مقررہ اوقات میں تھانوں میں لازمی بیٹھیں۔ایس پیز اور ایس ڈی پی اوز متعلقہ ایس ایچ اوز کی ڈیلی مانیٹرنگ رپورٹ مرتب کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ مقررہ اوقات میں شہریوں کی داد رسی میں غفلت پر ایس ایچ اوز کے خلاف کاروائی ہو گی.