پیر مشتاق رضویکالمز

مر گئی مودی کی ماں واقعی مر گئی

دشمن مرے غم نہ کریے , اساں ایک دن ٹر جانا

مودی کی ماں تو اس دن مر گئی تھی جب بے نظیر بلاول نے اسے بے نقاب کیا تھا کہ” مودی قصائی گجرات کے مسلمانوں کا قاتل ہے اس کے دور حکومت میں بھارت کے مسلمان غیر محفوظ ہیں ” اس کے علاوہ جب بھارتی سورماؤں نے آزاد کشمیر اور گلگت پر قبضہ کرنے کی گیدڑ بھبکی دی جس پر پاکستان سید السالار کے حسینی خون نے جوش مارا اور بھارتی سورماؤں کو للکارا کہ اگر بھارت نے کوئی غلطی کی تو مودی کان کھول کر سن لے ھم تیرے گھر میں گھس کر ماریں گے اس حسینی للکار پر مودی کی ماں مر گئی ۔۔اب جب کہ مودی کی ماں فی الواقع سورگھباش ہو گئی ہے اس لئے مودی کی ماں کے مرنے پر اظہار افسوس کرتے ہیں کیونکہ

دشمن مرے غم نہ کریے
اساں ایک دن ٹر جانا

ڈالر سے پاک پاکستان
ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کے قومی خزانہ میں 5 ارب ڈالرز سے بھی کم کے مالی ذخائر رہ گئے ہیں جس میں تین ارب ڈالرز ہمارے برادر ملک سعودیہ عربیہ کے ہیں جبکہ ڈیڑھ ارب ڈالرز ھمارے ‘فرینڈ فار ایور ” چین کی دان ہیں بقول عمران خان "حرام کی کمائی ملک سے باہر ممالک منتقل کی جاتی ھے” جبکہ ھمارا برادر ملک افغانستان بھی پاکستان کو امریکی ڈالرز سے پاک کرنے کے مشن کو جاری رکھے ہوئے ہے افغانی پاکستان سے طوطے جیسی محبت کرتے ہیں کیونکہ پاکستان گزشتہ 30 سالوں سے 40 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کا سزاوار ھے جبکہ امریکیوں کو افغانستان سے فرار کرانے کے بعد طالبان کو بخیر و عافیت افغانستان پر مکمل قبضہ کرانے کا بھی قصور وار ہے ؟یوں افغانی برادران یوسف کا کردار ادا کرتے ہوئے پاکستان سے لاینحل دیرینہ محبت کا قرض چکانا چاھتے ہیں اس لئےایک رپورٹ کے مطابق ہر ماہ دو ارب ڈالر ز پاکستان سے افغانستان سمگلنگ کیے جا رہے ہیں یہ بھی ممکن ہے کہ افغان امریکہ سے بدلہ لینے کے لیے افغانستان میں ڈالرز جمع کر رہا ہے کیونکہ امریکہ نے افغانستان کے مالی اثاثے منجمد کر رکھے ہیں اس کے باوجود نہ جانے کیوں ؟ تحریک طالبان والوں نے پاکستان کو دھشت زدہ کرنے کی مذموم کاروائیاں دوبارہ جاری کردیں ہیں …اس پر ھم صرف یہی کہہ سکتے ہیں کہ
"اب سوچ میرے دوست۔۔۔۔۔۔۔۔!”

مولانا بھی خان اور۔۔خان کے بعد منیب الرحمن خان۔۔۔!

مولانا فضل الرحمان خان کو وائٹ ہاؤس کا ذکر کرنے کی شائد ہی ضروت ہو لیکن وہ جب بھی سیتا وائٹ کا ذکر کرتے ہیں تو خان صاحب کی سٹی گم ہو جاتی ہے اور وہ سٹ پٹا کر رہ جاتے ہیں جبکہ اس کے ساتھ بہت ساری مبینہ اور خود ساختہ آڈیو لیکس وائرل ہو رہی ہیں اور لوگوں کے سامنے لائی جارہی ہیں جس پر خان صاحب
کا اپنا یہ کہنا ہے کہ” ان ویڈیو لیکس سےکیا پیغام دیا جا رہا ہے ؟”خان صاحب نے اس سے بارے یہ بھی تلقین کی کہ "قرآن میں آیا ہے کہ برائی پر پردہ ڈالا جائے..” لیکن ان کے مخالفین شاید مٹی پاؤ پالیسی پر راضی نہ ہو ۔! بھلا ہو ۔۔مفتی منیب الرحمان خان کا انہوں نے خان صاحب کے اس بیان کی اصلاح کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ قرآن پاک میں ارشاد نہیں ہوا جبکہ حدیث مبارکہ میں خطاؤں پر پردہ ڈالنے کی تعلیم دی گئی ہے خان صاحب نے اپنے متنازعہ ارشادات کے نزول سے پہلے مفتی منیب الرحمان سے ضرور اصلاح اور رہنمائی حاصل کریں اس طرح بقول مریم بی بی عمرانی فتنہ کا سدباب بھی ہو سکے گا۔۔۔۔۔۔#

"بجلی کی بچت سے بچے کم ”
پہلے زمانے میں میں میرے گاؤں میں بجلی آئی ہے کی مشہوری سن کر لوگ اپنے روشن مستقبل کی توقع رکھتے تھے کہ علاقے میں بجلی آنے سے خوشحالی اور ترقی ہو گی لیکن آج کل بجلی آنے سے بھاری بھرکم بل ضرور آتے ہیں نوبت یہاں تک آ پہنچی ہے لوگ اپنا پیٹ بھریں یا بجلی کا بل ۔۔؟ غریب عوام کو طویل لوڈ شیڈنگ کے بعد بجلی آنے کی زحمت پر وقتی طور پر بجلی آنے کی خوشی ہوتی ہے لیکن بجلی کی آنکھ مچولی سے عوام پھر پریشان ہو جاتے ہیں اور بجلی آنے کی خوشی عارضی ثابت ہوتی ہے بجلی کی بچت کے حوالے سے حکومتی وزراء نت نئے طریقے بتاتے ہیں ھمارے وزیر دفاع کے بیان سے خدشہ ہے کہ وزیر بہبود آبادی کہیں ناراض نہ ہو جائیں کہ بچے کم پیدا کرنے کا منصوبہ وزیر بہبودی آبادی کا ہے وزیر موصوف کے مطابق شام کے آٹھ بجے مارکیٹیں بند کرنے سے بچے کم پیدا ہونگے شاید وزیر دفاع ملکی دفاع کے حوالے سے بڑی دور کی کوڑی لائے ہیں کہ سر شام بجلی بند سے ملکی دفاع میں بھی آسانی ہوگی کیونکہ ملک بھرمیں بلیک آ وٹ ہوگا اور دشمن اندھیرے میں ہمارے علاقے بھی نہ دیکھ پائے گا اور ہم دشمن کی بد نظری سے محفوظ رہیں گے اس کو کہتے ہیں
"اندھے کو اندھیری میں بڑی دور کی سوجھی ”

*گیٹ نمبر4 کی بندش *
جب سے گیٹ نمبر چار سے مکمل طور پر سیاسی پروڈکشن بند ہونے کا اعلان ہوا ہے شیخو جی کو چپ سی لگ گئی ہے اس سے پہلے وہ آئے روز "شیر آیا.. شیر آیا” کی پیشین گوئی کرتے تھے پیارے قارئین ! شیخوجی کی طرف سے نواز شریف آنے کی نہیں بلکہ آئندہ جلد کچھ نہ کچھ ہونے کی سیاسی
چہ مگوئیاں کرتے ہیں جو ماضی میں موسمی پیشین گوئی کی طرح کبھی پوری نہیں ہوتیں ؟ گیٹ نمبر 4 کی بندش سے پہلے تو زور شور سے بنی گالہ سے۔۔ شیوہ نالہ ہوتا تھا بعد میں مشہورِ زمانہ پارک سے داد و فریاد کی دہائیاں دی جا رہی ہیں اب خان صاحب کو کون سمجھائے ؟؟ کہ اداروں کے ہر معاملے میں ٹانگ اڑانے کا نتیجہ یہی نکلتا ہے ۔۔! یہ تو بھلا ہو اس مبینہ ڈاکو اعظم کا جس نے انہیں بھاری بھرکم سرکاری حفاظتی حصار میں لے رکھا ہے#

پاؤں ننگے ہیں بے نظیروں کے
آج کل سیلاب متاثرین ننگے پائوں والے بچوں کے ساتھ
بے نظیر بلاول کی تصویر بڑی وائرل ہو رہی ہے اور زدعام تنقید ہے میرے ایک مارخور یار شبیر مہروی نے انقلابی شاعر حبیب جالب کی مشہور زمانہ یہ نظم مجھے ارسال کی ہے

"وہی حالات ہیں فقیروں کے
دن پھرے ہیں فقط وزیروں کے

اپنا حلقہ ہے حلقۂ زنجیر
اور حلقے ہیں سب امیروں کے

ہر بلاول ہے دیس کا مقروض
پاؤں ننگے ہیں بے نظیروں کے

وہی اہل وفا کی صورت حال
وارے نیارے ہیں بے ضمیروں کے

سازشیں ہیں وہی خلاف عوام
مشورے ہیں وہی مشیروں کے

بیڑیاں سامراج کی ہیں وہی
وہی دن رات ہیں اسیروں کے”

اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر ایک اور ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے جس میں ایک مخیر شخص ننگے پاؤں والے متاثرہ بچوں کو جوتے پہنا رہا قریب کھڑی سردی میں ٹھٹھرتی بچی اپنے چھوٹے بھائی کی طرف اشارہ کر تے یہ کہتے دکھائی دے رہی ھے کی میرے چھوٹے بھائی کو جوتے پہنا دو اسے سردی زیادہ لگتی ہے۔۔۔۔یہ دونوں ویڈیوز ھم سب کے لئے لمحہ فکریہ ہے

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button