مشرق وسطیٰ

سی ای اوز اور محکمہ سکول ایجوکیشن کی ضلعی انتظامیہ مکمل طور پر متحرک اور پوری لگن سے کام کرے، صوبائی وزیر سکول و ہائیر ایجوکیشن پنجاب

سکول داخلہ مہم کے پہلے مرحلے میں 5 لاکھ 35 ہزار 42 بچوں کو 1 اپریل 2023 سے 30 مئی 2023 تک سکولوں میں واپس لانے کا ہدف رکھا گیا ہے

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):‌صوبائی وزیر سکول و ہائیر ایجوکیشن پنجاب منصور قادر نے بطور مہمان خصوصی سکول داخلہ مہم 2023 کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر اُن کا کہنا تھا کہ 2020 میں کرونا وبا کے پھیلاو کے بعد بچوں کے سکول سے ڈراپ ہونے کی شرح میں باقاعدہ اضافہ دیکھنے میں آیا۔ سکول سے باہر طلبا کو واپس لانے کے لئے سکول داخلہ مہم 2023 کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ منصور قادر کا کہنا تھا کہ سی ای اوز اور محکمہ سکول ایجوکیشن کی ضلعی انتظامیہ مکمل طور پر متحرک اور پوری لگن سے کام کرے کیونکہ اس داخلہ مہم کی کامیابی کا مکمل انحصار ہمارے 36 اضلاع کی انتظامیہ کی محنت پر منحصر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سکول داخلہ مہم کے پہلے مرحلے میں 5 لاکھ 35 ہزار 42 بچوں کو 1 اپریل 2023 سے 30 مئی 2023 تک سکولوں میں واپس لانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ تمام اضلاع میں سکولوں سے باہر طلبا کی تعداد کو مدِنظر رکھتے ہوئے محکمہ سکول ایجوکیشن پنجاب کی جانب سے ضلعی انتظامیہ کو سکول داخلہ مہم کے اہداف دئیے گئے ہیں۔ صوبائی وزیر سکول و ہائیر ایجوکیشن پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے بچے ہمارے مُلک کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے اور آج تعلیم کے شعبے میں پسماندگی کی بدولت پاکستان شرح خواندگی کے حوالے خطے کے کافی مُلکوں سے پیچھے رہ گیا ہے۔ ہمیں تب تک محنت کرنی ہے جب تک ہمارا لٹریسی ریٹ 100 فیصد نہیں ہو جاتا۔ صوبائی وزیر منصور قادر کا یہ بھی کہنا تھا تعلیم کے ساتھ ساتھ ہمارے بچوں کی اچھی تربیت بھی قلیدی اہمیت کی حامل ہے۔
صوبائی وزیر سکول و ہائیر ایجوکیشن منصور قادر نے کہا کہ محکمہ سکول ایجوکیشن پنجاب کے تمام سی ای اوز، ڈی ای اوز، و دیگر افسران کو کوڈ آف کنڈکٹ کے عین مطابق کام کرنا ہو گا۔ پورے صوبے میں کہیں سے بھی کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کی شکایت موصول ہوئی تو اس پر سخت سے سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پورے صوبے سے ایک بھی افسر کی بدعنوانی کی شکایت موصول ہوئی تو ایسی سزا ملے گی جس کی ماضی میں کوئی مثال نہ ہو۔ سکول داخلہ مہم 2023 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری محکمہ سکول ایجوکیشن پنجاب فیصل فرید کا کہنا تھا کہ طلبا کا سکولوں میں داخلہ پہلا مرحلہ ہے، ان کو سکولوں میں برقرار رکھنا بھی قلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ فیصل فرید نے کہا کہ سرکاری سکولوں میں پڑھانے والے اساتذہ کو نجی سکول سیکٹر کے مقابلے میں بہت اچھی تنخواہیں دی جاتی ہیں لیکن اس کے باوجود لوگ اپنے بچوں کو نجی سکولوں میں پڑھانے پر ترجیح دیتے ہیں جو کہ افسوسناک ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب نجی سکول میں داخلہ لینے والے طلبا کو نالائق سمجھا جاتا تھا، آج صورتحال مکمل طور پر اُلٹ ہو چکی ہے اور ہمیں اس پر بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔ سکول داخلہ مہم 2023 کی افتتاحی تقریب کا انعقاد قائد اعظم اکیڈمی فار ایجوکیشنل ڈیویلپمنٹ ہیڈکوارٹرز لنک وحدت روڈ پر کیا گیا اور اس موقع پر سیکریٹری محکمہ سکول ایجوکیشن پنجاب فیصل فرید، نمائندہ گلوبل پارٹنر فار ایجوکیشن ہوا ٹران روز، نمائندہ یونسیف، پروگرام ڈائریکٹر پی ایم آئی یو، و دیگر شریک ہوئے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button