
بیوٹی انجیکشن لگانے والے غیر مستند افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم کوئی نان کوالیفائیڈ بیوٹیشن سکن کیئر انجیکشن نہیں لگا سکتا۔ ڈاکٹر جمال ناصر
غیر معیاری بیوٹی کریمیں پیچیدہ بیماریوں حتیٰ کہ کینسر کا باعث بن رہی ہیں۔غیر معیاری کاسمیٹکس ،بیوٹی کریموں، اور انجیکشنز کے بارے میں سخت پالیسی اختیار کی جائے گی
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر نے بیوٹی انجیکشن لگانے والے غیر مستند افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی ہے کہ بیوٹی اور سکن کیئر کے لئے صرف ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے منظور شدہ انجیکشنز ہی استعمال کئے جائیں اور صرف کوالیفائیڈ سکن سپشلسٹ اور سرجنز کو ہی بیوٹی انجیکشن لگانے کی اجازت ہے۔کوئی نان کوالیفائیڈ بیوٹیشن سکن کیئر انجیکشن نہیں لگا سکتا۔ منظور شدہ بیوٹی انجیکشن کے علاوہ دوسرے انجیکشن استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ
غیر معیاری بیوٹی کریمیں پیچیدہ بیماریوں حتیٰ کہ کینسر کا باعث بن رہی ہیں۔غیر معیاری کاسمیٹکس ،بیوٹی کریموں، اور انجیکشنز کے بارے میں سخت پالیسی اختیار کی جائے گی۔کاسمیٹک کریموں کی تیاری کے ایس او پیز تیار کئے جائیں اور یہ کریمیں بنانے والوں کو لائسنس جاری کئے جائیں۔
اس کے علاوہ تمام بیوٹی پارلرز اور ہیئر سیلونز کے ملازمین کی ہیپاٹائٹس سکریننگ کی جائے۔
وہ گزشتہ روز پنجاب کے ضلعی ڈرگز کوالٹی کنٹرول بورڈز کے سیکرٹریوں کے جائزہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر سیکرٹری ہیلتھ علی جان خان ، ڈی جی ڈرگز کنٹرول محمد سہیل ، ایڈیشنل سیکرٹری قلندر خان اور راشد ارشاد اور سیکرٹری کوالٹی بورڈ ڈاکٹر منور حیات بھی موجود تھے۔
وزیر پرائمری ہیلتھ نے ہدایت کی کہ ایوسٹان انجیکشن کے معاملے میں معطل کئے جانے والے 11 ڈرگ انسپکٹروں کے خلاف انکوائری جلد از جلد مکمل کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت میں ڈرگ انسپکٹروں اور دیگر ملازمین پر کوئی دباؤ نہیں، چنانچہ وہ محنت اور میرٹ پر کام کریں۔انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس ہے ورنہ میں آپ کے مخالف کیمپ میں کھڑا ہوں۔ ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ ادویات کی کوالٹی پر کوئی کمپرومائز نہیں ہو گا۔ جعلی ادویات بنانے ، بیچنے اور انہیں سہولت دینے والے پوری انسانیت کے دشمن ہیں۔جعلی دوا کی وجہ سے کسی ایک انسان کا جان سے چلے جانا پوری انسانیت کے قتل کے برابر ہے۔