اسلام آباد میں سابق وزیراعظم عمران خان کی ذاتی رہائش گاہ کی سیکیورٹی اس وقت اُن کے ذاتی گارڈز کے پاس ہے اور پولیس کی نفری موجود نہیں۔
اسلام آباد پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’بنی گالہ میں سابق وزیراعظم کی نجی رہائش گاہ ہے اور سابق وزیراعظم پچھلے کئی ماہ سے اسلام آباد میں مقیم نہیں۔‘
وفاقی پولیس کے ترجمان کے مطابق ’عمران خان کی غیر موجودگی میں اسلام آباد پولیس یا دیگر صوبوں کی پولیس سکیورٹی کے لیے نہیں لگائی جا سکتی۔‘
دوسری جانب خیبر پختونخوا حکومت نے بھی سابق وزیراعظم عمران خان کی سکیورٹی کے لیے بھیجے گئے پولیس کے اہلکاروں کو واپس بلا لیا ہے۔
صوبے کے چیف سیکریٹری کی ہدایت پر پولیس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کیے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ’لاہور کے زمان پارک میں سابق وزیراعظم عمران خان کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکار واپس آ جائیں۔‘
لاہور میں سابق وزیراعظم کی سکیورٹی پر خیبر پختونخوا پولیس کے 50 اہلکار مامور ہیں۔
خیال رہے کہ قواعد اور سکیورٹی پروٹوکولز کے مطابق پاکستان میں سابق صدور اور وزرائے اعظم کو سکیورٹی فراہم کی جاتی ہے۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان گزشتہ کئی ماہ سے لاہور میں مقیم ہیں اور وزیرآباد میں اُن کے کنٹینر پر فائرنگ کے بعد پنجاب پولیس نے اُن کے گھر کی سکیورٹی کے سخت انتظامات کر رکھے ہیں۔