جنرل

محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کی جانب سے چترال کی محتلف وادیوں کی سڑکوں سے برف ہٹاکر سڑکوں کو ٹریفک کیلئے کھول دیا۔

صوبائی محکمہ مواصلات یعنی کمیونیکیشن اینڈ ورکس (C&W)نے دروش کنسٹرکشن کمپنی کو یہ ٹاسک دیا کہ وہ تمام وادیوں سے برف ہٹاکر ان کو ٹریفک کیلئے کھو ل دے۔ چترال بھر کے محتلف وادیوں میں سی اینڈ ڈبلیو کی جانب سے ٹریکٹر لگاکر جو بلیڈ سے برف ہٹا رہے ہیں اور راستہ ٹریفک کیلئے کھول رہے ہیں

چترال پاکستان(گل حماد فاروقی) چترال میں پندرہ سال بعد شدید برف باری ہوئی جس کی وجہ سے کیلاش سمیت محتلف وادیوں کی سڑکیں برف باری کے باعث یا تو بند ہوئے تھے یا اس پر چلنا نہایت مشکل تھا۔ عوام کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے ایگزیکٹیو انجنیر ریاض ولی شاہ نے فوری طور پرM&R مینٹینس اینڈ ریپئر کی مد میں ان سڑکوں سے برف ہٹانا شروع کروایا۔ اس مقصد کیلئے
صوبائی محکمہ مواصلات یعنی کمیونیکیشن اینڈ ورکس (C&W)نے دروش کنسٹرکشن کمپنی کو یہ ٹاسک دیا کہ وہ تمام وادیوں سے برف ہٹاکر ان کو ٹریفک کیلئے کھو ل دے۔ چترال بھر کے محتلف وادیوں میں سی اینڈ ڈبلیو کی جانب سے ٹریکٹر لگاکر جو بلیڈ سے برف ہٹا رہے ہیں اور راستہ ٹریفک کیلئے کھول رہے ہیں۔ایکسین سی اینڈ ڈبلیو انجنیر ریاض ولی شاہ نے کہا کہ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ جو سڑکیں ہمارے ادارے کے پاس ہیں ان کو ہر وقت ٹریفک کیلئے کھلا رکھے اور عوام کو مشکلات کا سامنا نہ ہو۔ یہی وجہ ہے کہ محدود وسائیل کے باوجود محکمہ کمیونیکیشن اینڈ ورکس ضلع بھر میں ان تمام سڑکوں سے برف ہٹارہی ہے جو ٹریفک کیلئے بند ہوئے ہیں یا ان پر چلنا مشکل ہے۔
دروش کنسٹرکشن کمپنی کے ڈائریکٹر صوبیدار ریٹائرڈ حیدر علی شاہ نے کہا کہ جیسا ہی ہمیں ہدایت ملی کہ ان سڑکوں کو صاف کروانا ہے تو ہماری مشنری حرکت میں آگئی اور ہم نے وادی رمبور، وادی بمبوریت، وادی بریر، وادی سویر، ارسون، جنجیریت کوہ، مڈگلشٹ،دروش کے اندرونی سڑکوں،چترال مغربی سڑک،بیوڑی،ارندو،ہسپتال روڈ،پرانا بازار، مغلاندہ اور گورنر کاٹیج روڈ پر بلیڈ والا ٹریکٹر لگاکر ان سڑکوں سے برف ہٹارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ہم معیاری کام کرکے عوام کو سہولت فراہم کرے اور ان کی مشکلات میں کمی لاسکے۔
وادی کیلاش سے تعلق رکھنے والی معروف سماجی کارکن اور خواتین قاضی شاہی گل کیلاش نے کہا کہ بر ف باری کی وجہ سے ہمیں نہایت مشکلات کا سامنا تھا اور ہم اپنے مریضوں کو بھی ہسپتال نہیں پہنچا سکتے تھے تاہم محکمہ سی اینڈ ڈبلیو نے ٹریکٹر کے بلیڈ کے ذریعے ان سڑکوں سے برف ہٹا کر اسے صاف کردیا انہوں نے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو اور اس کے متعلقہ ٹھیکدار کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے فوری طور پر کام شروع کرکے ان سڑکوں کو صاف کیا۔
وادی کیلاش بمبوریت کے رہائیشی ضیاء القاسم نے بتایا کہ برف باری کی وجہ سے ہمارا سڑک بہت حراب تھا اب اسے سی اینڈ ڈبلیو والوں نے کھولا ہم وزیر اعظم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہماری سڑک کو کشادہ کرکے اسے جلد تعمیر کرے۔شاہ فیصل بھی وادی کیلاش بمبوریت کا رہنے والا ہے انہوں نے بھی محکمہ کے ساتھ ساتھ تعمیراتی کمپنی کا بھی شکریہ ادا کیا کہ اس وادی کی سڑک کو کھول دیا۔
سکینہ کیلاش نے بتایا کہ پہلے سڑک بہت حراب تھا اب سے کھول کر ہمارا مسئلہ کسی حد تک حل ہوا مگر پھر بھی ہم وزیر اعظم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس سڑک کو جلد سے جلد تعمیر کرے اور اسے کشادہ بھی کرے ابھی سڑک بہت تنگ ہے ہمیں اس پر آنے جانے میں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
صدام حسین بھی برون وادی کیلاش کا رہنے والا ہے جو دکاندار ہے اس کے مطابق سڑک بند ہونے کی وجہ سے ہم اپنے دکان کیلئے سامان نہیں لاسکتے تھے اور ہسپتال جانے میں بھی بہت مشکلات کا سامنا تھا۔
شیر مست نے بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا سڑک بہت حراب تھا مگر اس پر کام بند ہونے سے ہم مایوس ہوچکے ہیں۔رقیہ کیلاش جو ایک سکول کی طالبہ ہے ان کا کہنا تھا کہ برف باری کی وجہ سے سڑک بند ہوا تھا ہمیں سبق پڑھنے کیلئے آنے جانے میں بہت مشکلات کا سامنا تھا۔ کرینا بھی کیلاش کی رہنے والی ہے ان کا کہنا ہے کہ شدید برف باری کی وجہ سے ہمیں سبق پڑھنے کیلئے بھی نہیں جاسکتے تھے اور اب راستہ کھل گیا جس سے ہمیں آسانی ہوگئی۔
کراچی سے ایک خاتون سیاح ڈاکٹر سعدیہ خلیل پہلی مرتبہ چترال آئی ہوئی ہے اور وہ وادی کیلاش جارہی تھی ان کا کہنا ہے کہ مجھے یہ خوبصورت نظارے اور برف پوش پہاڑ اور وادی دیکھ کر بہت مزہ آیا اور سڑک کھلنے کی وجہ سے سیاحوں کو بھی سہولت ہے تاہم ان سڑکوں پر مزید توجہ کی ضرورت ہے تاکہ سیاحوں کو آنے جانے میں مشکلات کا سامنا نہ ہو۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button