
لائسنسنگ دفاتر میں کرپشن اور ٹاؤٹ مافیا ہرگز برداشت نہیں، میرے دفتر درباری کلچر نہیں ہوگا، اوپن ڈور پالیسی ہوگی، سی ٹی او لاہور
اجلاس میں سی ٹی او لاہور نے ٹریفک افسران کو اپنی ترجیحات بارے بریفنگ دی، ان کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے کی آگاہی کے بعد 07 فروری سے بغیر ہیلمٹ سخت کارروائی کی جائے گی
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):سی ٹی او لاہور کیپٹن(ر) مستنصر فیروز کی زیر صدارت ٹریفک افسران کا پہلا اجلاس ہوا، اجلاس میں ایس پی سہیل فاضل، ایس پی شہزاد خان، تمام ٹریفک سیکٹر انچارج، لائسنس انچارجز نے شرکت کی، اجلاس میں سی ٹی او لاہور نے ٹریفک افسران کو اپنی ترجیحات بارے بریفنگ دی، ان کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے کی آگاہی کے بعد 07 فروری سے بغیر ہیلمٹ سخت کارروائی کی جائے گی، سی ٹی او لاہور کا کہنا تھا کہ لائسنسنگ دفاتر میں کرپشن اور ٹاؤٹ مافیا ہرگز برداشت نہیں، شہریوں کی سہولت کیلئے اتوار کو بھی ٹیسٹنگ سروسز فراہم کیں جائیں گیں، لائسنسنگ میں شہریوں کی سہولت کیلئے ٹائم شیڈولنگ سسٹم دوبارہ شروع کیا جائے گا، مستنصر فیروز کا۔کہنا تھا کہ میرے دفتر درباری کلچر نہیں ہوگا، اوپن ڈور پالیسی ہوگی، تمام وارڈنز کو ٹرانسفر پوسٹنگ میں مساوی مواقعے ہونگے، باہمی تبادلوں پر کوئی پابندی نہیں ہوگی، سی ٹی او لاہور کا مزید کہنا تھا کہ ویلفئیر کمیٹی وارڈنز پر مشتعمل ہوگی، ٹریفک انفراسٹرکچر کو مزید بہتر بنائیں گیں، ہر ہفتہ کم ازکم 10 فیصد فورس کو انعامات سے نوازا جائے گا، سی ٹی او لاہور نے افسران کو واضح پیغام دیا کہ تجاوزات، رانگ پارکنگ اور غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈز قطحی برداشت نہیں، خوش اخلاقی سے پیش آنا، ہمارا اولین فریضہ ہوگا،ٹریفک قوانین پر عملدرآمد نہ کروانا حادثات کا سبب بنتا ہے، وارڈنز ایمانداری اور محنت سے کام جاری رکھیں، کیپٹن (ر) مستنصر فیروز کا کہنا تھا کہ ٹریفک پولیس لاہور پولیس کا چہرہ ہے، سیف سٹی کمیروں کی مدد سے بھی وارڈنز کی مانیٹرنگ کی جائے،