پشاور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):صوبہ خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں پاکستان تحریک انصاف سمیت سول سوسائٹی کے نمائندوں نے دہشت گردی کے خلاف مظاہرے کیے۔پیر کو پشاور میں پولیس لائنز کی مسجد میں خودکش دھماکے کے بعد عوام ایک مرتبہ پھر دہشت گردی کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔
جمعے کو تحریک انصاف کی جانب سے پشاور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ ہوا جس کو امن مظاہرے کا نام دیا گیا۔پریس کلب کے باہر شرکا نے سفید جھنڈے لہراتے ہوئے امن زندہ باد اور دہشت گردی نامنظور کے نعرے لگائے۔مظاہرین نے دہشت گردی کے واقعے میں ہلاک ہونے والے پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے پولیس زندہ باد کے نعرے لگائے۔
تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید نے مظاہرے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’کئی برسوں تک یہاں امن رہا اور اب دوبارہ اسی آگ میں دھکیلا جا رہا ہے۔‘
مراد سعید کا کہنا تھا کہ ’امریکی غلامی میں دوبارہ ہمارا سودا کیا جا رہا ہے لیکن ہم ایسے لوگوں کے خلاف اپنی آواز بلند کریں گے۔‘
’اگر آج پشاور میں آگ لگی ہوئی ہے تو اس کی تپش پورے ملک میں محسوس کی جائے گی۔‘انہوں نے پشاور کے ساتھ اظہار یکجہتی میں لاہور اور کراچی سمیت تمام شہروں کے عوام سے باہر نکلنے کی اپیل کی۔امن مظاہرے میں تحریک انصاف کے سابق اراکین اسمبلی نے بھی شرکت کی جن میں خواتین بھی شامل تھیں۔
خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع سمیت مردان، چارسدہ، مہمند اور ملاکنڈ میں شہریوں نے دہشت گردی کے خلاف پرامن احتجاج کیا۔
احتجاج میں دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین بھی شریک ہوئے جبکہ تاجر برادری نے بھی اظہار یکجہتی کرتے ہوئے شرکت کی۔
واضح رہے کہ پشتون تحفظ موومنٹ نے بھی سنیچر کے روز امن کے نام سے احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔