پنجاب یونیورسٹی ہیلی کالج آف بینکنگ اینڈ فنانس کے زیر اہتمام یوم پاکستان پر سیمینار
انہوں نے 1947 سے 1965 تک کے ابتدائی پانچ سالہ منصوبہ بندی کے ایجنڈے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس میں پاکستانی معیشت کو ترقی تو ملی لیکن 1965سے سیاسی عدم استحکام، بدعنوانی، ادارہ جاتی صلاحیت کی کمی اور بیرونی جھٹکوں جیسے نفاذ کے چیلنجز کا سامنا بھی کرنا پڑا
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): پنجاب یونیورسٹی ہیلی کالج آف بینکنگ اینڈ فنانس کے زیرا ہتمام یوم پاکستان کی مناسبت سے سیمینار کا انعقاد کیاگیا جس میں کالج پرنسپل ڈاکٹر احمد منیب مہتا، ماہر تعلیم عابد ایچ کے شیروانی، فیکلٹی ممبران اور طلباؤطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اپنے خطاب میں عابد شیروانی نے کہا کہ یوم پاکستان ہمارے لئے جشن اور فخر کا دن ہے جو اتحاد اور یکجہتی کی اہمیت کی یاد دہانی کا کام کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یوم پاکستان ہمارے لئے جمہوریت، آزادی اور مساوات کی تجدید کا موقع فراہم کرتا ہے جو آئین پاکستان کی بنیاد ہیں۔ انہوں نے 1947 سے 1965 تک کے ابتدائی پانچ سالہ منصوبہ بندی کے ایجنڈے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس میں پاکستانی معیشت کو ترقی تو ملی لیکن 1965سے سیاسی عدم استحکام، بدعنوانی، ادارہ جاتی صلاحیت کی کمی اور بیرونی جھٹکوں جیسے نفاذ کے چیلنجز کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ڈاکٹر احمد منیب مہتا نے قائداعظم محمد علی جناح کا پیغام پیش کیا۔ انہو ں نے کہا کہ 23 مارچ 1940کو لاہور میں آل انڈیا مسلم لیگ سے قائداعظم کا خطاب تاریخی تھا جس میں بانی پاکستان نے برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ وطن کے تصور کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم کا پیغام پاکستانی عوام کے لیے اتحاد، عزم اور مضبوط احساس کی اہمیت پر زور دیتا ہے، ان کا خیال تھا کہ پاکستان بحیثیت قوم تبھی کامیاب ہو سکتی ہے جب اس کے لوگ اپنے ویژن پر متحد ہوں اور اپنے مقاصد کے حصول کے لیے انتھک محنت کریں۔دریں اثنا،کالج کے زیر اہتمام ایم فل (بزنس مینجمنٹ پروگرام) کے طلباء کیلئے تعارفی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ڈاکٹر احمد منیب مہتا، پرنسپل ہیلی کالج آف کامرس پروفیسر ڈاکٹر مبشر منور خان اور فیکلٹی ممبران نے نئے داخل ہونے والے طلباء کو مبارکبادپیش کی۔ انہوں نے طلباء کو سخت محنت کرنے اور علمی اور تحقیقی کلچر کو اپنانے پر زور دیا۔