صحت

ہسپتالوں میں برن یونٹ اور قیدیوں کے وارڈز اصلی حالت میں بحال کئے جائیں گے۔ڈاکٹر جمال ناصر

سرکاری ہسپتالوں کی لیبز کے معیار پر عوام کا اعتماد نہیں رہا۔انکا اعتماد بحال کرنے کے لئے سرکاری پتھالوجی لیبز کو اپگریڈ کیا جائے گا۔

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):‌محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے زیر دسویں میڈیکل سپرنٹینڈنٹس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس کی مشترکہ صدارت صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جمال ناصر اور سیکرٹری علی جان خان نے کی۔کانفرنس میں ہسپتالوں کا ریفارم ایجنڈا، ہیلپ لائن 1033، سی ٹی سکین کی سہولیات، بائیؤ میڈیکل ایکوپمنٹس کی مرمت و بحالی، شمسی توانائی کے منصوبوں، ہیلتھ کونسلز، ادویات کی دستیابی اور ورٹیکل پروگرامز کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جمال ناصر نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں کی لیبز کے معیار پر عوام کا اعتماد نہیں رہا۔انکا اعتماد بحال کرنے کے لئے سرکاری پتھالوجی لیبز کو اپگریڈ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں کے برن یونٹ اور قیدیوں کے وارڈز کو اصلی حالت میں بحال کیا جائے گا۔ڈاکٹر جمال ناصر نے ہدایت کی کہ بائیو میڈیکل اور نان بائیو میڈیکل ایکوپمنٹس کو ہر حال میں مرمت کرکے فعال کیا جائے۔ڈاکٹر جمال ناصر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فنڈز کی دستیابی کے باوجود طبی آلات ٹھیک نہ کروانا بد نیتی کا مظہر ہے۔ایم ایس حضرات اپنے رویے بہتر بنائیں اور انسانی خدمت کو شعار بنائیں۔صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ ہسپتالوں کے شمسی توانائی پر منتقلی سے بجلی بلوں کی مد میں کروڑوں روپوں کی بچت ہورہی ہے۔انہوں نے تنبیہ کی کہ مریضوں کو ایمرجنسی اور اوپی ڈی میں مفت طبی سہولیات کی فراہمی میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ اس موقع پر سیکرٹری صحت علی جان خان نے کہا کہ ایم
ایس حضرات ہسپتالوں کا صبح کے وقت وزٹ کرکے رپورٹ روزانہ ڈیش بورڈ پر اپلوڈ کی جائے۔علی جان خان کا کہنا کہ ڈی ایچ کیو ہسپتالوں میں FCPS ڈاکٹرز کی سپروائزر کی ٹریننگ جلد کروائی گی۔انہوں نے کہا کہ ہر چھ ماہ بعد ہیلتھ ویک جبکہ ہر تین ماہ بعد قیدیوں کی سکریننگ کی جائے گی۔ سیکرٹری صحت نے کہا کہ جیلوں میں قائم ہسپتالوں میں مطلوبہ سہولیات فراہم کی جائے گی۔انہوں نے ایم ایس صاحبان کو بجلی کے فوری واجبات ادا کرنے کی ہدایت کی۔ کانفرنس میں سپیشل سیکرٹریز، ایڈیشنل سیکرٹریز، ڈی جی ہیلتھ سروسز، ڈی جی ڈرگ کنٹرول، ورٹیکل پروگرامز کے سربراہان اور ایم ایس صاحبان نے شرکت کی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button