اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

کے پی کے، پنجاب میں آندھی اور طوفان: 28 ہلاک، 145 سے زائد زخمی

ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 نے کہا ہے کہ زیادہ تر حادثات چھتیں اور دیواریں منہدم ہونے کے باعث پیش آئے۔

صوبہ خیبر پختونخوا اور پنجاب میں آندھی اور طوفان کے باعث 28 افراد ہلاک اور 145 سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
سنیچر کو خیبر پختونخوا کی صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق تیز اندھی اور طوفانی بارشوں سے اب تک لکی مروت، کرک اور بنوں میں 25 افراد ہلاک جبکہ 145 زخمی ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 69 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
پی ڈی ایم اے نے آندھی اور طوفانی بارشوں سے متاثرہ ضلع بنوں کے متاثرین کے لیے چار کروڑ روپے جاری کر دیے ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 نے کہا ہے کہ زیادہ تر حادثات چھتیں اور دیواریں منہدم ہونے کے باعث پیش آئے۔
ترجمان محکمہ ریلیف نے کہا ہے کہ سیکریٹری ریلیف نے امدادی کاروائیاں تیز کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ ریسکیو 1122 کی امدادی کاروائیاں جاری ہیں۔
سیکریٹری ریلیف نے ضلعی انتظامیہ کو نقصانات کا تخمینہ لگانے کی ہدایت بھی کی ہے۔ متاثرین کو حکومتی پالیسی کے مطابق ریلیف مہیا کیا جائے گا۔
خوشاب میں تین بہنیں ہلاک
دوسری جانب پنجاب کے ضلع خوشاب کی تحصیل نور پور تھل کے علاقے چن میں شدید طوفان کی وجہ سے گھر کی دیوار گرنے سے تین بہنیں ہلاک ہو گئیں۔
13 سالہ ستاراں ، 10 سال منظر بتول اور سات سالہ کشف بی بی اپنے گھر میں بارش سے بچنے کے لیے ہمسایوں کی دیوار کے ساتھ کھڑی تھیں کہ تیز آندھی سے دیوار تینوں بہنوں پر آ گری جس کے نیچے دب کر تینوں جاں بحق ہو گٸیں۔
گوجرانوالہ میں بھی طوفانی بارش کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں حادثات کی وجہ سے اب تک سات افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
ایمن آباد روڈ پر آندھی کے باعث سٹیل فیکٹری کا شیڈ مزدوروں پر گر گیا جس سے وہاں کام کرنے والے تین مزدور زخمی ہو گئے جبکہ گوندانوالہ گاؤں میں گھر کے کمرے کی چھت گرنے سے چار افراد زخمی ہوئے۔
دوسری جانب نگران وزیراعلٰی خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعلٰی نے چیف سیکریٹری اور متعلقہ ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ کو متاثرہ علاقوں میں فوری امدادی کارروائیاں شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیاں بغیر کسی تاخیر کے شروع کی جائیں۔
نگران وزیراعلٰی اعظم خان نے کہا ہے کہ متاثرہ آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور انہیں فوری ریلیف فراہم کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں۔ اس مقصد کے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں۔
وزیراعلٰی نے محکمہ صحت کے حکام کو متعلقہ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے اور زخمیوں کو بروقت طبی امداد کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
گورنر حاجی غلام علی نے بھی ہلال احمر خیبرپختونخوا کو فوری طور پر امدادی ٹیم لکی مروت اور بنوں بجھوانے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم کی متاثرہ علاقوں میں بحالی کے اقدامات کی ہدایت
وزیراعظم شہباز شریف نے خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں بارشوں سے ہونے والے قیمتی جانوں کے نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق شہباز شریف نے این ڈی ایم اے سے متاثرہ علاقوں میں امداد اور بحالی کے اقدامات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے خیبر پختونخوا کے وزیراعلٰی سے کوآرڈینیشن کی بھی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم نے این ڈی ایم کو صوبائی پی ڈی ایم اے، ریسکیو 1122 کے ساتھ مل کر متاثرہ علاقوں میں عوام کی بھرپور مدد یقینی بنانے کی ہدایات دی ہیں۔
انہوں نے امدادی سرگرمیوں اور ہونے والے نقصانات سے متعلق 24 گھنٹے میں رپورٹ پیش کرنے کا بھی کہا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کراچی کی طرف بڑھتے سمندری طوفان ’بائپر جوائے‘ سائیکلون کے پیش نظر بھی پیشگی ہنگامی اقدامات کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ این ڈی ایم اے سندھ حکومت اور صوبائی اداروں کے اشتراک عمل سے پیشگی تیاریاں کرے۔
وزیراعظم نے صوبہ بلوچستان میں بھی طوفان اور بارشوں کی صورتحال میں متاثرہ علاقوں اور عوام کی بھرپور مدد کی ہدایت کی ہے۔
سنیچر کو ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق بنوں میں 12، لکی مروت میں تین اور کرک میں دو افراد جان سے گئے ہیں۔ جبکہ آندھی اور طوفان کے باعث 60 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 نے کہا ہے کہ زیادہ تر حادثات چھتیں اور دیواریں منہدم ہونے کے باعث پیش آئے۔
ترجمان محکمہ ریلیف نے کہا ہے کہ سیکریٹری ریلیف نے امدادی کاروائیاں تیز کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ ریسکیو 1122 کی امدادی کاروائیاں جاری ہیں۔
سیکریٹری ریلیف نے ضلعی انتظامیہ کو نقصانات کا تخمینہ لگانے کی ہدایت بھی کی ہے۔ متاثرین کو حکومتی پالیسی کے مطابق ریلیف مہیا کیا جائے گا۔
نگران وزیراعلٰی خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے بھی جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعلٰی نے چیف سیکریٹری اور متعلقہ ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ کو متاثرہ علاقوں میں فوری امدادی کارروائیاں شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیاں بغیر کسی تاخیر کے شروع کی جائیں۔
نگران وزیراعلٰی اعظم خان نے کہا ہے کہ متاثرہ آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور انہیں فوری ریلیف فراہم کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں۔ اس مقصد کے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں۔
وزیراعلٰی نے محکمہ صحت کے حکام کو متعلقہ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے اور زخمیوں کو بروقت طبی امداد کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button