
ترقی یافتہ ممالک پنجاب میں صحت عامہ کے شعبہ کی بہتری کے لئے عملی تعاون کر رہے ہیں، صوبائی وزیر ڈاکٹر جمال ناصر
امریکہ، ڈنمارک اور ناروے کے ادارے مختلف منصوبوں میں تعاون کر رہے ہیں، گڈ گورننس اور ڈسپلن سے صحت عامہ کو درپیش کئی مسائل حل کئے جا سکتے۔ ڈاکٹر جمال ناصر
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر و بہبود آبادی ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا ہے کہ بنیادی مراکز صحت اور رورل ہیلتھ سنٹرز میں دستیاب طبی سہولتوں میں اضافے اور ان مراکز کا معیار بہتر بنانے کیلئے ترقی یافتہ ممالک کے اداروں کا تعاون حاصل کیا جارہا ہے، محکمہ صحت میں ڈسپلن اور انتظامی امور میں بہتری لانے کیلئے بھی جامع اقدامات کئے جارہے ہیں۔ امریکہ، ناروے اور ڈنمارک کے سرکاری اداروں نے پنجاب کے صحت عامہ کے شعبہ میں تعاون فراہم کیا ہے جو حکومت پنجاب کی شفافیت اور کاکردگی پر اعتماد کا مظہر ہے۔
ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ امریکی ادارہ ٹاسک فورس فار گلوبل ہیلتھ کے تعاون سے ہیپاٹائٹس کی سکریننگ کی مہم کا پائیلٹ پراجیکٹ جاری ہے جس کی کامیابی کے بعد اس منصوبہ کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا جبکہ ابتدائی طور پر اس منصوبہ کے تحت راولپنڈی کی 11 ہائی رسک یونین کونسلز میں ہیپاٹائٹس کی سکریننگ کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈنمارک کے ادارہ کے تعاون سے صوبہ پنجاب کے مخصوص رورل ہیلتھ سنٹرز میں اینٹی بائیوٹک کے غیر ضروری استعمال کے حوالے سے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ ناروے نے بھی بنیادی مراکز صحت میں سہولیات کے اضافہ کیلئے تعاون فراہم کرنا شروع کیا ہے جو کہ ایک خوش آئند اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی نگران حکومت صحت عامہ پر بہت توجہ دے رہی ہے اور ایسے اقدامات کئے جا رہے ہیں جو آئندہ حکومتوں کیلئے مشعل راہ یونگے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت میں ڈسپلن انتہائی ناگزیر ہیں اور اس شعبہ میں درپیش کئی مسائل صرف گڈ گورننس سے ہی حل کئے جا سکتے ہیں۔