انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپ میں تین فوجی ہلاک
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعے کی رات انڈین فوج کی ایک ٹیم وادی کشمیر کے جنوبی حصے میں ہلان کے جنگلات میں مسلح باغیوں کی تلاش میں تھی کہ اس کی عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپ ہو گئی اور فائرنگ کے نتیجے میں تین فوجی اہلکار زخمی ہو گئے۔
انڈیا کے زیرِانتظام کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہونے کے چار برس مکمل ہونے پر متنازع خطے میں مبینہ عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپ میں تین انڈین فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعے کی رات انڈین فوج کی ایک ٹیم وادی کشمیر کے جنوبی حصے میں ہلان کے جنگلات میں مسلح باغیوں کی تلاش میں تھی کہ اس کی عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپ ہو گئی اور فائرنگ کے نتیجے میں تین فوجی اہلکار زخمی ہو گئے۔
انڈیا کے زیرِانتظام کشمیر کی پولیس نے ٹوئٹر پر ایک پوسٹ پر بتایا کہ ’تینوں زخمی ہونے والے اہلکار بعد میں ہلاک ہو گئے۔‘
عسکریت پسندوں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔
اگست 2019 کے بعد سے جب وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے مسلم اکثریتی علاقے کی محدود خود مختاری کو ختم کر دیا تھا، عسکریت پسندوں اور سرکاری افواج کے درمیان جھڑپوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔
انڈین حکومت کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد جنگ زدہ خطے میں امن اور ترقی لانا تھا، تاہم اس تبدیلی کے بعد چار برسوں میں تقریباً 900 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں انڈین سکیورٹی فورسز کے 144 ارکان بھی شامل ہیں۔
رواں برس میں اب تک کم سے کم 63 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں نو شہری، 16 فوجی اہلکار اور 38 مبینہ عسکریت پسند شامل ہیں۔ گذشتہ برس ہلاک ہونے والوں کی تعداد 253 تھی۔
نئی دہلی کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا فیصلہ اس وقت سپریم کورٹ میں زیرسماعت ہے۔