مشرق وسطیٰ

کورونا وائرس: جنوبی افریقہ میں لاک ڈاؤن کے دوران شیروں کا سڑک پر آرام

[ad_1]

سڑک کے کنارے آرام کرتے شیرتصویر کے کاپی رائٹ
RICHARD SOWRY/KRUGER NATIONAL PARK

جلدی یا دیر سے جانوروں کو یہ اندازہ ہو جائے گا کہ انسان غائب ہو گئے ہیں اور جنوبی افریقہ کے کروگر نیشنل پارک میں شیروں نے اس کا فائدہ بھی اٹھانا شروع کر دیا ہے۔

پارک رینجر رچرڈ سوورے بدھ کے روز گشت کر رہے تھے جب انھوں نے شیروں کے ایک گروہ کو ایسی سڑک پر سوتے دیکھا جو عام طور پر سیاحوں سے بھری ہوتی ہے۔

بہت سے دوسرے وائلڈ لائف پارکس کی طرح کروگر بھی کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر لاک ڈاؤن کی وجہ سے 25 مارچ سے بند ہے۔

اس سے پہلے رینجرز بڑی بلیوں کو سڑکوں پر عام طور پر رات کے وقت ہی دیکھتے تھے۔

یہ بھی پڑھیے

انسان بمقابلہ جانور، کون جیتا؟

پیلی بھیت: بھیڑ بکریاں کدھر جائیں گی؟

دنیا کے پانچ چالاک ترین جانور

یہ تصاویر کیسے کھینچی گئیں؟

لاک ڈاؤن کے باوجود رچرڈ سوورے پارک کی دیکھ بھال کا کام سر انجام دے رہے ہیں۔ بدھ کی دوپہر دوران ڈرائیونگ انھوں نے سڑک پر یہ منظر دیکھا اور اپنے موبائل فون سے تصاویر کھینچ لیں۔

شیروں کو بظاہر اس سے کوئی فرق نہیں پڑا اور ان میں سے زیادہ تر شیر شاید سو رہے تھے۔

تصویر کے کاپی رائٹ
RICHARD SOWRY/KRUGER NATIONAL PARK

انھوں نے کہا: ’شیر گاڑیوں میں بیٹھے لوگ دیکھنے کے عادی ہوتے ہیں۔ تمام جانور چلتے پھرتے افراد کو دیکھ کر خوف محسوس کرتے ہیں تو اگر میں چل کر جاتا تو وہ مجھے اتنا قریب نہ آنے دیتے۔‘

’اس گروہ میں سب سے بڑی مادہ شیر کی عمر 14 برس ہے جو ایک مادہ شیر کے لیے بہت زیادہ عمر ہے تو وہ گاڑیاں دیکھنے کے عادی ہوتے ہیں۔‘

عام طور پر رچرڈ سوورے نے پارک کی سڑکوں پر سوتے شیروں کو صرف سردیوں کی راتوں میں ہی دیکھا ہے جب سڑکوں کی تعمیر میں شامل تارکول گرمائش کو برقرار رکھتا ہے۔

تاہم رینجر یہ نہیں چاہتے کہ شیر یہ سوچنا شروع کر دیں کہ سڑکیں ان کے لیے محفوظ جگہ ہیں۔

لاک ڈاؤن پارک پر کیسے اثر انداز ہو رہا ہے؟

ان پرسکون اوقات میں شیروں کے ساتھ ساتھ جنگلی کتوں کو بھی پارک میں گولف کورس کی جانب جاتے دیکھا گیا ہے لیکن رچرڈ سوورے کے خیال میں لاک ڈاؤن سے جانوروں کے رویے پر ابھی تک کوئی بڑا اثر نہیں پڑا ہے۔

وہ کہتے ہیں: ’کروگر ایک بہت جنگلی جگہ ہے، یہ جنگلی رہی ہے اور ہمیشہ جنگلی رہے گی۔‘

تصویر کے کاپی رائٹ
RICHARD SOWRY/KRUGER NATIONAL PARK

وہ ایسے لوگوں کے ساتھ یہ تصاویر شیئر کر کے بہت خوش ہیں جو کورونا وائرس کی وبا کے باعث پارک میں نہیں آ سکتے۔‘

وہ کہتے ہیں: ’یہ سب کے لیے مشکل وقت ہے اور میرا مقصد لوگوں کو خوش کرنا تھا۔‘

جنوبی افریقہ میں کورونا وائرس سے اب تک 34 اموات ریکارڈ کی جا چکی ہیں اور اس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد تقریباً 2506 ہے۔ بدھ کے روز یہاں لاک ڈاؤن میں دو ہفتے کی توسیع کی گئی ہے۔

میڈیا آفیسر آئزیک پھالا کا کہنا ہے ’ہر کوئی لاک ڈاؤن کی اہمیت جانتا ہے اور رینجر وہاں اپنا معمول کا کام کر رہے ہیں۔ انفراسٹرکچر کی دیکھ بھال میں کافی کام درکار ہوتا ہے تو جب پارک کھلے تو دوبارہ شروع سے کام نہ کرنا پڑے۔‘

انھوں نے مزید کہا: ’جہاں تک شیروں کی بات ہے تو وہ عام طور پر جھاڑیوں میں ہوتے ہیں اور اب وہ ہمارے بغیر پارک میں آزادی سے لطف و اندوز ہو رہے ہیں۔‘

لیکن پھر بھی شیر نرم گھاس کی جگہ سخت سڑک کو ترجیح کیوں دیں گے؟

آئزیک پھالا کہتے ہیں: ’شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ منگل کی رات بارش ہوئی تھی تو سڑکیں گھاس کی نسبت خشک تھیں۔ بڑی بلیوں اور پانی کا کوئی جوڑ نہیں بنتا۔‘

[ad_2]
Source link

International Updates by Focus News

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button