مشرق وسطیٰ

پنجاب میں سرکاری سطح پر پہلا کینسر ہسپتال آپریشنل،وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے مناواں میں میو کینسر کیئر ہسپتال کا افتتاح کردیا، فری علاج معالجے کا اعلان

محسن نقوی کا کینسر ہسپتال کا دورہ، فراہم کردہ سہولتوں کا جائزہ لیا،کیمو تھراپی کے نظام کا مشاہدہ کیا،مشین سے ٹوکن لیا،نظام کو آسان و سادہ بنانے کا حکم کینسر ہسپتال 110 بستروں پر مشتمل ہے، چند برس میں 1000 بیڈز تک بڑھایا جائے گا،کسی بھی سٹیج کے مریض کو علاج سے انکار نہیں کیا جائے گا: محسن نقوی

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):‌وزیراعلی پنجاب محسن نقوی کی خصوصی ہدایت اور ذاتی دلچسپی سیچند ماہ میں پنجاب میں سرکاری سطح پر پہلا کینسر ہسپتال آج آپریشنل ہو گیا۔وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے مناواں میں میو کینسر کیئر ہسپتال کا افتتاح کیا۔ وزیر اعلی محسن نقوی نے کینسر ہسپتال میں مریضوں کے فری علاج معالجے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے پہلے سرکاری ہسپتال میں کینسر کے ہر مریض کا مفت علاج معالجہ ہو گا اورکسی بھی سٹیج کے مریض کو علاج معالجے سے انکار نہیں کیا جائے گا۔ فی الحال کینسر ہسپتال 110 بستروں پر مشتمل ہے۔ چند برس میں 1000 بیڈز تک بڑھایا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے کینسر ہسپتال کا دورہ کیا اور مریضوں کے علاج معالجے کے لئے فراہم کی جانے والی سہولتوں کا جائزہ لیا۔ وزیر اعلی محسن نقوی نے مشین سے ٹوکن لیا اور خودکار نظام کو آسان و سادہ بنانے کا حکم دیا اور کہا کہ مریضوں کی سہولت کیلئے ٹوکن مشین میں انگریزی کے ساتھ اردو تحریر بھی سکرین پر آنی چاہیے۔ وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے سرطان کے مریضوں کے علاج کے لئے طریقہ کار کا جائزہ لیا اور کیمو تھراپی کے پورے نظام کا مشاہدہ کیا۔ وزیر اعلی محسن نقوی نے خون کے نمونے جمع کرنے کے روم کا وزٹ کیا۔وزیراعلی محسن نقوی نے ہسپتال کے لان میں پودا بھی لگایا۔وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے مریضوں کی سہولت کیلئے سائن بورڈز پر اردو زبان میں تحریر کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کینسر ہسپتال میں کیموتھراپی اورسرجری کی جائے گی۔ کینسر ہسپتال کے تمام انتظامی اورمالی امورمکمل طورپر کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج یونیورسٹی کے سپرد کیے ہیں۔پنجاب میں سرکاری سطح پر کینسر کا ایک بھی ہسپتال نہیں۔ سرکاری سطح پر کینسر کے مریضوں کے علاج کے لئے سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال بنایا گیا ہے۔وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے کہا کہ کینسر کا علاج انتہائی مہنگا ہے جو عام آدمی افورڈ نہیں کر سکتا،اس ہسپتال میں مریضوں کا فری علاج ہو گا۔سرکاری سطح پر اعلیٰ معیار کا کینسر ہسپتال پنجاب کے عوام کی ضرورت ہے۔ کینسر کے مریضوں کو سرکاری سطح پر ایک سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال مہیا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے میو کینسرکیئر ہسپتال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کا پہلا مکمل کینسر کیئر ہسپتال قائم کر دیا گیا ہے۔میو کینسر کیئرمیں کینسر کے کسی بھی مریض کو علاج سے انکار نہیں کیا جائے گا۔ کینسر کے آخر ی سٹیج کے مریض کو بھی میو کینسر کیئر ہسپتال میں علاج کی سہولت دی جائے گی۔ 13کروڑ کی آباد ی میں کینسر کا ایک بھی مکمل ہسپتال نہ ہونا افسوسناک امر ہے۔ ہسپتالوں میں کینسر کے ڈیپارٹمنٹ تھے مگرمکمل ہسپتال نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ چند ہفتے کی محنت نے مناواں ہسپتال کو میو کینسر کیئر ہسپتال میں بدل دیا ہے۔ حکومت نے کینسر کا ہسپتال بنا دیا اب کینسر کے مریضوں کی کیئر ڈاکٹروں اور عملے کی ذمہ داری ہے۔ کینسر کیئر ہسپتال کے ڈاکٹر اونر شپ لیں گے تو جلد ہسپتال کانام ہوگا۔ وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے کہا کہ نجی ہسپتالوں کی طرح مریض کی کیئر کی جائے ورنہ یہ بھی عام روٹین کا سرکاری ہسپتال بن کر رہ جائے گا۔ بہتر علاج کے لئے ڈاکٹروں کو اونر شپ لینی ہوگی۔ پنجاب جیسے بڑے صوبے میں کینسر کے علاج کے لئے مکمل ہسپتال کا قیام اہم سنگ میل ہے۔ آئندہ 10سال میں انشاء اللہ 1ہزار بیڈز کا کینسر ہسپتال ہوگا۔ اگر کینسر کے علاج کا بہتر سسٹم بنانے کامیاب رہے تو کینسر کیئر ہسپتال مثالی ہوگا۔ کینسر کی تشخیص موت کی اطلاع کے مترداف سمجھی جاتی ہے۔ اگر کینسر کے مریض کی حوصلہ افزائی کی جائے گی تو اس کی جان بچائی جا سکتی ہے۔صوبے بھر میں خدانخواستہ کسی کو بھی کینسر کی تشخیص ہوتو اسے میو کینسر کیئر ہسپتال میں آنے کا علم ہو۔ حکومت نے ہسپتال بنا دیا علاج اور دیگر ذمہ داریاں نبھانا ڈاکٹروں کے ہاتھ میں ہے۔ ڈاکٹر اور عملے کو پروفیشنل رویہ اختیارکرنا ہوگا۔ پنجاب بھر کے کینسر کے مریضوں کو میو کینسر کیئر ہسپتال میں علاج کی مکمل سہولت بالکل مفت میسر ہو گی۔ صوبائی وزراء،ڈاکٹر جاوید اکرم، ڈاکٹرجمال ناصر، سیکرٹریز سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن، تعمیرات و مواصلات، کمشنر لاہور، سپیشل سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن،وائس چانسلرکنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج یونیورسٹی،چیف ایگزیکٹو آفیسر اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button