بین الاقوامی

امریکہ میں پراسرار ڈرون نما چیزوں کے بعد نیویارک کے سٹیورٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو جمعے اور سنیچر کی رات تقریباً ایک گھنٹے تک بند رکھا گیا

ان کی ’غلط شناخت‘ کی گئی، تاہم اس کی قطعی شناخت کے حوالے سے اب بھی کنفیوژن پائی جاتی ہے جبکہ درست تعداد کا تعین بھی نہیں ہو سکا ہے

امریکہ کی فضاؤں میں پراسرار چیزوں کی پرواز کا انکشاف ہوا ہے جن کو ڈرونز قرار دیا جا رہا ہے، جس پر عوام میں تشویش پائی جاتی ہے اور فوج سے مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
اڑنے والی یہ چیزیں ممکنہ طور پر ڈرون ہو سکتے ہیں جو حالیہ ہفتوں کے دوران مغربی ساحل کے قریب بھی دکھائی دیے جو رہائشی علاقوں کے قریب اور حساس مقامات پر بھی پرواز کرتے رہے۔
شعبہ ہوم لینڈ سکیورٹی کے سیکریٹری الیجندرو مایورکس نے اتوار کو اے بی سی کو بتایا کہ ’میں امریکہ کے عوام کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم ان پر کام کر رہے ہیں۔‘
رپورٹس کے مطابق پراسرار ڈرونز کے سامنے آنے کے بعد نیویارک کے سٹیورٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو جمعے اور سنیچر کی رات تقریباً ایک گھنٹے تک بند رکھا گیا۔
نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچل نے سنیچر کو کہا کہ ’معاملہ بہت آگے نکل گیا ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے پچھلے مہینے نیویارک کے ریاستی انٹیلی جنس سینٹر کو ہدایات جاری کی تھیں کہ وہ ڈرون نما چیزوں کی تحقیقات کرے اور قانون نافذ کرنے والے وفاقی اداروں کے ساتھ اس حوالے سے مل کر کام کرے۔
سینٹ میں اکثریت رکھنے والے رہنما چک سکمر کا کہنا ہے کہ انہوں نے ڈی ایچ ایس کو خصوصی ڈیٹیکشن سسٹم نصب کرنے کا کہا ہے جو 360 ڈگری ٹیکنالوجی کا حامل ہو اور ڈرون کا پتہ لگانے کی صلاحیت رکھتا ہو۔
انہوں نے اتوار کو اس ٹیکنالوجی کے حوالے سے گفتگو میں کہا کہ ’اگر آسمان تک پہنچانے والی ٹیکنالوجی موجود ہے تو یقیناً ایسی ٹیکنالوجی بھی موجود ہے جو اس کا پتہ لگا سکے اور اس بات کا بھی تعین کر سکے کہ وہاں کیا ہو رہا ہے۔‘
امریکہ کے تحقیقاتی اداروں ایف بی آئی اور ڈی ایچ ایس کی جانب سے ایک مشترکہ بیان میں جمعرات کو بتایا گیا تھا کہ ’اس وقت تک ایسے کوئی شواہد سامنے نہیں آئے کہ نظر آنے والے ممکنہ ڈرونز قومی سلامتی کے لیے کوئی خطرہ ہوں یا پھر وہ کسی بیرونی کارروائی سے جڑے ہیں۔‘
وفاقی حکام کی جانب سے یقین دہانیوں کے باوجود مقامی سیاست دان مزید معلومات کی فراہمی اور دکھائی دینے والی چیزوں کے حوالے سے تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
موریس اور نیوجرسی کے حکام نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوج سمیت تمام دستیاب وسائل کو حرکت میں لایا جائے تاکہ نیوجرسی اور ملک کے دوسرے مقامات پر بلااجازت ڈرونز اڑنے کا سلسلہ بند ہو سکے۔
ڈرون ایک ایسی اصطلاح ہے جو بغیر پائلٹ کے اڑنے والی کسی چیز کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ امریکہ میں سات لاکھ 91 ہزار پانچ سو 97 ڈرون ایف اے اے کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں، جو تقریباً یکساں طور پر تجارتی اور تفریحی مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ وہ فوٹوگرافی، زراعت اور دوسرے صنعی کاموں کے لیے بھی استعمال ہوتے ہیں جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی ان کا استعمال کرتے ہیں۔
رات کے وقت آسمان پر دکھائی والی چیزوں، جن کے بارے میں وائٹ ہاؤس کی سلامتی کونسل کے مشیر جان کربی کا خیال ہے کہ ان کی ’غلط شناخت‘ کی گئی، تاہم اس کی قطعی شناخت کے حوالے سے اب بھی کنفیوژن پائی جاتی ہے جبکہ درست تعداد کا تعین بھی نہیں ہو سکا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button