
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ)
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما اور اسیر آزادی یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے یومِ شہدائے کشمیر کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کشمیری شہداء کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری قوم نے جو قربانیاں دی ہیں، وہ تاریخ میں سنہری الفاظ میں لکھی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ 13 جولائی 1931 وہ دن ہے جب اذان مکمل کرنے کے لیے 22 کشمیریوں نے جان دی لیکن ظلم کے سامنے سر نہیں جھکایا۔ یہی قربانی کشمیری حریت کا بنیادی ستون بن گئی۔
"اذان کے لیے جان دینے والوں نے تاریخ کا دھارا موڑ دیا”
مشعال ملک نے کہا کہ:
"94 برس قبل سری نگر سینٹرل جیل کے باہر اذان کی تکمیل کے لیے جامِ شہادت نوش کرنے والے 22 کشمیری نہ صرف بہادر تھے بلکہ اُنہوں نے ثابت کر دیا کہ دین، عزت اور آزادی کے لیے جان دینا زندگی کی سب سے اعلیٰ قربانی ہے۔ ان شہداء نے وہ تاریخ رقم کی جس پر آج پوری کشمیری قوم کو فخر ہے۔”
انہوں نے کہا کہ وہ شہداء آج بھی ہر حریت پسند کشمیری کے دل کی دھڑکن ہیں، اور ان کی قربانیاں ایک دن ضرور رنگ لائیں گی۔
"آزادی کی جدوجہد رکنے والی نہیں”
مشعال ملک کا کہنا تھا کہ 13 جولائی 1931 صرف ایک دن نہیں، بلکہ آزادی کی جدوجہد کا نقطۂ آغاز تھا، اور یہ جدوجہد آج بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ:
"ہم ان شہداء کے وارث ہیں، اور یہ جدوجہد ہمارے خون میں شامل ہے۔ کشمیری عوام کا جذبہ آزادی کبھی سرد نہیں پڑا۔ ہم ہر ظلم کا مقابلہ کریں گے اور حق و سچ کی فتح کا دن ضرور آئے گا۔”
"کشمیر کی آزادی کی اذان ضرور گونجے گی”
مشعال ملک نے اپنے جذباتی بیان میں کہا کہ:
"آزادی کی جدوجہد ہر کشمیری کے دل کی دھڑکن ہے۔ وقت دور نہیں جب سری نگر کی فضاؤں میں آزادی کی اذان گونجے گی اور بھارت کا جبر ختم ہوگا۔ یہ اذان ان شہداء کی یاد بھی ہوگی اور ہماری کامیابی کی علامت بھی۔”
انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جاتیں، کیونکہ وہ کسی وقتی مفاد کے لیے نہیں، بلکہ نسلوں کی آزادی اور حقِ خودارادیت کے لیے دی گئی ہیں۔
"ہم خون کا آخری قطرہ تک دینے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے”
مشعال ملک نے اپنے بیان میں واضح انداز میں کہا کہ وہ اور پوری کشمیری قوم آزادی کی راہ میں ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا:
"ہم کشمیر کی آزادی کے لیے اپنے خون کا آخری قطرہ بھی نچھاور کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔ یہ ہمارا وعدہ ہے، عہد ہے، اور ایمان کا حصہ ہے۔”
عالمی برادری سے مطالبہ
مشعال ملک نے عالمی برادری، اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کا نوٹس لیں، یاسین ملک سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرانے کے لیے کردار ادا کریں، اور کشمیری عوام کو ان کا حقِ خودارادیت دلوائیں۔
عزم، قربانی اور یقین
یومِ شہدائے کشمیر کے موقع پر مشعال ملک کا پیغام صرف خراجِ عقیدت نہیں، بلکہ آئندہ نسلوں کے لیے ایک واضح رہنما اصول ہے۔
کشمیر کی آزادی کا سفر جاری ہے، اور مشعال ملک جیسے باہمت کردار اس سفر کو تاریخ کی فتح کی جانب لے جا رہے ہیں۔
شہداء کی قربانی، کشمیری قوم کی مزاحمت، اور حریت قیادت کا عزم مل کر وہ دن ضرور لائیں گے جب کشمیر آزاد ہو گا، اور وہاں اذانِ آزادی گونجے گی۔