
لاہور میں فضائی تحفظ کے لیے بڑا اقدام: "نو برڈ زون” کا قیام، غیرقانونی سرگرمیوں پر کریک ڈاؤن
اس مہم کا مقصد صرف قانونی کاروائی نہیں بلکہ شہری شعور بیدار کرنا بھی ہے تاکہ لوگ خود بھی ان حفاظتی اقدامات کا حصہ بنیں
سید عاطف ندیم-پاکستان
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر لاہور میں ہوائی اڈوں اور پرواز کے راستوں کو پرندوں سے محفوظ بنانے کے لیے ایک بڑے آپریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ یہ اقدام ہوائی جہازوں سے پرندوں کے ٹکراؤ جیسے مہلک خطرے کو روکنے اور فضائی سفر کو بین الاقوامی معیار کے مطابق محفوظ بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔
پہلے مرحلے میں لاہور کے حساس علاقوں کو "نو برڈ زون” قرار دے کر فضائی حفاظتی حصار (رِنگ فینسنگ) قائم کیا جا رہا ہے، جس کی نگرانی پنجاب کی پہلی متحرک وائلڈ لائف فورس کر رہی ہے۔
پرندوں کے ٹکراؤ کا خطرہ: سنگین فضائی حادثات کا سبب
حکام کے مطابق، ہوائی جہاز جب ٹیک آف یا لینڈنگ کے دوران کم بلندی پر ہوتے ہیں تو پرندوں کے ٹکرانے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ عالمی سطح پر کئی ہوائی حادثات کی وجہ یہی خطرہ بن چکا ہے، جس سے نہ صرف قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں بلکہ کروڑوں ڈالر کا مالی نقصان بھی ہوا۔
پاکستان میں بھی ماضی میں ایسے واقعات سامنے آئے ہیں، جن کے پیش نظر اب پنجاب حکومت نے فعال، پائیدار اور قانونی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وائلڈ لائف، ماحولیاتی ادارے اور ضلعی انتظامیہ متحرک
ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن لاہور نے وزیراعلیٰ کی ہدایت پر وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ اور انوائرمنٹ پروٹیکشن اتھارٹی (EPA) کو فوری طور پر متحرک کر دیا ہے تاکہ ہوائی اڈوں کے اطراف میں پرندوں کے ارتکاز کی وجوہات کو ختم کیا جا سکے۔
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کو اس آپریشن کی براہ راست نگرانی کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ اس مہم کا مقصد صرف قانونی کاروائی نہیں بلکہ شہری شعور بیدار کرنا بھی ہے تاکہ لوگ خود بھی ان حفاظتی اقدامات کا حصہ بنیں۔
غیرقانونی ذبحہ خانے، بیکریاں اور پولٹری فارمز بند ہوں گے
ہوائی اڈوں کے قریبی علاقوں میں پرندوں کو راغب کرنے والے تمام عوامل پر کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا ہے، جن میں شامل ہیں:
غیرقانونی ذبحہ خانے اور پولٹری فارمز
چمڑا رنگنے والی فیکٹریاں
کھلے عام باسی خوراک اور فضلہ پھینکنے والی بیکریاں
ان مقامات کو ماحولیاتی قوانین کی شدید خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا گیا ہے، اور ان کے خلاف فوری قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
عوامی جگہوں پر کبوتربازی، دانہ ڈالنے پر پابندی
پرندوں کے جھنڈ اکٹھا ہونے کی ایک بڑی وجہ درباروں، چھتوں اور عوامی جگہوں پر کبوتروں کو دانہ ڈالنا ہے۔ حکومت نے ان سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے، اور خلاف ورزی کی صورت میں پنجاب وائلڈ لائف ایکٹ کے تحت سزائیں اور جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں۔
کوڑا کرکٹ، ماحولیاتی ضابطے اور ڈھکن والے کوڑے دان
لاہور میں کھلے کوڑے دان اور کھلے عام گندگی پھینکنے پر بھی مکمل پابندی لگا دی گئی ہے۔ تمام تجارتی اور رہائشی علاقوں میں ڈھکن والے کوڑے دانوں کا استعمال لازمی قرار دے دیا گیا ہے تاکہ پرندوں کو خوراک کی دستیابی کم سے کم کی جا سکے۔
پہلا مرحلہ: کن علاقوں میں آپریشن شروع ہوا؟
پہلے مرحلے میں مشرقِی بائی پاس، مناواں، داہوری والا، پی کے ایل آئی، چونگی امر سدھو، اچھرہ اور چاہ میراں کے علاقوں میں آپریشن کا آغاز کیا گیا ہے۔ یہاں پہلے ہی متعدد غیرقانونی سرگرمیوں کے خلاف کارروائیاں کی جا چکی ہیں۔
قانونی کارروائی اور سزائیں
پنجاب حکومت نے وائلڈ لائف رینجرز اور ضلعی افسران کو سخت ہدایات دی ہیں کہ کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں فوری کارروائی کی جائے۔ خلاف ورزی کرنے والوں پر مقدمات درج کیے جا رہے ہیں، اور جرمانے بھی عائد کیے جا رہے ہیں۔
مریم اورنگزیب: "پنجاب بین الاقوامی معیار اپنا رہا ہے”
اس موقع پر صوبائی وزیر اطلاعات و ماحولیات مریم اورنگزیب نے کہا:
"دنیا کے تمام ترقی یافتہ ممالک میں ہوائی اڈوں کے اطراف پرندوں سے بچاؤ کے لیے ’نو برڈ زون‘ قائم کیے جاتے ہیں۔ پنجاب بھی اب اسی عالمی معیار کی طرف بڑھ رہا ہے تاکہ فضائی سفر کو محفوظ بنایا جا سکے۔”
انہوں نے کہا کہ عوام کو ان اقدامات کا ساتھ دینا ہوگا، کیونکہ یہ اقدامات صرف ہوائی اڈوں کی حفاظت کے لیے نہیں بلکہ قیمتی انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
محفوظ فضائی سفر کے لیے پنجاب حکومت کی مؤثر حکمت عملی
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی قیادت میں شروع ہونے والا یہ آپریشن صرف ایک وقتی مہم نہیں، بلکہ ایک مستقل حفاظتی نظام کی بنیاد ہے جو شہریوں کی سلامتی اور فضائی آپریشنز کی بحفاظت تکمیل کے لیے ضروری ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ اقدامات اسی تسلسل سے جاری رہے تو نہ صرف ہوائی اڈوں کے اطراف خطرات کم ہوں گے بلکہ لاہور ایک ماحولیاتی اور فضائی تحفظ کے لحاظ سے ماڈل شہر بن سکتا ہے۔