
یوکرین جنگ: شمالی کوریا کی جانب سے روس کی حمایت کا اعادہ
سرکاری میڈیا کے مطابق کم اور لاوروف نے ''پرتپاک اور دوستانہ اعتماد سے بھرپور ماحول‘‘ میں بات چیت کی اور تبادلہ خیال کیا۔
کم، لاوروف ملاقات کا خلاصہ
اس ملاقات میں بات چیت کے دوران کم نے لارووف کو بتایا، ”دونوں فریقین کے تمام امور پر خیالات یکساں ہیں‘‘ اور یہ کہ پیانگ یانگ ”یوکرین کو پسپہ کرنے کے حوالے سے روسی قیادت کی جانب سے اٹھائے گئے تمام اقدامات کی غیر مشروط حمایت اور حوصلہ افزائی کے لیے تیار ہے۔‘‘
سرکاری میڈیا کے مطابق کم اور لاوروف نے ”پرتپاک اور دوستانہ اعتماد سے بھرپور ماحول‘‘ میں بات چیت کی اور تبادلہ خیال کیا۔

شمالی کوریا اور روس کے مابین دوستانہ تعلقات
لاوروف کا شمالی کوریا کا دورہ ماسکو کے اعلیٰ حکام کے اعلیٰ سطحی دوروں کے سلسلے کی ایک تازہ ترین کڑی ہے۔ یوکرین کے خلاف روس کی جانب سے جاری جنگ کے دوران دونوں ممالک فوجی اور سیاسی تعلقات کو مزید پختہ کرنے کے خواہاں ہیں۔
شمالی کوریا نے کییف کی فوجی طاقت کو شکست دینے کے لیے اپنے ہزاروں فوجی روس کے کرسک علاقے میں بھیجے ہیں اور روسی فوج کو ہتھیار بھی فراہم کیے ہیں۔
گزشتہ ماہ شمالی کوریا کا دورہ کرنے کے بعد روس کی سلامتی کونسل کے سربراہ اور سابق وزیر دفاع، سرگئی شوئیگو نے کہا کہ کم نے ماسکو اور پیانگ یانگ کے درمیان بڑھتے ہوئے فوجی تعلقات کے پیش نظر یوکرین کی سرحد سے ملحقہ کرسک کے علاقے میں مزید 6000 فوجی انجینئرز اور اہلکار بھیجنے پر اتفاق کیا ہے۔