
سید عاطف ندیم-پاکستان
وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر (فیڈرل بورڈ آف ریونیو) کی ڈیجیٹائیزیشن، مصنوعی ذہانت (AI) پر مبنی ٹیکس نظام، اور دیگر اصلاحاتی اقدامات کے حوالے سے ہفتہ وار جائزہ اجلاس وزیراعظم آفس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایف بی آر کی کارکردگی اور اصلاحات کے مختلف پہلوؤں کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا۔
اعلیٰ سطحی شرکت
اجلاس میں وفاقی وزراء احد خان چیمہ، عطاء اللہ تارڑ، علی پرویز ملک، وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی، چیف کوآرڈینیٹر مشرف زیدی، ایف بی آر کے چیئرمین اور دیگر متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
مرکزی ایجنڈا: جدید ٹیکنالوجی پر مبنی ٹیکس اصلاحات
اجلاس میں ایف بی آر کی جانب سے ڈیجیٹل انوائسنگ، ای-بلٹی، ٹیکس گوشواروں کی ڈیجیٹلائزیشن، مصنوعی ذہانت پر مبنی اسیسمنٹ سسٹم، اور کارگو ٹریکنگ جیسے منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ان اصلاحات کا مقصد ٹیکس نظام کو شفاف، آسان، اور عالمی معیار کے مطابق بنانا ہے۔
ایف بی آر کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر جلد مکمل ہوگا
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کا مرکزی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر ستمبر تک مکمل طور پر فعال کر دیا جائے گا، جس کے لیے بِڈنگ کا عمل جلد مکمل ہونے والا ہے۔ یہ سینٹر ڈیجیٹل ڈیٹا کی رسائی، پالیسی سازی اور فیصلوں میں تیزی لانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔
مصنوعی ذہانت سے اپ فرنٹ ٹیکس چھوٹ، تجارتی عمل میں شفافیت
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ایف بی آر نے مصنوعی ذہانت پر مبنی اسیسمنٹ سسٹم کے تحت تاجروں کو پیشگی گڈز ڈیکلریشن کی سہولت فراہم کی ہے، جس سے انہیں اپ فرنٹ ڈیوٹیز اور ٹیکسز میں چھوٹ حاصل ہوگی۔ یہ نظام پہلے صرف 3 فیصد استعمال ہو رہا تھا، لیکن اس کے نفاذ کے بعد 95 فیصد سے زائد تاجروں کے اس سے فائدہ اٹھانے کی توقع ہے۔
ڈیجیٹل انوائسنگ: ٹیکس سسٹم کی شفافیت میں بڑی پیش رفت
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ڈیجیٹل انوائسنگ نظام کے تحت کاروباروں کو ایف بی آر سے براہِ راست منسلک کر کے ہر خرید و فروخت کو خودکار طریقے سے ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ صرف ایک ماہ میں 8,000 انوائسز کے ذریعے 11.6 ارب روپے کی ٹرانزیکشنز ریکارڈ کی گئیں۔ اس نظام سے سیلز ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی ضرورت ختم ہو جائے گی۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ڈیجیٹل انوائسنگ کی سہولت اردو زبان میں بھی جلد متعارف کروائی جائے تاکہ چھوٹے تاجر بھی اس سے مکمل استفادہ حاصل کر سکیں۔
ٹیکس گوشواروں کو آسان بنانے کی کوششیں
اجلاس میں بتایا گیا کہ 15 جولائی سے تنخواہ دار طبقے کے لیے آسان اور ڈیجیٹل ٹیکس گوشوارے جاری کیے جا رہے ہیں، جبکہ 30 جولائی تک یہ سہولت دیگر تمام ٹیکس دہندگان کو بھی فراہم کی جائے گی۔ اردو زبان میں گوشوارے بھی 30 جولائی تک دستیاب ہوں گے۔ وزیراعظم نے اس حوالے سے ہیلپ لائن کے قیام اور عوامی سروے کے ذریعے فیڈ بیک لینے کی ہدایت کی۔
کارگو ٹریکنگ اور ای-بلٹی سسٹم: اسمگلنگ اور ٹیکس چوری کی روک تھام
ایف بی آر نے کارگو ٹریکنگ اور ای-بلٹی سسٹم پر بھی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ اس نظام کے ذریعے مال برداری کی ریئل ٹائم مانیٹرنگ، ٹیکس ادائیگی کی نگرانی، اور مصنوعی ذہانت کے ذریعے اسیسمنٹ کو ممکن بنایا جا رہا ہے۔ یہ نظام نہ صرف داخلی بلکہ بین الاقوامی تجارتی معیار کے مطابق ہو گا۔ اس سلسلے میں ترکیہ سے تعاون حاصل کیا جا رہا ہے، اور ترک وفد اس وقت پاکستان میں موجود ہے۔
وزیر اعظم کا اظہارِ اطمینان، عملدرآمد پر زور
وزیر اعظم شہباز شریف نے ایف بی آر کی اصلاحاتی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ:
"جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور شفافیت پر مبنی نظام سے نہ صرف ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوگا بلکہ عوام کا اعتماد بھی بحال ہوگا۔”
انہوں نے ہدایت کی کہ تمام اصلاحات کو تیزی سے مکمل، عام فہم اور عوام دوست بنایا جائے، تاکہ ٹیکس نظام سے جُڑی پیچیدگیاں ختم ہوں اور پاکستان کی معیشت ڈیجیٹل بنیادوں پر مستحکم ہو سکے۔
وزیراعظم کی قیادت میں ہونے والا یہ ہفتہ وار اجلاس اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت ٹیکس اصلاحات اور ڈیجیٹائیزیشن کو سنجیدگی سے آگے بڑھا رہی ہے۔ ان اقدامات سے نہ صرف ٹیکس دہندگان کو سہولت ملے گی بلکہ معیشت کو بھی تقویت ملے گی، جس کا فائدہ براہ راست عام شہری کو پہنچے گا۔