پاکستاناہم خبریں

پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف کا ترکیہ کا سرکاری دورہ، دو طرفہ بحری تعاون کے نئے باب کی بنیاد

"پاکستان ترکیہ کے ساتھ بحری شعبے میں دیرینہ دوستی اور تعاون پر فخر محسوس کرتا ہے، اور یہ تعلقات خطے میں استحکام اور سلامتی کے ضامن ہیں۔"

انقرہ / استنبول (نمائندہ خصوصی) — پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے حال ہی میں ترکیہ کا اہم سرکاری دورہ کیا، جہاں انہوں نے ترک نیول فورسز کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کیں اور دو طرفہ بحری تعاون، دفاعی شراکت داری، اور باہمی دلچسپی کے مختلف عسکری و تکنیکی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

ایڈمرل نوید اشرف کی ترک نیول ہیڈکوارٹرز آمد پر انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، اور ان کی عسکری خدمات و تعاون کے اعتراف میں انہیں ترک مسلح افواج کے اعلیٰ ترین اعزازات میں سے ایک "لیجن آف میرٹ آف دی ترک آرمڈ فورسز” سے بھی نوازا گیا۔


اعلیٰ سطحی ملاقاتیں: دفاعی قیادت سے اہم مذاکرات

اپنے دورے کے دوران ایڈمرل نوید اشرف نے:

  • ترک وزیر دفاع

  • چیف آف جنرل اسٹاف

  • اور ترک فلیٹ کمانڈر

سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں پاکستان اور ترکیہ کے مابین جاری اسٹریٹجک بحری تعاون، دفاعی پیداوار، اور دونوں ممالک کی بحری افواج کے درمیان مشترکہ مشقوں، تربیتی پروگرامز اور ٹیکنالوجی کی منتقلی جیسے اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق، دونوں ممالک کی قیادت نے موجودہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مستقبل میں اسے مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔


ترکیہ کے دفاعی مراکز کا دورہ: ملجم پراجیکٹ اور آبدوزوں کی تعمیراتی صلاحیتوں کا جائزہ

ایڈمرل نوید اشرف نے استنبول نیول شپ یارڈ اور گولچک نیول بیس کا بھی تفصیلی دورہ کیا، جہاں انہیں ترک بحریہ کی جدید دفاعی صنعت، آبدوزوں کی تیاری کی صلاحیتوں اور مشترکہ دفاعی منصوبوں — خصوصاً ملجم کلاس جنگی جہاز منصوبے — پر بریفنگ دی گئی۔

یاد رہے کہ ملجم (MILGEM) پراجیکٹ کے تحت ترکیہ، پاکستان کے لیے جدید ترین کورویٹ جنگی جہازوں کی تیاری میں شراکت دار ہے، جس کا مقصد پاکستانی بحریہ کی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ کرنا ہے۔

ایڈمرل نوید اشرف نے ترک دفاعی انجینیئرنگ اور صنعتی مہارت کو سراہتے ہوئے کہا:

"پاکستان ترکیہ کے ساتھ بحری شعبے میں دیرینہ دوستی اور تعاون پر فخر محسوس کرتا ہے، اور یہ تعلقات خطے میں استحکام اور سلامتی کے ضامن ہیں۔”


دورے کی اہمیت اور نتائج: دوستی سے دفاعی شراکت داری تک

پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تعلقات محض سفارتی یا مذہبی سطح پر محدود نہیں بلکہ یہ دفاعی، عسکری، اور ٹیکنالوجی کے میدانوں میں مضبوط شراکت داری میں ڈھل چکے ہیں۔ خاص طور پر بحری تعاون حالیہ برسوں میں نمایاں ہوا ہے، جہاں دونوں ممالک کی افواج نے مشترکہ مشقیں، تربیت، اور سازوسامان کی تیاری میں ایک دوسرے کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔

ایڈمرل نوید اشرف کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب عالمی سطح پر بحری سیکورٹی کو درپیش خطرات بڑھ رہے ہیں، اور دونوں ممالک کا عزم ہے کہ وہ نہ صرف اپنے قومی مفادات بلکہ خطے میں امن و سلامتی کے لیے بھی مشترکہ کوششیں جاری رکھیں گے۔

دورے کے اختتام پر ترک نیول فورسز نے پاک بحریہ کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا اور مستقبل میں دو طرفہ بحری مشقوں، تکنیکی تعاون، اور افرادی تبادلوں کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا۔


نتیجہ: پاک-ترک بحری تعلقات میں نئی جہت

ایڈمرل نوید اشرف کا یہ اہم دورہ دو طرفہ بحری تعاون کو ایک نئی جہت فراہم کرے گا، جس کے تحت دونوں ممالک نہ صرف موجودہ منصوبوں کو مؤثر طریقے سے مکمل کریں گے بلکہ آئندہ نسل کے دفاعی نظام اور مشترکہ اسٹریٹجک منصوبوں پر بھی کام کریں گے۔

پاکستان اور ترکیہ کے درمیان یہ تعاون نہ صرف باہمی ترقی کا ذریعہ بنے گا بلکہ اسلامی دنیا کے لیے ایک ماڈل دفاعی اتحاد کی حیثیت بھی رکھے گا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button