پاکستان پریس ریلیزاہم خبریںتازہ ترین

وفاقی حکومت کا بڑا اقدام: ڈریپ کے کوالٹی کنٹرول کو بہتر بنانے کے لیے 8 فیڈرل ڈرگ انسپکٹرز تبدیل

متبادل افسران کی تقرریاں جلد عمل میں لائی جائیں گی تاکہ فارماسیوٹیکل سیکٹر میں نگرانی کے نظام کو مزید موثر بنایا جا سکے۔

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی کے ساتھ:

 وفاقی حکومت نے ملک میں ادویات کے معیار کو مزید بہتر بنانے کے لیے ایک اہم اور فیصلہ کن قدم اٹھاتے ہوئے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (DRAP) کے ماتحت کام کرنے والے 8 فیڈرل ڈرگ انسپکٹرز (FIDs) کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا ہے۔ یہ اقدام کئی برسوں بعد کیا گیا ہے اور اس کا مقصد ڈریپ کے کوالٹی کنٹرول نظام میں شفافیت، بہتری اور کارکردگی کو فروغ دینا ہے۔

یہ اہم فیصلہ وفاقی کابینہ کے اجلاس نمبر 152/18/2025، مورخہ 30 جولائی 2025 کو کیا گیا، جس کے بعد وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن نے باضابطہ طور پر ایک نوٹیفکیشن جاری کیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ہٹائے جانے والے افسران کے نام درج ذیل ہیں:

  1. خالد محمود – ڈپٹی ڈائریکٹر (BS-18)، FID-II، اسلام آباد

  2. فیصل شہزاد – ڈپٹی ڈائریکٹر (BS-18)، FID-I، پشاور

  3. عتیق الباری – ڈپٹی ڈائریکٹر (BS-18)، FID-II، پشاور

  4. عبدالرشید شیخ – ڈپٹی ڈائریکٹر (BS-18)، FID-IV، لاہور

  5. عائشہ عرفان – ایڈیشنل ڈائریکٹر (RO-14)، FID-V، لاہور

  6. عبدالرف شیخ – ایڈیشنل ڈائریکٹر (RO-14)، FID-III، کراچی

  7. شعیب احمد – ایڈیشنل ڈائریکٹر (RO-14)، FID-III، کراچی

  8. سید حکیم مسعود – ڈپٹی ڈائریکٹر (BS-18)، FID-IV، کراچی

نوٹیفکیشن میں واضح طور پر بتایا گیا ہے کہ ان افسران کی تعیناتیاں فوری طور پر منسوخ کر دی گئی ہیں، اور ان کے متبادل افسران کی تقرریاں جلد عمل میں لائی جائیں گی تاکہ فارماسیوٹیکل سیکٹر میں نگرانی کے نظام کو مزید موثر بنایا جا سکے۔

اصلاحاتی عمل کا پس منظر

ذرائع کے مطابق، ڈریپ کو حالیہ برسوں میں متعدد چیلنجز کا سامنا رہا ہے، جن میں جعلی ادویات کی روک تھام، مارکیٹ میں غیر معیاری ادویات کی دستیابی اور ناقص نگرانی کا نظام شامل ہے۔ ان تمام مسائل کی روشنی میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ ایک شفاف، موثر اور عوامی فلاح پر مبنی کوالٹی کنٹرول سسٹم وضع کیا جا سکے۔

وفاقی وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ "یہ اقدام نہ صرف ادارے کی ساکھ کو بہتر بنانے کے لیے کیا گیا ہے بلکہ ملک بھر میں مریضوں کو معیاری اور محفوظ ادویات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے بھی ضروری تھا۔”

کابینہ کی منظوری اور مستقبل کی حکمت عملی

وزارتِ صحت کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے تحت مستقبل میں فیڈرل ڈرگ انسپکٹرز کی تعیناتی کے لیے ایک شفاف، میرٹ پر مبنی اور کارکردگی پر مبنی نظام متعارف کرایا جا رہا ہے۔ اس ضمن میں نئے FIDs کی تعیناتی کے لیے جلد ہی نئی بھرتیوں کا عمل شروع کیا جائے گا جس میں اہل اور تجربہ کار افسران کو تعینات کیا جائے گا۔

متوقع اثرات

ماہرین صحت اور فارماسیوٹیکل انڈسٹری کے نمائندوں نے حکومت کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس قدم سے ملک میں ادویات کے معیار میں بہتری آئے گی اور مریضوں کو اعتماد ملے گا کہ انہیں دی جانے والی ادویات عالمی معیار کے مطابق ہیں۔


خلاصہ:
وفاقی حکومت نے ڈریپ کے کوالٹی کنٹرول نظام کو بہتر بنانے کے لیے 8 اہم فیڈرل ڈرگ انسپکٹرز کو عہدوں سے ہٹا دیا ہے۔ یہ فیصلہ وفاقی کابینہ کے حالیہ اجلاس میں کیا گیا جس کا مقصد ادویات کی نگرانی کو موثر بنانا اور عوامی صحت کے نظام کو مضبوط بنانا ہے۔ اس اقدام کو صحت کے شعبے میں اصلاحات کی جانب ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button