اہم خبریںیورپ

جرمنی: ’امیر طبقے پر زیادہ ٹیکس لگانے سے معیشت متاثر ہوگی‘

ٹیکس بڑھانے کی تجویز بنیادی طور پر سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) کی جانب سے سامنے آئی ہے،

شکور رحیم ڈٰی پی اے

حکومتی اتحاد میں شامل جماعت ایس پی ڈی نے امیر طبقے پر زیادہ ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی ہے۔ تاہم ایک اعلیٰ سرکاری عہدیدار کا کہنا ہے کہ اگر اس تجویز پر عمل کیا گیا تو ملکی معیشت کو نقصان پہنچے گا۔

رائنشے پوسٹ کو دیے گئے انٹرویو میں فرائی نے کہا، ”اعلیٰ آمدنی پر زیادہ ٹیکس کا مطالبہ ایک سادہ بحث ہے۔ اس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ یہ صرف نجی امیر افراد کے بارے میں ہے، لیکن حقیقت میں اس کا بوجھ درمیانے درجے کی کمپنیوں پر پڑے گا۔‘‘

تھورسٹن کے مطابق  کاروباری سرگرمیوں پر زیادہ ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں
تھورسٹن کے مطابق کاروباری سرگرمیوں پر زیادہ ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیںتصویر: Michael Kappeler/dpa/picture alliance

ان کے مطابق جرمنی کی تقریباً تین چوتھائی کمپنیاں شراکتی حیثیت میں انکم ٹیکس ادا کرتی ہیں، اس لیے کاروباری سرگرمیوں پر زیادہ ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں۔ ٹیکس بڑھانے کی تجویز بنیادی طور پر سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) کی جانب سے سامنے آئی ہے، جو میرس حکومت کے قدامت پسند اتحاد می‍ں شامل ایک اہم جماعت ہے۔

تاہم کرسچن ڈیموکریٹک ایمپلائیز ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے فرائی سے اختلاف کرتے ہوئے کہتے ہی‍ں، ”دولت پر ٹیکس قدرے بڑھایا جا سکتا ہے‘‘ اور درمیانے طبقے پر ٹیکس میں کمی آنی چاہیے۔

فرائی نے کہا، ”ہم ایس پی ڈی سے متفق ہیں کہ طاقتور کندھوں کو کمزوروں کی نسبت زیادہ بوجھ اٹھانا چاہیے لیکن ایسا پہلے ہی ہو رہا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ذمہ داری وزیر خزانہ اور ایس پی ڈی کے سربراہ لارس کلنگ بائل پر عائد ہوتی ہے کہ وہ قانونی طور پر قابل عمل بجٹ کے لیے تجاویز پیش کریں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button