
وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک سے اقوامِ متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر محمد یحییٰ کی ملاقات، موسمیاتی تعاون کو مزید مؤثر بنانے پر اتفاق
"ہم پاکستان کے ساتھ موسمیاتی موافقت، تخفیف اور پائیدار ترقی کے شعبوں میں اپنی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانا چاہتے ہیں تاکہ ملک کو درپیش ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے میں مدد مل سکے۔"
ںاصر خان خٹک-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی ڈاکٹر مصدق ملک سے اقوامِ متحدہ کے پاکستان میں مقیم ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر محمد یحییٰ نے اہم ملاقات کی، جس میں پاکستان میں جاری موسمیاتی پروگرامز، ان کے اثرات اور مستقبل کے لائحہ عمل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے شدید اثرات سے دوچار ہے اور عالمی سطح پر موسمیاتی انصاف، مالی تعاون، اور پائیدار ترقی کے لیے شراکت داری کو مزید فعال بنانے کی ضرورت بڑھتی جا رہی ہے۔
اقوامِ متحدہ کے 24 ادارے پاکستان میں متحرک
ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر محمد یحییٰ نے گفتگو کے دوران بتایا کہ اقوامِ متحدہ کے 24 مختلف ادارے اس وقت پاکستان میں سرگرم عمل ہیں، اور ان سب کی اولین ترجیح حکومتِ پاکستان کے ساتھ مل کر موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مؤثر اقدامات اٹھانا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اقوامِ متحدہ پاکستان کے موسمیاتی ایجنڈے کو بھرپور سپورٹ کرتا ہے اور آئندہ بھی ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا۔ محمد یحییٰ نے کہا:
"ہم پاکستان کے ساتھ موسمیاتی موافقت، تخفیف اور پائیدار ترقی کے شعبوں میں اپنی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانا چاہتے ہیں تاکہ ملک کو درپیش ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے میں مدد مل سکے۔”
ڈاکٹر مصدق ملک کا مؤقف: ’متاثرہ کمیونٹیز کو ریلیف دینا اولین ترجیح‘
وفاقی وزیر ڈاکٹر مصدق ملک نے اقوامِ متحدہ کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک ایسے مرحلے سے گزر رہا ہے جہاں موسمیاتی تبدیلی صرف ماحولیاتی نہیں بلکہ معاشی، سماجی اور انسانی بحران کا سبب بن رہی ہے۔ انہوں نے کہا:
"ہمیں ایسے ٹھوس، شفاف اور مؤثر اقدامات کو یقینی بنانا ہے جن سے موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ کمیونٹیز کو براہِ راست فائدہ پہنچے۔ صرف منصوبہ بندی کافی نہیں، بلکہ عملی اقدامات، مقامی سطح پر اثرانداز ہونے والی مداخلتیں اور شراکت داری ضروری ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اقوامِ متحدہ جیسے عالمی اداروں کے ساتھ مل کر سبز ترقی، کاربن کے اخراج میں کمی، اور قابلِ تجدید توانائی کے فروغ کے لیے سرگرم ہے، تاکہ نہ صرف موجودہ بلکہ آنے والی نسلوں کو بھی ایک محفوظ ماحول فراہم کیا جا سکے۔
مستقبل میں تعاون کا دائرہ مزید بڑھانے پر اتفاق
ملاقات کے اختتام پر دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ:
موسمیاتی موافقت اور تخفیف سے متعلق منصوبوں کو زمین پر لاگو کرنے کے عمل کو تیز کیا جائے گا۔
پائیدار ترقیاتی اہداف (SDGs) کو حاصل کرنے کے لیے موسمیاتی فریم ورک کو حکومتی پالیسیوں کے ساتھ مزید ہم آہنگ کیا جائے گا۔
اقوامِ متحدہ، وفاقی و صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر صلاحیت سازی، فنانسنگ، اور ٹیکنیکل سپورٹ کو مزید وسعت دی جائے گی۔
اختتامیہ: پاکستان-یو این شراکت داری کا نیا باب
یہ ملاقات پاکستان اور اقوامِ متحدہ کے درمیان جاری شراکت داری کو نئی جہت فراہم کرتی ہے۔ ماحولیاتی بحران کا مقابلہ صرف قومی سطح پر نہیں بلکہ بین الاقوامی تعاون اور اجتماعی عزم سے ہی ممکن ہے۔ ڈاکٹر مصدق ملک کی قیادت میں وزارت موسمیاتی تبدیلی ایسے اقدامات کر رہی ہے جو نہ صرف موسمیاتی خطرات کا تدارک کریں بلکہ پاکستان کو سبز معیشت کی طرف گامزن کریں۔



