
رپورٹ وائس آف جرمنی اردونیوز
خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع خیبر کی وادی تیراہ میں حالیہ افسوسناک واقعہ نے ایک بار پھر بھارت نواز دہشتگرد گروہ فتنہ الخوارج کی سفاکیت اور مذموم عزائم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ اس واقعہ میں دہشتگردوں کے زیر استعمال ایک کمپاؤنڈ میں اچانک ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 14 دہشتگرد ہلاک جبکہ 10 معصوم شہری شہید ہو گئے۔ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ، بشمول ایسوسی ایٹڈ پریس (AP)، واشنگٹن پوسٹ، اور جرمن نشریاتی ادارہ ڈی ڈبلیو نے اس واقعہ کے حقائق پر مبنی تفصیلات شائع کی ہیں، جن سے واضح ہوتا ہے کہ دہشتگرد گروہ کس طرح شہری آبادی کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہا تھا۔
دہشتگردی کا مرکز: دھماکہ کیسے ہوا؟
ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق، تیراہ کے ایک رہائشی علاقے میں قائم کمپاؤنڈ میں اچانک زوردار دھماکہ ہوا، جو دراصل وہاں ذخیرہ شدہ بارودی مواد کے پھٹنے کا نتیجہ تھا۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس سے قریبی مکانات کو بھی نقصان پہنچا اور کئی بے گناہ شہری بھی جان کی بازی ہار گئے۔ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ اس مقام پر دہشتگرد گروہ فتنہ الخوارج کی جانب سے بارودی مواد، خودکش جیکٹس، اور اسلحہ ذخیرہ کیا گیا تھا۔
بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر گمراہ کن مہم
واقعہ کے فوراً بعد بھارتی میڈیا اور اس کے زیر اثر سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے گمراہ کن پروپیگنڈا شروع کر دیا۔ حقائق کو توڑ مروڑ کر پاکستان کی سکیورٹی فورسز کو واقعے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا، حالانکہ بین الاقوامی ذرائع نے واضح کر دیا ہے کہ دھماکہ دہشتگردوں کے اپنے ذخیرہ شدہ مواد سے ہوا تھا۔
اس کے ساتھ ہی کالعدم تنظیم پی ٹی ایم نے بھی بغیر کسی تحقیق کے اپنی پرانی روش کو دہراتے ہوئے پاکستان مخالف بیانیہ اختیار کیا۔ اس طرح کی حرکات سے یہ بات مزید واضح ہو جاتی ہے کہ یہ گروہ کس کے ایجنڈے پر کام کر رہا ہے۔
قومی یکجہتی اور افواج پاکستان کی قربانیاں
پاکستانی قوم اور سکیورٹی ادارے اس وقت بھی دہشتگردی کے خلاف فرنٹ لائن پر موجود ہیں۔ افواجِ پاکستان اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں ناقابلِ فراموش ہیں۔ ایسے حادثات کے باوجود قوم کا حوصلہ بلند ہے اور عوام کی اکثریت دشمن کے ان تمام پروپیگنڈوں کو مسترد کر چکی ہے۔
باشعور پاکستانی عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ فتنہ الخوارج اور اس کے سرپرست عناصر، چاہے وہ اندرونی ہوں یا بیرونی، پاکستان کی سالمیت اور امن کو سبوتاژ کرنے کی سازشیں کر رہے ہیں۔ لیکن ان سازشوں کو پہلے بھی ناکامی ہوئی ہے اور آئندہ بھی ان کے ناپاک عزائم کبھی کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔



