
لکی مروت میں سیکیورٹی فورسز کی بڑی کارروائی: بھارت کے حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 17 دہشت گرد جہنم واصل، بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد
شدید فائرنگ کے تبادلے میں 17 دہشت گرد مارے گئے۔ مقابلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا، جس میں دشمن کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا، جبکہ ہمارے جوانوں نے پیشہ ورانہ مہارت اور بہادری کا مظاہرہ کیا۔
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز،آئی ایس پی آر کے ساتھ:
پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے ایک بار پھر دہشت گردی کے ناسور کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرتے ہوئے دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا۔ ضلع لکی مروت میں انٹیلی جنس معلومات پر مبنی ایک کامیاب آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے بھارت کے حمایت یافتہ فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے 17 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ اس آپریشن کو ریاستی سطح پر ایک بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔
انٹیلی جنس بنیاد پر کارروائی: دہشت گردی کی بڑی سازش ناکام
فوجی ذرائع کے مطابق، حساس اداروں کو مصدقہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ ضلع لکی مروت میں بھارت کی پشت پناہی سے کام کرنے والے دہشت گرد عناصر ایک بڑی کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ ان اطلاعات کی بنیاد پر ایک مربوط اور مؤثر انٹیلی جنس آپریشن کا آغاز کیا گیا۔
آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو گھیرے میں لیا، جس کے بعد جھڑپ شروع ہو گئی۔ شدید فائرنگ کے تبادلے میں 17 دہشت گرد مارے گئے۔ مقابلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا، جس میں دشمن کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا، جبکہ ہمارے جوانوں نے پیشہ ورانہ مہارت اور بہادری کا مظاہرہ کیا۔
اسلحہ اور بارودی مواد کی بڑی کھیپ برآمد
ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں جدید اسلحہ، خودکار ہتھیار، گولہ بارود، دستی بم، بارودی مواد اور دیگر دہشت گرد کارروائیوں میں استعمال ہونے والا سامان برآمد کیا گیا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق، برآمد شدہ اسلحہ افغانستان اور بھارت سے اسمگلنگ کے ذریعے لایا گیا تھا، جس کا مقصد پاکستان میں سیکیورٹی فورسز، تنصیبات اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا تھا۔
دہشت گردی کی تاریخ اور بھارتی تعلقات
فوجی حکام کا کہنا ہے کہ مارے گئے تمام دہشت گرد فتنہ الخوارج کے اس نیٹ ورک کا حصہ تھے، جو عرصہ دراز سے پاکستان میں بھارتی ایجنسیوں کی سرپرستی میں دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان اور فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے جیسی سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے۔
یہ گروہ بلوچستان، خیبرپختونخوا اور قبائلی اضلاع میں کئی مہلک حملوں کا ماسٹر مائنڈ رہ چکا ہے، جن میں سیکیورٹی اہلکاروں کے قافلوں پر حملے، ایف سی چیک پوسٹوں پر دھماکے، اور تعلیمی اداروں و عبادت گاہوں پر حملے شامل ہیں۔
سینیٹائزیشن آپریشن جاری، سہولت کاروں کی تلاش
آئی ایس پی آر کے مطابق، آپریشن کے بعد علاقے میں سرچ اینڈ کلیئرنس (سینیٹائزیشن) آپریشن جاری ہے تاکہ علاقے میں موجود کسی بھی چھپے ہوئے دہشت گرد یا ان کے سہولت کاروں کو گرفتار کیا جا سکے۔ اس سلسلے میں مقامی لوگوں سے تعاون کی اپیل بھی کی گئی ہے۔
پاکستان کا عزم: دہشت گردی کا مکمل خاتمہ
آئی ایس پی آر نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے:
"پاکستانی عوام، افواج پاکستان اور ریاستی ادارے متحد ہو کر دہشت گردی کے خلاف برسرِپیکار ہیں۔ ہماری قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ بھارت کی پشت پناہی میں چلنے والی یہ دہشت گردی پاکستان کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتی۔ دشمن کی ہر سازش ناکام بنائی جائے گی، اور وطن عزیز کو امن کا گہوارہ بنایا جائے گا۔”
مقامی عوام کا ردِ عمل: شکریہ اور اطمینان
دوسری جانب، لکی مروت کے عوام نے اس کامیاب آپریشن پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سیکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ دہشت گرد عناصر کے خاتمے سے علاقے میں خوف کی فضا ختم ہو گی اور ایک بار پھر پرامن معمولات زندگی بحال ہوں گے۔
تجزیہ کاروں کی رائے: یہ صرف آغاز ہے
دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ آپریشن نہ صرف ایک اہم کامیابی ہے بلکہ دشمن کو یہ پیغام بھی دیتا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج کسی بھی اندرونی یا بیرونی خطرے سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف یہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، مگر ایسی کارروائیاں دہشت گردوں کے حوصلے پست کرنے کے لیے نہایت مؤثر ہیں۔
خلاصہ
ضلع لکی مروت میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کی جانے والی کارروائی ایک یادگار کامیابی کے طور پر دیکھی جا رہی ہے، جس میں بھارت کے حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 17 دہشت گرد انجام کو پہنچے۔ یہ آپریشن نہ صرف ایک بڑی سازش کو ناکام بنانے میں کامیاب رہا، بلکہ یہ پیغام بھی دیا کہ پاکستانی قوم اور افواج دشمن کی ہر چال کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم اور متحد ہیں۔