وائس آف جرمنی اردو نیوز ،نیوز ڈیسک پاکستان
مصر کے سیاحتی شہر شرم الشیخ میں جاری بین الاقوامی امن سربراہی اجلاس کے موقع پر پاکستان اور قطر کی قیادت کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، جس میں دوطرفہ تعلقات، اقتصادی تعاون، خطے میں امن، اور فلسطین کے مسئلے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف اور امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی کے درمیان ہونے والی اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے موجودہ تعلقات کو مزید وسعت دینے اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
امن معاہدے میں قطر کے کردار کی وزیراعظم پاکستان کی طرف سے ستائش
وزیراعظم شہباز شریف نے امیر قطر کو شرم الشیخ میں ہونے والے تاریخی امن معاہدے میں مرکزی کردار ادا کرنے پر خراجِ تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ قطر نے دیگر برادر مسلم ممالک کے ساتھ مل کر سفارتی بصیرت، تدبر اور استقامت کا مظاہرہ کیا، جس کے نتیجے میں غزہ میں جنگ بندی ممکن ہوئی اور لاکھوں فلسطینیوں کے لیے ایک نئی امید پیدا ہوئی ہے۔
وزیراعظم نے کہا:
"قطر کی قیادت نے ہمیشہ امت مسلمہ کے مسائل کو عالمی سطح پر اجاگر کیا ہے، اور آج کا یہ امن معاہدہ اسی قیادت، ثابت قدمی اور پرخلوص کوششوں کا نتیجہ ہے۔”
فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کا دوٹوک مؤقف
وزیراعظم شہباز شریف نے فلسطین سے متعلق پاکستان کے تاریخی اور اصولی موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمیشہ 1967 سے پہلے کی سرحدوں اور القدس الشریف کو دارالحکومت بنانے والی آزاد، خودمختار اور قابلِ عمل فلسطینی ریاست کے قیام کا حامی رہا ہے۔ انہوں نے فلسطینی عوام کے لیے انسانی بنیادوں پر امداد کی مسلسل فراہمی اور عالمی فورمز پر ان کے حقِ خود ارادیت کے لیے آواز بلند کرنے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔
انہوں نے مزید کہا:
"امن معاہدہ فلسطینیوں کو صرف جنگ سے نجات ہی نہیں، بلکہ ایک نئے مستقبل کی امید بھی دے رہا ہے، اور پاکستان اس عمل میں ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔”
امیر قطر کا پاکستان سے اظہارِ تشکر
امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے فلسطین سے متعلق پاکستان کے اصولی، غیر متزلزل اور مسلسل حمایت پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا کردار ہمیشہ انصاف اور انسانی ہمدردی پر مبنی رہا ہے، جسے قطر قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
امیر قطر نے اس بات پر زور دیا کہ:
"عالمی برادری کی مستقل توجہ اور مشترکہ کوششوں سے ہی خطے میں پائیدار امن ممکن ہے، اور ہمیں خوشی ہے کہ پاکستان ان کوششوں کا ایک فعال اور اہم فریق ہے۔”
مسلسل روابط، قریبی تعاون کا عزم
وزیراعظم اور امیر قطر نے اس امر پر اتفاق کیا کہ باہمی دلچسپی کے تمام علاقائی اور بین الاقوامی امور پر مشاورت اور قریبی رابطے کو جاری رکھا جائے گا۔ دونوں رہنماؤں نے توانائی، تجارت، سرمایہ کاری، دفاع، اور تعلیم کے شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور امیر قطر کے درمیان ایک ماہ کے دوران یہ چوتھی ملاقات تھی، جو دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے اعتماد، قریبی تعلقات اور علاقائی معاملات پر یکساں سوچ کا مظہر ہے۔
تجزیہ: پاک-قطر تعلقات کا نیا باب
بین الاقوامی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اور قطر کے درمیان حالیہ اعلیٰ سطحی رابطے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو ایک نئی بلندی پر لے جا رہے ہیں۔ خاص طور پر موجودہ عالمی اور علاقائی حالات کے تناظر میں، دونوں ممالک کا تعاون خطے میں امن و استحکام کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے۔
اختتامیہ
شرم الشیخ میں ہونے والی یہ ملاقات نہ صرف فلسطین کے مسئلے پر یکجہتی اور عالمی امن کے لیے مشترکہ کوششوں کا اظہار ہے بلکہ پاکستان اور قطر کے درمیان اسٹریٹجک، اقتصادی اور سفارتی تعلقات کے نئے دور کا آغاز بھی ہے۔ دونوں ممالک کی قیادت نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ باہمی تعاون کو مزید مستحکم، وسیع اور دیرپا بنایا جائے گا۔



