کاروبارتازہ ترین

واشنگٹن میں وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کی اعلیٰ سطحی ملاقاتیں، پاکستان کے معاشی وژن پر بین الاقوامی اعتماد میں اضافہ

"موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے لیے وجودی خطرہ بن چکی ہے، جس کی تازہ ترین مثال تباہ کن سیلاب ہیں جنہوں نے ہماری زراعت، معیشت اور بنیادی ڈھانچے کو شدید متاثر کیا۔"

مدثر احمد-امریکہ،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

واشنگٹن ڈی سی: پاکستان کے وفاقی وزیرِ خزانہ و محصولات، سینیٹر محمد اورنگزیب نے اپنے سرکاری دورۂ امریکہ کے دوران واشنگٹن میں ایک بھرپور سفارتی اور اقتصادی مہم کا آغاز کیا، جس میں انہوں نے عالمی مالیاتی اداروں، امریکی حکام، سرمایہ کاروں، کاروباری تنظیموں اور بین الاقوامی میڈیا سے متعدد اہم ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں پاکستان کے اقتصادی اصلاحاتی ایجنڈے، نجی سرمایہ کاری کے فروغ، موسمیاتی خطرات سے نمٹنے اور عالمی تعاون کو وسعت دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔


آئی ایم ایف سے ملاقات: اصلاحاتی سفر پر اطمینان کا اظہار

وزیرِ خزانہ اور ان کے وفد نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (IMF) کے مشرقِ وسطیٰ و وسطی ایشیا کے ڈائریکٹر جہاد ازعور اور ان کی ٹیم سے تفصیلی ملاقات کی۔ ملاقات میں ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی (EFF) کے دوسرے جائزے پر ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

دونوں فریقین نے پاکستان کے معاشی اصلاحات کے جاری عمل پر اطمینان کا اظہار کیا اور میکرو اکنامک استحکام کے تسلسل پر اتفاق کیا۔ وزیر خزانہ نے اس موقع پر پاکستان کی جانب سے مالیاتی نظم و ضبط، سبسڈی اصلاحات، محصولات میں وسعت، اور توانائی کے شعبے میں بہتری کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔


کامن ویلتھ وزرائے خزانہ اجلاس میں شرکت: موسمیاتی مالیات پر زور

سینیٹر محمد اورنگزیب نے دولتِ مشترکہ کے وزرائے خزانہ کے اجلاس میں بھی شرکت کی، جہاں انہوں نے ترقی پذیر ممالک کے درمیان مالیاتی تعاون اور استعداد کار بڑھانے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور دیا۔ انہوں نے Loss and Damage فنڈ کے جلد عملی نفاذ کو موسمیاتی انصاف کے لیے ناگزیر قرار دیا۔

وزیر خزانہ نے انفراسٹرکچر اینڈ فنانشل ریزیلینس ہب اور ٹیکنیکل اسسٹنس فنڈ کی بھرپور حمایت کی، جو ترقی پذیر ملکوں کے لیے استعداد بڑھانے کا مؤثر پلیٹ فارم بن سکتے ہیں۔


ورلڈ بینک سے مذاکرات: ترقیاتی شراکت داری میں وسعت

محمد اورنگزیب نے ورلڈ بینک گروپ کے سینئر منیجنگ ڈائریکٹر ایکسل وین ٹروٹسین برگ سے بھی ملاقات کی۔ وزیرِ خزانہ نے پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے کے لیے عالمی بینک کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا:

"موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے لیے وجودی خطرہ بن چکی ہے، جس کی تازہ ترین مثال تباہ کن سیلاب ہیں جنہوں نے ہماری زراعت، معیشت اور بنیادی ڈھانچے کو شدید متاثر کیا۔”

ملاقات میں موسمیاتی موافقت (Adaptation) اور تخفیف (Mitigation) کے شعبوں میں سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان عالمی پارٹنرز کے تعاون سے قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے فنانسنگ فریم ورک کو وسعت دینا چاہتا ہے۔


یو ایس-پاکستان بزنس کونسل سے گفتگو: نجی شعبے کو مضبوط بنانے پر زور

وزیر خزانہ نے یو ایس پاکستان بزنس کونسل (USPBC) کے ارکان سے ایک خصوصی ملاقات میں پاکستان کی مثبت معاشی کارکردگی پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ:

"پاکستان میں کاروباری مواقع وسیع ہو رہے ہیں۔ حکومت سرمایہ کار دوست ماحول کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے، خاص طور پر مائننگ، زراعت، آئی ٹی اور فارماسیوٹیکل کے شعبوں میں۔”

انہوں نے امریکی کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ ان مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔ سوال و جواب کے سیشن میں انہوں نے سرمایہ کاروں کے تمام خدشات کا تفصیل سے جواب دیا اور جلد حل کی یقین دہانی کرائی۔


امریکی محکمہ خزانہ سے ملاقات: دوطرفہ تعاون پر گفتگو

محمد اورنگزیب نے امریکی محکمہ خزانہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری رابرٹ کیپ روتھ اور کاؤنسلر جوناتھن گرینسٹائن سے بھی ملاقات کی، جس میں آئی ایم ایف پروگرام کے تحت ہونے والی اصلاحات، ورچوئل اثاثوں کے ضوابط، اور امریکی کمپنیوں کے لیے کاروباری مواقع پر گفتگو ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے حال ہی میں ورچوئل اثاثوں کے ریگولیٹری فریم ورک کو نافذ کیا ہے، جس سے مالیاتی شفافیت بڑھے گی اور منی لانڈرنگ کی روک تھام میں مدد ملے گی۔


آئی ایف سی، اسلامی ترقیاتی بینک اور سٹی بینک سے مذاکرات

وزیر خزانہ نے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (IFC) کے ریجنل وائس پریذیڈنٹ ریکارڈو پولیتی سے ملاقات میں نجی شعبے میں سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے IFC کی خدمات کو سراہا اور ریکوڈک منصوبے کی مالی تکمیل کے عمل کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔

اسی طرح انہوں نے اسلامی ترقیاتی بینک (ISDB) کے صدر ڈاکٹر محمد سلیمان الجاسر سے ملاقات کی، جس میں ایم-6 موٹروے سمیت متعدد ترقیاتی منصوبوں میں معاونت پر شکریہ ادا کیا۔ دونوں فریقین نے پولیو کے خاتمے، تیل کی فنانسنگ سہولت اور نئے نیشنل فریم ورک پر باہمی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

سٹی بینک سے ملاقات میں وزیر خزانہ نے پاکستان میں ڈیجیٹل اور مالیاتی شعبوں میں بینک کی تجاویز پر غور کی یقین دہانی کرائی اور بین الاقوامی کریڈٹ ایجنسیوں کی مثبت درجہ بندیوں کا حوالہ دیا۔


بین الاقوامی میڈیا سے گفتگو اور عشائیہ

دورے کے دوران وزیر خزانہ نے ایسوسی ایٹڈ پریس، رائٹرز سمیت متعدد بین الاقوامی میڈیا اداروں کو انٹرویوز دیے، جن میں انہوں نے پاکستان کی معیشت، اصلاحات، موسمیاتی چیلنجز، اور سرمایہ کاری مواقع پر روشنی ڈالی۔

بعد ازاں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ کی جانب سے دیے گئے عشائیے میں شرکت کی جہاں امریکہ میں موجود پاکستانی کمیونٹی اور سرکاری حکام سے تبادلہ خیال ہوا۔


نتیجہ: اعتماد میں اضافہ، عالمی تعاون کی نئی راہیں

سینیٹر محمد اورنگزیب کا یہ دورہ نہ صرف پاکستان کے عالمی معاشی اداروں کے ساتھ تعلقات کو تقویت دینے کا ذریعہ بنا، بلکہ نجی شعبے اور بیرونی سرمایہ کاروں کے ساتھ بھی نئے اعتماد کی فضا قائم ہوئی۔ وزیر خزانہ نے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ پاکستان معاشی اصلاحات، شفاف طرز حکمرانی، اور سرمایہ کار دوست پالیسیوں کے ساتھ ایک ابھرتی ہوئی معیشت کے طور پر اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button