پاکستاناہم خبریں

ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کا رومانیہ کا دورہ: فضائی دفاعی تعاون کے نئے باب کا آغاز

دونوں فضائی سربراہان نے علاقائی سیکیورٹی چیلنجز، تیزی سے بدلتے ہوئے تزویراتی ماحول، اور عالمی امن کی کوششوں پر تفصیلی بات چیت کی

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز, آئی ائس پی آر کے ساتھ کے ساتھ

پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے رومانیہ کے سرکاری دورے کے دوران رومانیہ کی فضائیہ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل لیونارڈ گیبریل بارابوئی سے اہم ملاقات کی، جس میں دونوں ممالک کی فضائی افواج کے درمیان تعلقات کو وسعت دینے، دفاعی تعاون کو مستحکم کرنے، اور مشترکہ تربیتی و آپریشنل منصوبہ بندی کو فروغ دینے پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

گارڈ آف آنر اور باہمی احترام کا اظہار

آئی ایس پی آر کے مطابق، جب ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو رومانیہ کی فضائیہ کے ہیڈ کوارٹر پہنچے، تو انہیں ایک چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ یہ تقریب نہ صرف دوستی، وقار اور باہمی احترام کی علامت تھی بلکہ دونوں افواج کے درمیان قائم اعتماد اور بھائی چارے کے مضبوط رشتے کی عکاسی بھی کرتی ہے۔

اعلیٰ سطحی ملاقات: تعاون کی نئی جہتیں

بعد ازاں ائیر چیف مارشل نے رومانیہ کی فضائیہ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل لیونارڈ گیبریل بارابوئی سے تفصیلی ملاقات کی، جس میں مشترکہ فضائی مشقیں، افسران و عملے کے تبادلے، تربیتی پروگرامز، اور آپریشنل تعاون کے فروغ جیسے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ باہمی اشتراک کو صرف دفاعی شعبے تک محدود نہیں رکھا جائے گا بلکہ اسے ایک جامع تزویراتی شراکت داری میں بدلا جائے گا۔

علاقائی سلامتی پر بات چیت اور پاکستان کی عسکری برتری کا اعتراف

دونوں فضائی سربراہان نے علاقائی سیکیورٹی چیلنجز، تیزی سے بدلتے ہوئے تزویراتی ماحول، اور عالمی امن کی کوششوں پر تفصیلی بات چیت کی۔ رومانیہ کے ائیر چیف نے بھارتی جارحیت کے خلاف پاک فضائیہ کی حالیہ کامیابیوں کو سراہا اور ان آپریشنز میں ظاہر ہونے والی پیشہ وارانہ مہارت، بروقت ردعمل اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی بھرپور تعریف کی۔

لیفٹیننٹ جنرل بارابوئی نے خاص طور پر پاک فضائیہ کے اندر خود انحصاری کے اقدامات، مقامی سطح پر دفاعی صنعت کی ترقی، اور ایرو اسپیس ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کرنے کے سفر کو سراہتے ہوئے کہا کہ:

"ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی وژنری قیادت میں پاک فضائیہ نے خود کفالت کے جس سفر کو اپنایا ہے، وہ نہ صرف قابلِ تحسین ہے بلکہ ابھرتے ہوئے ممالک کے لیے ایک رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔"

جدید ایرو اسپیس ٹیکنالوجی میں شراکت داری کا جائزہ

ملاقات کے دوران فریقین نے دفاعی صنعت میں تکنیکی تعاون، جدید ایرو اسپیس ٹیکنالوجیز کی منتقلی اور دفاعی مصنوعات کی مشترکہ تیاری کے امکانات کا بھی جائزہ لیا۔ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ مشترکہ دفاعی چیلنجز سے مؤثر انداز میں نمٹنے کے لیے ایک مضبوط ادارہ جاتی میکانزم تیار کیا جائے گا، تاکہ دونوں فضائی افواج نہ صرف ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھ سکیں بلکہ عالمی سطح پر مشترکہ کردار ادا کر سکیں۔

دورہ رومانیہ: فوجی سفارت کاری میں سنگ میل

ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کا یہ دورہ پاکستان اور رومانیہ کے فوجی و فضائی تعلقات میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے بین الاقوامی دفاعی ماحول میں یہ دورہ اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ دونوں ممالک امن، ترقی اور تعاون پر مبنی مستقبل کے لیے سنجیدگی سے کام کر رہے ہیں۔

نتیجہ: عالمی منظرنامے پر پاک فضائیہ کا بڑھتا ہوا کردار

یہ ملاقات اس امر کا ثبوت ہے کہ پاک فضائیہ نہ صرف اپنی علاقائی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھا رہی ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر عسکری سفارت کاری کے ذریعے اپنے دائرہ اثر کو وسعت دے رہی ہے۔ رومانیہ جیسے نیٹو رکن ملک کے ساتھ اس سطح کا رابطہ مستقبل میں پاکستان کی دفاعی صنعت، تربیت، اور تکنیکی مہارت کو نئے افق تک پہنچا سکتا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button