
وائس اف جرمنی اردو نیوز رومانیہ: پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے رومانیہ کے اپنے سرکاری دورے کے دوران اہم ملاقاتیں کیں۔ اس دورے میں انہوں نے رومانیہ کے سٹیٹ سیکرٹری آف ڈیفنس مسٹر ایڈورڈ باچائیڈ اور رومانیہ کے چیف آف ڈیفنس جنرل Gheorgiță Vlad سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات دونوں ممالک کے اعلیٰ سطحی عسکری حکام کے درمیان ہوئی، جس میں باہمی دفاعی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور مشترکہ دفاعی چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے تعاون بڑھانے پر بات چیت کی گئی۔
ملاقات کا مقصد: دوطرفہ دفاعی تعلقات کو مزید مستحکم کرنا
چیف آف دی ایئر اسٹاف ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان رومانیہ کے ساتھ اپنے مضبوط سفارتی اور دفاعی تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، اور یہ تعلقات دونوں ممالک کے درمیان علاقائی امن و سلامتی کے تمام اہم امور پر ہم آہنگی کی بنیاد پر استوار ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور رومانیہ کے دفاعی تعلقات، باہمی چیلنجوں کا سامنا کرنے میں ایک مضبوط شراکت داری کا مظہر ہیں، اور پاکستان اس شراکت داری کو مزید گہرا کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔
ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے دونوں ممالک کے درمیان باہمی پیشہ ورانہ ترقی کے لیے تعاون اور آپریشنل ہم آہنگی کی نئی راہیں تلاش کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پاک فضائیہ کے آپریشنل تجربات کو رومانیہ کے ساتھ شیئر کرنے کے لیے تیار ہے، تاکہ دونوں ممالک کی مسلح افواج آپریشنل سطح پر مضبوط تعاون اور ہم آہنگی کو فروغ دے سکیں۔
رومانیہ کی جانب سے پاکستان کی فضائی قوت کا اعتراف
رومانیہ کے سٹیٹ سیکرٹری آف ڈیفنس مسٹر ایڈورڈ باچائیڈ نے پاک فضائیہ کی پیشہ ورانہ مہارت اور شاندار جنگی ریکارڈ کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ رومانیہ پاک فضائیہ کے وسیع آپریشنل تجربے سے فائدہ اٹھانے میں گہری دلچسپی رکھتا ہے اور اس تجربے سے رومانیہ کی مسلح افواج کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لیے ہم آہنگی کے مواقع تلاش کرے گا۔
رومانیہ کے چیف آف ڈیفنس جنرل Gheorgiță Vlad نے پاک فضائیہ کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بھی سراہا اور دونوں مسلح افواج کے درمیان طویل المدتی اسٹریٹجک تعاون کو مزید مستحکم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کو مضبوط کرنے کے لیے مشترکہ مشقیں، تربیتی تبادلوں اور پیشہ ورانہ ترقی کے پروگرامز کے ذریعے دفاعی تعلقات کو فروغ دینا ضروری ہے۔
مستقبل میں دفاعی تعاون کے امکانات
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور رومانیہ کے درمیان دفاعی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے متعدد نئے اقدامات پر بات کی۔ ان اقدامات میں خاص طور پر مشترکہ مشقوں اور تربیتی تبادلوں کے ذریعے دونوں ممالک کی مسلح افواج کے آپریشنل تجربات میں اضافے کی تجاویز شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، دونوں ممالک نے دفاعی ٹیکنالوجی اور دفاعی منصوبہ بندی کے شعبوں میں بھی آپس میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے کہا کہ پاکستان کے لیے رومانیہ کے ساتھ دفاعی تعلقات کی مضبوطی نہ صرف دونوں ممالک کے دفاعی مفادات کی تکمیل کے لیے اہم ہے بلکہ یہ علاقے میں امن و استحکام کے قیام کے لیے بھی سنگِ میل ثابت ہو سکتا ہے۔
رومانیہ کا پاکستان کے ساتھ دفاعی تعلقات میں مزید گہری دلچسپی کا اظہار
رومانیہ کی عسکری قیادت نے پاکستان کی فضائی قوت کی مہارت اور جدید دفاعی ٹیکنالوجی کا کھل کر اعتراف کیا ہے۔ اس موقع پر رومانیہ کے دفاعی حکام نے پاکستان کی عسکری مہارت کو نہ صرف ان کی موجودہ فوجی صلاحیتوں کا عکاس سمجھا بلکہ مستقبل میں دفاعی شراکت داری کے ممکنہ امکانات کے بارے میں بھی سنجیدگی سے بات کی۔ اس حوالے سے رومانیہ نے پاکستان کے ساتھ مل کر عالمی سطح پر جدید دفاعی ٹیکنالوجی کی ترقی اور عسکری حکمت عملی میں باہمی تعاون بڑھانے کی خواہش ظاہر کی۔
دورے کا مجموعی اثر
پاک فضائیہ کے سربراہ کا یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات میں استحکام کے ایک نئے باب کا آغاز ثابت ہو رہا ہے۔ اس دورے نے دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کی نئی راہیں کھولیں اور دونوں ممالک کے عسکری اداروں کے مابین اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے لیے نئے امکانات پیدا کیے۔
پاکستان اور رومانیہ کے درمیان دفاعی تعلقات کے یہ مضبوط روابط دونوں ممالک کی مسلح افواج کو جدید چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے ایک مضبوط اور ہم آہنگ شراکت داری کی طرف گامزن کر رہے ہیں۔ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کا رومانیہ کا یہ دورہ ان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے، جس کا اثر نہ صرف دونوں ممالک کی دفاعی حکمت عملیوں پر پڑے گا بلکہ عالمی سطح پر ان کی عسکری پوزیشن کو بھی مزید مضبوط کرے گا۔



