وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے پولینڈ کے نائب وزیر داخلہ میچے ڈشچک کی ملاقات ، غیر قانونی امیگریشن، بارڈر سیکیورٹی اور باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق
“پاکستان خطے میں امن، استحکام اور قانونی ہجرت کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔ غیر قانونی امیگریشن ایک حساس مسئلہ ہے اور ہم اس کے سدباب کے لیے جامع اقدامات کر رہے ہیں۔” — محسن نقوی
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے پولینڈ کے نائب وزیر داخلہ میچے ڈشچک (Maciej Duszczyk) نے ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تعلقات، سیکیورٹی تعاون، اور غیر قانونی امیگریشن کے خاتمے سے متعلق امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں ممالک نے اس موقع پر بارڈر سیکیورٹی، میوچل لیگل اسسٹنس، اور انسانی سمگلنگ کے تدارک سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
اعلیٰ سطحی ملاقات — دوطرفہ تعلقات کو نئی جہت
ملاقات کے دوران وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری، پولینڈ میں پاکستان کے سفیر محمد سمیع، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ میجر جنرل نور ولی خان اور چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا بھی موجود تھے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے وزارت داخلہ آمد پر مہمانِ خصوصی میچے ڈشچک کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ پاکستان پولینڈ کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔
“پاکستان خطے میں امن، استحکام اور قانونی ہجرت کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔ غیر قانونی امیگریشن ایک حساس مسئلہ ہے اور ہم اس کے سدباب کے لیے جامع اقدامات کر رہے ہیں۔” — محسن نقوی
غیر قانونی امیگریشن کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن جاری
وزیر داخلہ محسن نقوی نے بتایا کہ غیر قانونی امیگریشن میں ملوث انسانی سمگلرز اور ایجنٹ مافیا کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن جاری ہے۔
“ہم نے ان نیٹ ورکس کی بیخ کنی کے لیے سخت کارروائیاں شروع کر دی ہیں جو نوجوانوں کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک جانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ سمندری سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے حکومت نے کوسٹ گارڈز کو مزید مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ انسانی اسمگلنگ اور غیر قانونی نقل و حرکت پر مؤثر کنٹرول رکھا جا سکے۔
پولینڈ کے نائب وزیر داخلہ کا اظہارِ اطمینان
پولینڈ کے نائب وزیر داخلہ میچے ڈشچک نے حکومتِ پاکستان کی جانب سے انسانی سمگلنگ کے تدارک اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائیوں کو سراہا۔
“ہم دیکھ رہے ہیں کہ پاکستان نے انسانی سمگلنگ کے خلاف حقیقی عزم کے ساتھ اقدامات کیے ہیں۔ اس مسئلے پر ہمیں ایک قدم آگے رہنا ہوگا تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو محفوظ اور قانونی سفر کے مواقع فراہم کیے جا سکیں۔”
انہوں نے وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر مملکت طلال چوہدری کو پولینڈ کے سرکاری دورے کی دعوت بھی دی تاکہ دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان مزید تعاون کے مواقع تلاش کیے جا سکیں۔
بارڈر سیکیورٹی اور قانونی تعاون میں شراکت
ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے میوچل لیگل اسسٹنس کے نظام کو مضبوط بنانے اور بارڈر سیکیورٹی میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر اتفاق کیا۔
پولینڈ کے نائب وزیر داخلہ نے اس بات پر زور دیا کہ یورپی یونین کے ممالک انسانی سمگلنگ کے خلاف پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں، تاکہ غیر قانونی امیگریشن کے عالمی نیٹ ورکس کو توڑا جا سکے۔
باہمی تعاون کے نئے باب کی شروعات
دونوں وزراء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ حکومتی سطح پر روابط بڑھا کر باہمی تعاون کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر محفوظ، قانونی اور منظم ہجرت کے فروغ کے لیے کام کر رہا ہے۔
“ہم عالمی سطح پر تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں تاکہ ایسے بین الاقوامی نیٹ ورکس کا خاتمہ کیا جا سکے جو غیر قانونی امیگریشن کے ذریعے انسانی جانوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔”
اختتامی کلمات
ملاقات خوشگوار ماحول میں اختتام پذیر ہوئی، جس میں دونوں ممالک نے عزم کیا کہ وہ مستقبل میں بھی سیکیورٹی، امیگریشن، اور انسانی سمگلنگ کے خلاف مشترکہ اقدامات کو جاری رکھیں گے۔
یہ ملاقات پاکستان اور پولینڈ کے مابین دیرینہ دوستانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی ایک اہم کڑی قرار دی جا رہی ہے۔



