یورپتازہ ترین

مشرقی یورپ میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی کا فیصلہ

ان نیٹو ممالک کو آئندہ اپنی سلامتی کے لیے اب تک کے مقابلے میں زیادہ ذمے داریاں خود اپنے سر لینا ہوں گی۔

مقبول ملک ، اے پی، اے ایف پی اور روئٹرز کے ساتھ۔

امریکہ نے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے تنظیمی ڈھانچے کے تحت مشرقی یورپی ممالک میں تعینات اپنے فوجیوں کی تعداد میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔ اس بارے میں امریکہ نے رومانیہ اور دیگر نیٹو اتحادی ممالک کو باقاعدہ اطلاع بھی کر دی ہے۔

مشرقی یورپی ملک رومانیہ کے دارالحکومت بخاریسٹ سے بدھ 29 اکتوبر کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق امریکہ نے رومانیہ اور خطے میں اپنے دیگر یورپی اتحادی ممالک کو باضابطہ طور پر مطلع کر دیا ہے کہ وہ نیٹو کے مشرقی بازو کے طور پر ان ریاستوں میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی کے منصوبے بنا رہا ہے۔

رومانیہ کی وزارت دفاع کی طرف سے بتایا گیا کہ یورپ میں نیٹو کے ایسٹرن ونگ میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی کے اس فیصلے سے رومانیہ میں میحائل کوگلنیچانو نامی وہ فضائی اڈہ بھی متاثر ہو گا، جہاں نیٹو کے دستوں میں شامل امریکی فوجی ابھی تعینات کیے جانا تھے۔ اب رومانیہ کی اس ایئر بیس پر یہ امریکی فوجی تعینات نہیں کیے جائیں گے۔

رومانیہ کے ایک فضائی اڈے پر تعینات امریکی فوجی
رومانیہ کے ایک فضائی اڈے پر تعینات امریکی فوجیتصویر: Andreea Alexandru/AP Photo/picture alliance

امریکہ کی طرف سے نیٹو اتحادیوں کو دیا جانے والا پیغام

امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ صدر بننے کے بعد سے واشنگٹن کی طرف سے یورپی اتحادی ممالک کو گزشتہ مہینوں کے دوران ایک سے زائد مرتبہ بتا دیا گیا تھا کہ ان نیٹو ممالک کو آئندہ اپنی سلامتی کے لیے اب تک کے مقابلے میں زیادہ ذمے داریاں خود اپنے سر لینا ہوں گی۔

اس پیغام کے ساتھ امریکی محکمہ دفاع نے یہ بھی کہا تھا کہ امریکہ اب خود اپنی قومی سرحدوں کی حفاظت پر زیادہ توجہ دینے کے ساتھ ساتھ بحر ہند اور بحر الکاہل کے خطے میں سلامتی پر بھی زیادہ توجہ مرکوز کرنا چاہتا ہے۔

اس پس منظر میں بخاریسٹ میں رومانیہ کی وزارت دفاع نے بتایا، ‘امریکی فیصلہ یہ ہے کہ یورپ میں ایک فوجی بریگیڈ کی بدل بدل کر تعیناتی کا وہ سلسلہ ختم کر دیا جائے، جس کے کئی عسکری یونٹ نیٹو کے رکن متعدد ممالک میں موجود ہیں۔‘‘

جرمنی کے ایک ایئر پورٹ پر اترنے والا ایک امریکی مال بردار فوجی طیارہ اور اس میں سے باہر نکلتی ہوئی فوجی گاڑیاں
جرمنی کے ایک ایئر پورٹ پر اترنے والا ایک امریکی مال بردار فوجی طیارہ اور اس میں سے باہر نکلتی ہوئی فوجی گاڑیاںتصویر: US Army/Sgt. Stephen P. Perez/REUTERS

یہ امریکی فیصلہ متوقع تھا، رومانیہ

بخاریسٹ میں رومانیہ کی وزارت دفاع کے مطابق نیٹو دستوں میں شامل امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی سے متعلق واشنگٹن کا یہ فیصلہ متوقع تھا، خاص طور پر امریکہ کی بدلتی ہوئی عسکری ترجیحات کے تناظر میں۔ لیکن وہ تقریباﹰ ایک ہزار امریکی فوجی، جو اس وقت رومانیہ میں تعینات ہیں، آئندہ بھی وہاں فرائض انجام دیتے رہیں گے۔

وزارت دفاع کے بیان کے مطابق، ”اس امریکی فیصلے میں یہ بات بھی پیش نظر رکھی گئی ہے کہ نیٹو نے اپنے ایسٹرن ونگ میں اپنی سرگرمیوں اور فوجی موجودگی دونوں میں اضافہ کیا ہے، اسی لیے امریکہ نے خطے میں اپنی فوجی موجودگی کو ‘ایڈجسٹ‘ کرنے کا فیصلہ کیا۔‘‘

جرمنی میں نیٹو اتحادی ممالک کی فوجی مشقوں کے لیے ایک بحری جہاز کے ذریعے بریمر ہافن نامی بندرگاہ پر پہنچنے والی امریکی فوجی گاڑیاں
جرمنی میں نیٹو اتحادی ممالک کی فوجی مشقوں کے لیے ایک بحری جہاز کے ذریعے بریمر ہافن نامی بندرگاہ پر پہنچنے والی امریکی فوجی گاڑیاںتصویر: Patrik Stollarz/AFP/Getty Images

رومانیہ کی طرف سے یہ نہیں بتایا گیا کہ وہاں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد میں کتنی کمی کی جائے گی۔

مغربی دفاعی اتحاد نیٹو نے اس سلسلے میں اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مشرقی یورپ میں امریکی فوجیوں کی تعداد کے لحاظ سے کیا جانے والا فیصلہ ”معمول کی ایڈجسٹمنٹ‘‘ ہے، جس کے بارے میں امریکہ نے نیٹو کو اپنے ارادوں سے پہلے ہی مطلع کر دیا تھا۔

ساتھ ہی نیٹو کی طرف سے یہ بھی کہا گیا کہ یورپ میں امریکی فوجی موجودگی آج بھی 2022ء کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button