
مشرقی یورپی ملک رومانیہ کے دارالحکومت بخاریسٹ سے بدھ 29 اکتوبر کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق امریکہ نے رومانیہ اور خطے میں اپنے دیگر یورپی اتحادی ممالک کو باضابطہ طور پر مطلع کر دیا ہے کہ وہ نیٹو کے مشرقی بازو کے طور پر ان ریاستوں میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی کے منصوبے بنا رہا ہے۔
رومانیہ کی وزارت دفاع کی طرف سے بتایا گیا کہ یورپ میں نیٹو کے ایسٹرن ونگ میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی کے اس فیصلے سے رومانیہ میں میحائل کوگلنیچانو نامی وہ فضائی اڈہ بھی متاثر ہو گا، جہاں نیٹو کے دستوں میں شامل امریکی فوجی ابھی تعینات کیے جانا تھے۔ اب رومانیہ کی اس ایئر بیس پر یہ امریکی فوجی تعینات نہیں کیے جائیں گے۔

امریکہ کی طرف سے نیٹو اتحادیوں کو دیا جانے والا پیغام
امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ صدر بننے کے بعد سے واشنگٹن کی طرف سے یورپی اتحادی ممالک کو گزشتہ مہینوں کے دوران ایک سے زائد مرتبہ بتا دیا گیا تھا کہ ان نیٹو ممالک کو آئندہ اپنی سلامتی کے لیے اب تک کے مقابلے میں زیادہ ذمے داریاں خود اپنے سر لینا ہوں گی۔
اس پیغام کے ساتھ امریکی محکمہ دفاع نے یہ بھی کہا تھا کہ امریکہ اب خود اپنی قومی سرحدوں کی حفاظت پر زیادہ توجہ دینے کے ساتھ ساتھ بحر ہند اور بحر الکاہل کے خطے میں سلامتی پر بھی زیادہ توجہ مرکوز کرنا چاہتا ہے۔
اس پس منظر میں بخاریسٹ میں رومانیہ کی وزارت دفاع نے بتایا، ‘امریکی فیصلہ یہ ہے کہ یورپ میں ایک فوجی بریگیڈ کی بدل بدل کر تعیناتی کا وہ سلسلہ ختم کر دیا جائے، جس کے کئی عسکری یونٹ نیٹو کے رکن متعدد ممالک میں موجود ہیں۔‘‘

یہ امریکی فیصلہ متوقع تھا، رومانیہ
بخاریسٹ میں رومانیہ کی وزارت دفاع کے مطابق نیٹو دستوں میں شامل امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی سے متعلق واشنگٹن کا یہ فیصلہ متوقع تھا، خاص طور پر امریکہ کی بدلتی ہوئی عسکری ترجیحات کے تناظر میں۔ لیکن وہ تقریباﹰ ایک ہزار امریکی فوجی، جو اس وقت رومانیہ میں تعینات ہیں، آئندہ بھی وہاں فرائض انجام دیتے رہیں گے۔
وزارت دفاع کے بیان کے مطابق، ”اس امریکی فیصلے میں یہ بات بھی پیش نظر رکھی گئی ہے کہ نیٹو نے اپنے ایسٹرن ونگ میں اپنی سرگرمیوں اور فوجی موجودگی دونوں میں اضافہ کیا ہے، اسی لیے امریکہ نے خطے میں اپنی فوجی موجودگی کو ‘ایڈجسٹ‘ کرنے کا فیصلہ کیا۔‘‘

رومانیہ کی طرف سے یہ نہیں بتایا گیا کہ وہاں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد میں کتنی کمی کی جائے گی۔
مغربی دفاعی اتحاد نیٹو نے اس سلسلے میں اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مشرقی یورپ میں امریکی فوجیوں کی تعداد کے لحاظ سے کیا جانے والا فیصلہ ”معمول کی ایڈجسٹمنٹ‘‘ ہے، جس کے بارے میں امریکہ نے نیٹو کو اپنے ارادوں سے پہلے ہی مطلع کر دیا تھا۔
ساتھ ہی نیٹو کی طرف سے یہ بھی کہا گیا کہ یورپ میں امریکی فوجی موجودگی آج بھی 2022ء کے مقابلے میں زیادہ ہے۔



