پاکستاناہم خبریں

بھارتی پراکسی "فتنہ الہندوستان” کے 18 دہشت گرد ہلاک — “وژنِ اعظم استحکام” کے تحت کارروائیاں تیز

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، ہلاک دہشت گرد فتنہ الہندوستان نامی نیٹ ورک کے فعال کمانڈرز اور مقامی سہولت کار تھے، جو بلوچستان میں بم حملوں، ٹارگٹ کلنگز اور اہم تنصیبات پر حملوں میں ملوث تھے۔

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز،سیکورٹی فورسز کے ساتھ

کوئٹہ / تربت: پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں دو الگ الگ انٹیلی جنس پر مبنی کارروائیوں (IBOs) کے دوران بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم فتنہ الہندوستان کے 18 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ ان کارروائیوں کو پاکستان میں جاری جامع انسدادِ دہشت گردی مہم "وژنِ اعظم استحکام” کے تحت ملک بھر میں بڑھتی ہوئی کارروائیوں کا تسلسل قرار دیا جا رہا ہے۔

فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (ISPR) کے مطابق، دونوں آپریشنز 28 اور 29 اکتوبر 2025 کو ضلع کوئٹہ اور ضلع کیچ (بلیدہ) کے علاقوں میں کیے گئے۔ فورسز نے انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر دہشت گردوں کے دو بڑے ٹھکانے نشانہ بنائے جو کہ مبینہ طور پر بھارتی خفیہ ایجنسی را (RAW) کے زیرِ اثر نیٹ ورک سے منسلک تھے۔


چلتن پہاڑوں میں بھرپور کارروائی، 14 دہشت گرد مارے گئے

پہلا آپریشن 28 اکتوبر کو کوئٹہ کے مضافاتی علاقے چلتن پہاڑوں میں کیا گیا، جہاں دہشت گردوں کے ایک مضبوط نیٹ ورک کی اطلاع ملی تھی۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر آپریشن شروع کیا۔ دہشت گردوں نے فورسز پر شدید فائرنگ کی، تاہم جوابی کارروائی میں 14 دہشت گرد مارے گئے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، ہلاک دہشت گرد فتنہ الہندوستان نامی نیٹ ورک کے فعال کمانڈرز اور مقامی سہولت کار تھے، جو بلوچستان میں بم حملوں، ٹارگٹ کلنگز اور اہم تنصیبات پر حملوں میں ملوث تھے۔

علاقہ کئی گھنٹوں تک گولہ باری اور فائرنگ سے گونجتا رہا، تاہم کارروائی کے اختتام پر فورسز نے پورا علاقہ کلیئر کر لیا۔


بلیدہ میں دوسرا آپریشن، مزید 4 دہشت گرد ہلاک

دوسری کارروائی 29 اکتوبر کو ضلع کیچ کے جنرل ایریا بلیدہ میں کی گئی۔ یہاں ایک اور دہشت گرد گروہ کی نقل و حرکت کی اطلاع پر فورسز نے فوری انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن لانچ کیا۔

شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد چار دہشت گرد مارے گئے جبکہ ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود، ہینڈ گرنیڈز، مواصلاتی آلات اور دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا۔

فورسز کے مطابق، ہلاک دہشت گرد مکران اور گوادر ڈویژن میں سیکیورٹی اہلکاروں، چینی انجینئروں اور حساس تنصیبات پر حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔


شہریوں کو کوئی نقصان نہیں ہوا — علاقے مکمل طور پر کلیئر

ترجمان پاک فوج نے واضح کیا کہ دونوں کارروائیوں میں کسی شہری کو نقصان نہیں پہنچا، اور آپریشن مکمل ہونے کے بعد علاقوں کو کلیئر کر کے سرچ آپریشنز جاری رکھے گئے ہیں۔

ترجمان کے مطابق، ان کارروائیوں کے دوران برآمد ہونے والا اسلحہ دہشت گردوں کے مستقبل کے حملوں کے منصوبے کو ناکام بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔


“وژنِ اعظم استحکام” — نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا نیا مرحلہ

آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ آپریشنز "وژنِ اعظم استحکام” کے تحت کیے جا رہے ہیں، جو نیشنل ایکشن پلان (NAP) کے تسلسل میں وفاقی سپریم کمیٹی برائے قومی سلامتی کی منظوری سے شروع کی گئی ایک جامع مہم ہے۔

اس مہم کا مقصد ہے:

  • دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے مربوط حکمتِ عملی،

  • سرحدی سلامتی کو مضبوط بنانا،

  • بیرونی معاونت یافتہ نیٹ ورکس کی جڑوں کا خاتمہ،

  • اور ریاستی استحکام کو یقینی بنانا۔

ترجمان کے مطابق:

“پاکستان کی سیکیورٹی فورسز بلوچستان سمیت ملک کے ہر حصے میں بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ وطنِ عزیز کے امن و استحکام کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔”


ماہرین کا تجزیہ: بلوچستان میں دہشت گرد نیٹ ورکس کی کمر ٹوٹ رہی ہے

دفاعی ماہرین کے مطابق، حالیہ کارروائیاں بلوچستان میں دہشت گرد نیٹ ورکس کے خلاف فیصلہ کن مرحلے کی نشاندہی کر رہی ہیں۔

سیکیورٹی تجزیہ کار بریگیڈیئر (ر) سلیم اللہ نے کہا:

“یہ آپریشنز ظاہر کرتے ہیں کہ پاکستان اب دہشت گردی کے خلاف دفاعی نہیں بلکہ جارحانہ پوزیشن پر آ چکا ہے۔ ان کارروائیوں سے بھارتی پراکسی نیٹ ورکس کو واضح پیغام ملا ہے کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔”


سرچ آپریشنز اور انٹیلی جنس سرگرمیاں مزید تیز

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، فورسز نے دونوں اضلاع میں کلین اپ آپریشنز کو مزید تیز کر دیا ہے تاکہ کسی بھی روپوش دہشت گرد کو گرفتار کیا جا سکے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فورسز اب بلوچستان کے حساس اضلاع — تربت، پنجگور، خاران اور آواران — میں بھی انٹیلی جنس نیٹ ورک کو مزید مضبوط بنا رہی ہیں تاکہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے کو یقینی بنایا جا سکے۔


بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف آپریشنز میں نمایاں تیزی

گزشتہ چند مہینوں کے دوران بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں نمایاں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ سیکیورٹی فورسز نے 2025 کے ابتدائی دس ماہ کے دوران درجنوں آپریشنز کیے جن میں سینکڑوں دہشت گرد ہلاک یا گرفتار کیے گئے۔

حکام کے مطابق، یہ اقدامات مستقبل میں بھی اسی عزم اور رفتار سے جاری رہیں گے تاکہ بلوچستان کو امن، ترقی اور استحکام کا گہوارہ بنایا جا سکے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button