بین الاقوامیاہم خبریں

نیویارک کے ممکنہ میئر زہران ممدانی کا انڈیا کنکشن

ممدانی، جو یوگنڈا میں پیدا ہوئے اور نیویارک سٹی میں پلے بڑھے، نیویارک اسٹیٹ اسمبلی کے رکن اور ایک ڈیموکریٹک سوشلسٹ ہیں

جاوید اختر ، نئی دہلی

امریکہ کا سب سے اہم شہر نیویارک منگل 4 نومبر کو نیا میئر منتخب کرنے جا رہا ہے۔ 34 سالہ ڈیموکریٹک امیدوار زہران ممدانی اس دوڑ میں سب سے آگے اور تاریخ رقم کرنے کے قریب ہیں۔

ممدانی، جو یوگنڈا میں پیدا ہوئے اور نیویارک سٹی میں پلے بڑھے، نیویارک اسٹیٹ اسمبلی کے رکن اور ایک ڈیموکریٹک سوشلسٹ ہیں۔ ان کا مقابلہ سابق نیویارک گورنر اینڈریو کومو سے ہے، جو بطور آزاد امیدوار حصہ لے رہے ہیں، جبکہ ریپبلکن امیدوار کرٹس سلیوا بھی میدان میں ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ممدانی کی سخت مخالفت کی ہے۔ وہ انہیں ‘کمیونسٹ‘ اور ‘سوشلسٹ سے بھی بدتر‘ قرار دے چکے ہیں۔

ٹرمپ نے سی بی ایس کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ ممدانی سابق نیویارک میئر بل ڈی بلازیو سے بھی زیادہ بدتر کارکردگی دکھائیں گے.

نیویارک میں میئر کے انت‍خاب کے لیے ووٹنگ
امریکہ کا سب سے اہم شہر نیویارک کا نیا میئر منت‍خب کرنے کے لیے منگل 4 نومبر کو ووٹ ڈالے جا رہے ہیںتصویر: Stephanie Keith/Getty Images

زہران ممدانی کا بھارت سے کیا تعلق ہے؟

اگرچہ زہران ممدانی کمپالا، یوگنڈا میں پیدا ہوئے، لیکن ان کی جڑیں ماں اور باپ دونوں کے ذریعے براہِ راست بھارت سے ملتی ہیں۔

ان کی والدہ میرا نائر اوڈیشا کے شہر راؤرکیلا سے تعلق رکھنے والی ہندو فلم ساز ہیں، جبکہ ان کے والد محمود ممدانی ایک یوگنڈین نژاد بھارتی نژاد اسکالر ہیں۔

زہران نے اپنا بچپن مشرقی افریقہ اور نیویارک کے درمیان گزارا، جہاں ان کی والدہ بعد میں کولمبیا یونیورسٹی میں پڑھاتی رہیں۔

فلم سلام بامبے! کا ایک منظر
​​​​زہران ممدانی کی والدہ میرا نائر نے اآسکر کے لیے نامزد شدہ اپنی فلم سلام بامبے! سے شہرت حاصل کیتصویر: Imago/United Archives

زہران ممدانی کی والدہ میرا نائر کون ہیں؟

میرا نائر بھارت کی معروف ترین فلم سازوں میں سے ایک ہیں اور عالمی سنیما کی بااثر ترین شخصیات میں شمار ہوتی ہیں۔

راؤرکیلا میں پیدا ہونے والی نائر نے اپنی آسکر کے لیے نامزد شدہ پہلی فلم سلام بامبے! سے شہرت حاصل کی، جس کے بعد انہوں نے مسی سپی مسالا، مون سون ویڈنگ، دی نیم سیک  اور دی ریلکٹنٹ فنڈامنٹلِسٹ جیسی مشہور فلمیں بنائیں۔

ان کی فلمیں اکثر ہجرت، شناخت، اور مختلف ثقافتوں کے درمیان محبت جیسے موضوعات کو اجاگر کرتی ہیں۔

وہ اس وقت یوگنڈا اور امریکہ کے درمیان رہتی ہیں اور مائیشا فلم لیب چلاتی ہیں، جو نوجوان افریقی فلم سازوں کو تربیت دیتی ہے۔

زہران ممدانی انتخابی مہم کے دوران
اگر زہران ممدانی کامیاب ہوئے تو وہ نیویارک کے پہلے مسلمان میئر، پہلے بھارتی نژاد امریکی میئر اور شہر کے کم عمر ترین رہنماؤں میں سے ایک ہوں گےتصویر: Eduardo Munoz/REUTERS

زہران ممدانی کا اپنے بھارتی پس منظر کے بارے میں کیا کہنا ہے؟

اپنی انتخابی مہم کے دوران زہران ممدانی نے اپنے بھارتی ورثے اور خاندان کی مذہبی تنوع کے بارے میں کھل کر بات کی۔

انہوں نے حال ہی میں نیویارک کے کوئنز میں موجود دو قدیم ہندو مندروں کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے اپنی والدہ کی طرف سے ملنے والی روایات پر روشنی ڈالی۔

اپنے بیٹے کے ساتھ موجود میرا نائر نے کہا کہ ان کے بیٹے کی مہم کسی ایک طبقے یا مذہب کے لیے نہیں، بلکہ تمام نیویارکرز کے لیے ہے، ”ایک ایسے شہر کے لیے جو ہر رنگ، ہر زبان، اور ہر دعا کو اپنے دامن میں سموئے ہوئے ہے۔‘‘

انہوں نے کہا، ”ایک ماں کے طور پر، میں نے اپنے بیٹے کو وقار، ہمت، مزاح اور انکساری کے ساتھ یہ راستہ طے کرتے دیکھا ہے۔ یہ خوبیاں اسے اپنے والد سے ملی ہیں، جنہوں نے اسے سکھایا کہ اصل خوشی دوسروں کی خدمت میں ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا ”مختلف مذاہب اور نظریات کے باوجود ہمارا اتحاد ہی اس شہر کی اصل طاقت ہے۔ اور میں دعا کرتی ہوں کہ زہران امید، حوصلے اور محبت کے ساتھ ہماری زندگی میں نیا سویرا لائے۔‘‘

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button