
بھارت اسرائیل دفاعی تعاون مزید مستحکم ہونے کا امکان
وزارتِ دفاع کے مطابق، ''بھارت-اسرائیل دفاعی شراکت دیرینہ ہے، جو باہمی اعتماد اور مشترکہ سلامتی کے مفادات پر مبنی ہے۔‘‘
جاوید اختر ، نئی دہلی
بھارتی وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیا کہ اس معاہدے میں تعاون کے کئی شعبے طے کیے گئے ہیں جن سے دونوں ممالک کو فائدہ ہو گا، جن میں مشترکہ اسٹریٹجک مکالمے، تربیت، دفاعی صنعتی تعاون، سائنس و مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی، تحقیق و ترقی، تکنیکی جدت، اور سائبر سکیورٹی میں تعاون شامل ہیں۔
وزارتِ دفاع کے مطابق، ”بھارت-اسرائیل دفاعی شراکت دیرینہ ہے، جو باہمی اعتماد اور مشترکہ سلامتی کے مفادات پر مبنی ہے۔‘‘

بھارت،اسرائیل تعلقات اعتماد اور بھروسے پر مبنی، جے شنکر
بھارتی وزیرِ خارجہ ایس۔ جے شنکر نے بھارت اور اسرائیل کے انسدادِ دہشت گردی تعاون کو ”انتہائی ضروری‘‘ قرار دیا اور کہا کہ دونوں ممالک کو ”دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کے عالمی رویے کو یقینی بنانے‘‘ کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔
جے شنکر نے کہا کہ بھارت اور اسرائیل کے تعلقات ”انتہائی اعتماد‘‘ اور "بھروسے” پر مبنی ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان انسدادِ دہشت گردی تعاون "انتہائی اہم” ہے۔
انہوں نے کہا، ”بھارت اور اسرائیل کے درمیان ایک اسٹریٹجک پارٹنرشپ ہے، اور ہمارے معاملے میں یہ اصطلاح حقیقی معنوں میں لاگو ہوتی ہے۔ ہم نے مشکل اوقات میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے، اور ایک ایسا تعلق قائم کیا ہے جو اعتماد اور اعتبار کی اعلیٰ سطح پر قائم ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کو "دہشت گردی کی تمام صورتوں اور شکلوں کے خلاف زیرو ٹالرنس کے عالمی رویے” کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔

اسرائیلی وزیرِ خارجہ نے کیا کہا؟
اسرائیلی وزیرِ خارجہ گیدون سعار نے یاد دلایا کہ وزیرِ اعظم نریندر مودی وہ پہلے عالمی رہنما تھے جنہوں نے 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو کو فون کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ حماس کی دہشت گرد ریاست کا خاتمہ (امریکی) صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کا مرکزی حصہ ہے، حماس کو غیر مسلح کیا جانا چاہیے۔ غزہ کو غیر عسکری زون بنایا جانا چاہیے۔ اور یہ کہ وہ اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
سعار نے کہا، "انتہا پسند دہشت گردی بھارت اور اسرائیل کے لیے باہمی خطرہ ہے۔ ہم پہلگام میں ہونے والے ہولناک دہشت گرد حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا، ”مشرقِ وسطیٰ میں اسرائیل ایک منفرد حالت کا سامنا کر رہا ہے۔ غزہ میں حماس، لبنان میں حزب اللہ، اور یمن میں حوثیوں جیسی انتہا پسند دہشت گردوں کا خاتمہ ہمارے خطے کی سلامتی اور استحکام کے لیے ضروری ہے۔‘‘
انہوں نے بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال سے ملاقات کے بعد ایکس پر لکھا، ”ہم نے باہمی تعاون کے طریقوں اور مشترکہ چیلنجز، خصوصاً دہشت گردی کے باہمی خطرے سے نمٹنے پر گفتگو کی۔ ہم بھارت اور اسرائیل کے درمیان طویل مدتی اسٹریٹجک شراکت داری بنا رہے ہیں۔‘‘
اسرائیلی وزیر خارجہ سعار کا یہ بھارت کا پہلا سرکاری دورہ ہے، اور امکان ہے کہ نیتن یاہو دسمبر میں بھارت کا دورہ کریں گے۔



