
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ معاشرے میں تحمل، برداشت اور رواداری کے کلچر کو مضبوط بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ کا اسوہ حسنہ ہمارے لیے ایک عظیم سرمایۂ حیات ہے، جس میں امن، بھائی چارے اور باہمی احترام کا جامع پیغام موجود ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ رواداری اور برداشت قیامِ پاکستان کی اساس ہے اور تحریکِ پاکستان میں مسلم قیادت کے ساتھ اقلیتوں سمیت معاشرے کے ہر طبقے نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔
وزیراعظم نے یہ بات برداشت کے عالمی دن کے موقع پر اسلام آباد میں منعقدہ مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ تقریب میں وفاقی وزراء، اراکینِ پارلیمنٹ، انسانی حقوق کے نمائندگان اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات نے شرکت کی۔
قائداعظم کی 11 اگست کی تقریر برداشت اور ہم آہنگی کا منشور ہے
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کے قیام سے صرف تین روز قبل 11 اگست 1947 کو قائداعظم محمد علی جناح نے ایک ایسی تاریخی تقریر کی جس میں واضح کر دیا تھا کہ پاکستان میں تمام مذاہب کے ماننے والوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہو گی اور ریاست رواداری، برداشت اور باہمی احترام پر قائم ہوگی۔
انہوں نے کہا:
"تحمل اور برداشت ہمارے معاشرتی ڈھانچے کی بنیاد ہونی چاہیے۔ یہی اصول ہمیں آگے لے کر جا سکتے ہیں۔”
نبی کریم ﷺ کا اسوہ حسنہ — کامل برداشت اور اعلیٰ اخلاق کی مثال
وزیراعظم نے کہا کہ نبی کریم ﷺ کا طرزِ زندگی دنیا کے لیے بہترین نمونہ ہے۔ انہوں نے طائف کے واقعے اور فتحِ مکہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا:
"جب طائف میں پتھر برسائے گئے تو آپ ﷺ نے انتقام نہیں بلکہ دعا دی۔ فتحِ مکہ پر اپنے بدترین مخالفین کو معاف کر کے نبی پاک ﷺ نے برداشت اور اعلیٰ اخلاق کی بے مثال مثال قائم کی۔”
انہوں نے کہا کہ آج ہمیں پھر اسی راستے پر واپس آنا ہوگا—وہ راستہ جو امن، برداشت، بھائی چارے اور انسانیت کے احترام کا درس دیتا ہے۔
تمام مذاہب کا پیغام امن اور بھائی چارہ ہے
وزیراعظم نے کہا کہ اسلام ہو یا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تعلیمات، سب ہی مذاہب انسانیت، امن اور باہمی احترام کا پیغام دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم ان تعلیمات کو اپنی عملی زندگی میں اپنائیں تو پاکستانی معاشرہ نئے عزم کے ساتھ ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔
عدم برداشت نے معاشرتی خرابیوں کو جنم دیا — مثبت سوچ اپنانا ہوگی
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کو امن، ترقی اور معاشرتی ہم آہنگی کی طرف لے جانے کے لیے برداشت اور رواداری کو مضبوط کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا:
"آئیں آج ہم یہ عہد کریں کہ ایک دوسرے کے لیے محبت، ایثار اور برداشت سے پیش آئیں گے۔ یہی راستہ ہمیں مضبوط پاکستان کی طرف لے کر جائے گا۔”
وزراء اور معزز مہمانوں کے اظہارِ خیال
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ رواداری اور برداشت کا فروغ ریاست اور معاشرے کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا:
"نبی پاک ﷺ کا اسوہ حسنہ ہمارے لیے مشعلِ راہ ہے۔ عدم برداشت کو شکست دے کر ہم معاشرے میں حقیقی بہتری لا سکتے ہیں۔”
سابق سینیٹر کامران مائیکل نے کہا کہ پاکستان سب کا ملک ہے، اور اسے آگے لے جانے میں وزیراعظم شہباز شریف نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا ہے۔
چیئرپرسن این سی ایس ڈبلیو ام لیلیٰ اظہر نے کہا کہ عالمی دنِ برداشت ہمیں پرامن بقائے باہمی کی یاد دہانی کراتا ہے۔
تقریب میں یو این ڈی پی پاکستان کے ریزیڈنٹ نمائندے ڈاکٹر سیموئل رزک کا خصوصی ویڈیو پیغام بھی پیش کیا گیا، جبکہ معروف گلوکار اریب اظہر نے صوفیانہ کلام پیش کر کے محفل کو روح پرور بنا دیا۔
وزیراعظم کی دعا
خطاب کے اختتام پر وزیراعظم نے دعا کی:
"اللہ تعالیٰ پاکستان کو ایک ایسا عظیم ملک بنائے جہاں تمام مکاتبِ فکر اور مذاہب کے لوگ امن، محبت اور احترام کے ساتھ زندگی بسر کریں۔”




