حکومت کی طرف سے نظام معیشت کو سود سے پاک کرنے کا اعلان خوش آئند، جلد از جلد عملدرآمد یقینی بنایا جائے
وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کیخلاف اپیلیں واپس نہ لی گئیں تو اپیل میں جانے والے مالیاتی اداروں کے نام پبلک کر کے ان کے خلاف بائیکاٹ کی تحریک چلائیں گے
اسلام آباد پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): حکومت کی طرف سے نظام معیشت کو سود سے پاک کرنے کا اعلان خوش آئند، جلد از جلد عملدرآمد یقینی بنایا جائے، علمائے کرام، تاجر، وکلاء اور ماہرین معیشت بھرپور تعاون کریں گے، وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کیخلاف اپیلیں واپس نہ لی گئیں تو اپیل میں جانے والے مالیاتی اداروں کے نام پبلک کر کے ان کے خلاف بائیکاٹ کی تحریک چلائیں گے، کراچی میں منعقد ہونے والے حرمت سود سیمینار کا اعلامیہ پوری قوم کے جذبات کی ترجمانی ہے جس کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہیں، علماء اور خطباء انسداد سود کے حوالے سے عوام میں شعور و آگہی کی مہم چلائیں گے، ان خیالات کا اظہار پاکستان شریعت کونسل کے سیکرٹری جنرل اور تحریک انسداد سود کے کنوینئر مولانا زاہد الراشدی، تحریک تحفظ مساجد و مدارس کے سربراہ مولانا محمد نذیر فاروقی، وفاق المدارس کی مجلس عاملہ کے رکن اور جامعہ محمدیہ کے مہتمم مولانا ظہور احمد علوی،جامعہ قاسمیہ کے مہتمم مولانا عبدالکریم اور دیگر نے جامعہ محمدیہ ایف سکس اسلام آباد میں علمائے کرام اور فضلاء کے ایک بھرپور اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ 32 سالوں میں مشتمل طویل اور بھرپور عدالتی جنگ کے بعد وفاقی شرعی عدالت نے نہ صرف سودی نظام کے خلاف فیصلہ سنایا بلکہ متبادل نظام بھی پیش کر دیا، اب سودی نظام کی لعنت سے پوری قوم کو چھٹکارا دلانے میں کوئی رکاوٹ باقی نہیں رہی، لہذا حکومت اپنے اعلان کے مطابق جلد از جلد عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کو یقینی بنا کر تاریخ میں اپنا نام رقم کروا دے، علمائے کرام نے کہا کہ عدالت عظمی میں طویل بحث اور تمام سوالوں اور شبہات کے تسلی بخش جواب کے بعد یہ فیصلہ آیا ہے وہ تمام چیزیں ریکارڈ پر ہیں لہٰذا اب نجی مالیاتی ادارے دوبارہ ان طے شدہ امور کو چھیڑنے، شکوک و شبہات پیدا کرنے اور قوم کی امنگوں کا خون کرنے کے بجائے شرعی عدالت کے فیصلے کو من و عن تسلیم کرتے ہوئے سودی لین دین خود بھی چھوڑ دیں اور قوم کو بھی اس عذاب سے نجات دلائیں اور سپریم کورٹ میں فیصلے کے خلاف دائر اپیلیں فی الفور واپس لیں، علمائے کرام نے کہا کہ اس وقت سودی نظام کے خاتمے کی جدوجہد میں مفتی محمد تقی عثمانی کی قیادت میں تمام مکاتب فکر کے زعماء متفق اور متحد ہیں، علمائے کرام اور دینی حلقوں کے ساتھ ساتھ تاجر اور وکلاء بلکہ ہر کلمہ گو مسلمان اس مہم میں ہمارے شانہ بشانہ ہے کیونکہ کوئی بھی نعوذ باللہ اللہ پاک کے ساتھ اعلان جنگ نہیں چاہتا، اس لئے پوری قوم کا متفقہ مطالبہ ہے کہ سودی نظام کا فی الفور خاتمہ کیا جائے اور اس سلسلے میں تاخیری حربوں کا بھی سد باب کیا جائے ،اجلاس میں مولانا تنویر احمد علوی،مولانا عبدالشکور دیامری ،مولانا ثناء اللہ غالب، مولانا عبدالرؤف محمدی، مولانا محمد اشفاق، مولانا محمد علی قریشی، مولانا حافظ علی محی الدین،مولانا محمد اسحاق، مفتی غلام ماجد،مفتی محمد سعد سعدی، سعید احمد اعوان ،مولانا ذوالفقار احمد،صاحبزادہ نصرالدین خان عمر، پروفیسر حافظ منیر احمد، مولانا منظور الحق،مولانا اسداللہ غالب اور دیگر نے شرکت کی۔