اہم خبریںکاروبار

ایس ای سی پی اور آئی ایف سی کا ای ایس جی پاکستان پروجیکٹ کا آغاز

پچھلے تین سالوں میں ایس ای سی پی نے ای ایس جی ریگولیٹری روڈ میپ، ای ایس جی ڈسکلوزر گائیڈ لائنز اور ای ایس جی سسٹین پورٹل کے اجراء کے ذریعے نمایاں پیشرفت کی ہے

نیوز ڈیسک اسلام آباد پاکستان: بین الاقوامی فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) نے ایس ای سی پی کے ساتھ مل کر (ESG)پاکستان پروجیکٹ کا باضابطہ آغاز کیا ہے، جو تین سالہ منصوبہ ہے اور اس کا مقصد پاکستان کے کارپوریٹ شعبے کو ماحولیاتی، سماجی اور گورننس (ESG) کے بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ کرنا ہے۔
افتتاح کے موقع پر اسلام آباد میں ایک آگاہی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں کیپیٹل مارکیٹ کے اداروں، کارپوریٹ سیکٹر اور پروفیشنل باڈیز کے اہم اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ ایس ای سی پی کے چیئرمین عاکف سعید نے اپنے خطاب میں کیپیٹل مارکیٹ کے لیے پائیداری کی بڑھتی ہوئی اہمیت اور پاکستان کے کاروباری نظام میں ای ایس جی اصولوں کو شامل کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ "دنیا بھر میں پائیدار مالیات کی طرف جو تبدیلی آ رہی ہے، وہ اب واپس نہیں جا سکتی۔ پاکستان جیسے ماحولیاتی لحاظ سے کمزور ملک کے لیے یہ تبدیلی نہ صرف بروقت ہے بلکہ ضروری بھی ہے۔”انہوں نے مزید بتایا کہ پچھلے تین سالوں میں ایس ای سی پی نے ای ایس جی ریگولیٹری روڈ میپ، ای ایس جی ڈسکلوزر گائیڈ لائنز اور ای ایس جی سسٹین پورٹل کے اجراء کے ذریعے نمایاں پیشرفت کی ہے۔
آئی ایف سی کے کنٹری منیجر برائے پاکستان و افغانستان، ذیشان شیخ نے کہا کہ کاروباروں کے لیے پائیداری کے طریقے اپنانا اب انتہائی ضروری ہو گیا ہے، اس سے نہ صرف ان کی ساکھ مضبوط ہوتی ہے بلکہ آپریشنل کارکردگی بہتر ہوتی ہے، سرمایہ کاری آتی ہے اور پائیدار ترقی کو فروغ ملتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ، جس میں آج کی ورکشاپ بھی شامل ہے، پاکستان میں بین الاقوامی پائیداری کے معیار اپنانے کے عمل کو تیز کرنے کا مقصد رکھتا ہے۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ آگاہی پیدا کی جائے، صلاحیت میں اضافہ کیا جائے، اور متعلقہ ریگولیٹری فریم ورک کے نفاذ میں مدد فراہم کی جائے، جبکہ اس شعبے میں آئی ایف سی کی عالمی مہارت سے فائدہ اٹھایا جائے۔
آئی ایف سی، ایس ای سی پی کی مدد مختلف اقدامات کے ذریعے کرے گی، جن میں آگاہی اور مخصوص شعبوں کے لیے ای ایس جی کی صلاحیت بڑھانے کی ورکشاپس، ای ایس جی رہنمائی مواد کی تیاری، اور لسٹڈ کمپنیوں میں ای ایس جی طریقوں کے اثرات کا جائزہ لینا شامل ہے، جس کے لیے ای ایس جی سسٹین پورٹل کا ڈیٹا استعمال کیا جائے گا۔
ایس ای سی پی اور آئی ایف سی پاکستان میں پائیدار مالیات کو فروغ دینے اور ای ایس جی کے نفاذ کو مضبوط بنانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم پر قائم ہیں۔یہ منصوبہ ایس ای سی پی کی ان کوششوں کو مزید مضبوط کرتا ہے جن کا مقصد ایک ایسا ریگولیٹری ماحول بنانا ہے جو شفاف، جامع اور بین الاقوامی معیار کے مطابق ہو۔
یہ منصوبہ فیسیلٹی فار انویسٹمنٹ کلائمٹ ایڈوائزری سروسز (FIAS) کے اشتراک سے نافذ کیا جا رہا ہے، جو ورلڈ بینک گروپ کے ان منصوبوں کی مدد کرتا ہے جو کھلے، مؤثر اور مسابقتی بازاروں کو فروغ دیتے ہیں اور ایسے کاروباری شعبوں میں نجی سرمایہ کاری کو متحرک کرتے ہیں جو معاشی ترقی اور غربت کے خاتمے میں کردار ادا کرتے ہیں۔
یہ منصوبہ CIFPAK فیسیلٹی کے ذریعے بھی مالی مدد حاصل کر رہا ہے، جو ماحولیاتی حوالے سے مالیاتی پروگرام ہے، اور اسے آئی ایف سی برطانیہ کے فارن، کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس کے اشتراک سے چلا رہی ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button