مشرق وسطیٰ

وزیر اعلیٰ محسن نقوی کی خصوصی ہدایت پر تاریخ میں پہلی بار پنجاب بھر کے 44پریس کلب کو9کروڑ45لاکھ روپے کی سپیشل گرانٹ جاری

آئے چند ماہ کیلئے تھے، ایک سال گزر گیا،چارج لیتے ہی تنقید کی گئی کہ صحافی کیا کر سکتا ہے،دن رات محنت کی، پوری ٹیم نے ڈلیورکیا اور رزلٹ دیا مجھے بہترین ٹیم ملی، اکیلا ہوتا تو میں کچھ بھی نہیں کر سکتا تھا،اخبارات کا ایک عہد تھا جو نیچے ہوتا چلا گیا، ٹی وی آیا اور اب ڈیجیٹل میڈیا کا دور ہے

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی خصوصی ہدایت پر تاریخ میں پہلی بار پنجاب بھر کے 44پریس کلب کو سپیشل گرانٹ جاری کر دی گئی۔ وزیر اعلیٰ آفس میں پنجاب بھر کے پریس کلب کے صدور اور جنرل سیکرٹریز کو سپیشل گرانٹ کے چیک دینے کی خصوصی تقریب کا انعقادکیا گیا۔ وزیر اعلیٰ محسن نقوی،وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی اور صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر نے پنجاب کے تحصیل،ضلع اور ڈویژن کے پریس کلب کے صدور کو خصوصی گرانٹ کے چیک دیئے۔ 44پریس کلب کے صدور کو مجموعی طور پر 9کروڑ 45لاکھ روپے کے چیک دیئے گئے۔ ملتان،گوجرانوالہ،فیصل آباد، راولپنڈی، سرگودھا، بہاولپور، ساہیوال پریس کلب کے صدور اورجھنگ،خانیوال سمیت مختلف اضلاع او رتحصیل پریس کلب کے صدور کو بھی چیک دئیے گئے۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آئے تو چند ماہ کے لئے لیکن تقریباً ایک سال گزر گیا۔ میں پوری کوشش ہے کہ پروفیشنل صحافیوں کے لئے کچھ ضرور کرکے جائیں۔ یہ خصوصی گرانٹ ہے جو ہم نے پریس کلب کو دی ہے۔انہوں نے کہا کہ لاہور پریس کلب کیونکہ لاہور میں ہے اسے پہلا بھی سپورٹ کیا گیا ہے اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے لیکن دیگر پریس کلب نظر انداز ہوجاتے تھے۔ پہلی بار چھوٹے پریس کلب کو یہ گرانٹ دی گئی ہے۔ خواہش ہے کہ پریس کلب کو ملنے والی یہ گرانٹ سالانہ گرانٹ میں تبدیل ہوجا ئے تاکہ پریس کلب کو یہ گرانٹ مستقل ملتی رہے۔ وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے کہا کہ صحافت ذمہ داری اور دیانت داری کا نام ہے۔ صحافی کی حیثیت سے میں سمجھتا ہوں کہ ہم پر بہت ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ صحافی بھی ہوں اور اب وزیر اعلیٰ بھی، جب میں نے یہاں آکر دیکھا تو احساس ہوا کہ ہم بہت جگہ پر غلطی کر جاتے ہیں۔ جب اس منصب سے ہٹ جاؤں گاتو پھر یہ بات شیئر کروں گا کہ ہم کہاں پر غلطیاں کرتے ہیں۔ صحافیوں کی اکثریت ذمہ دار اور فرض شناس ہے۔ فخر ہے کہ میرا تعلق ملک کے لئے خدمات سرانجام دینے والی صحافی برادری سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب عہدے کا چارج سنبھالا تو بہت سارے لوگوں نے تنقید کی کہ یہ صحافی ہے یہ کیا کرسکتاہے۔ہم نے حتی الامکان کوشش کی،دن رات ایک کیا اور پوری ٹیم نے محنت کی اور ڈلیور کرنے کی پوری کوشش کی۔مجھے بہترین ٹیم ملی، اکیلا ہوتا تو میں کچھ بھی نہیں کر سکتا تھا۔ پوری ٹیم نے کوشش کی اورکچھ رزلٹ بھی دیا۔وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے کہا کہ وفاقی وزیر مرتضی سولنگی کا شکر گزار ہوں کہ وہ بھی اس تقریب میں تشریف لائے۔چھوٹے پریس کلب کو گرانٹ دینا ہم سب کا فرض تھا جو ہم نے پورا کیا ہے۔ پریس کلب کو ملنے والی گرانٹ صحافی برادری انفارمیشن ٹیکنالوجی پرخرچ کرے۔ اخبارات کا ایک عہد تھا تاہم وقت گزرنے کے ساتھ اخبارات کا عہد نیچے ہوتا گیا اور ٹی وی نے اسے کی جگہ لے لی۔اب ٹی وی ختم ہونے جارہا ہے اور ڈیجیٹل میڈیا اس کی جگہ لے رہا ہے، آپ سب نے ڈیجیٹل میڈیا کے حوالے سے ٹریننگ لینی ہے۔ محسن نقوی نے کہا کہ میری تجویز ہے کہ یہ گرانٹ صحافی سوشل و ڈیجیٹل میڈیا کے پلیٹ فارم کے لئے استعمال کریں، اسی میں آپ کا فائدہ ہے۔ اخبارات کی ایک اپنی مارکیٹ تھی جو کم ہوئی، اسی طرح ٹی وی کی مارکیٹ نے بھی نیچے جانا ہے اور ڈیجیٹل میڈیا نے اوپر آنا ہے۔ یہ حقیقت ہے ہم آنکھیں نہیں بند کرسکتے، ہم میں سے کوئی کہے کہ نہیں تو یہ غلط ہوگا۔ صحافی برادری نے اپنے آپ کو آنے والے وقت کے مطابق خود کو تیار کرنا ہے۔ جو وقت کے ساتھ نہیں چلتا،یہ زمانہ بڑا ظالم ہے، وقت اس کو پیچھے چھوڑ دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافی برادری کو فوکس کرنا ہے کہ ہم نے ڈیجیٹل میڈیا کے لئے کیسے کام کرنا ہے۔ صحافیوں نے یہ ہنر سیکھ لیا تو آئندہ آنے والے مستقبل میں بہت فائدہ دے گا۔ صحافیوں کو ڈیجیٹل میڈیا میں مہارت حاصل کرنا ہوگی۔ وزیر اعلی نے کہا کہ غلطیوں کی تصحیح کرکے ہی درست سمت میں سفر ممکن ہے۔ بطور صحافی کسی کی عزت نفس کو مجروح نہیں کر نی چاہیے۔ پریس کلبز کو گرانٹ سے ڈیجیٹل میڈیا ٹریننگ او رسٹوڈیو کا اہتمام کرناچاہیے۔ علاقائی پریس کلبوں میں بھی وی لاگ اور ٹاک شو وغیرہ کے لئے سٹوڈیو قائم ہونے چاہیں۔سرکاری گرانٹ کا صحیح استعمال سوشل اور ڈیجیٹل میڈیا ٹریننگ ہے۔ جرنلز م کا معیار بلند کرنے کے لئے سرکاری سطح پر بھی ٹریننگ کورسز کرانے کی اشد ضرورت ہے۔ بہت سے صحافتی امور میں بہت پیچھے رہ گئے ہیں۔ آج نہیں تو کل ہمیں جدید دور کے اطوار اپنانے ہوں گے۔ محسن نقوی نے کہا کہ پریس کلب کو گرانٹ کسی پر احسان نہیں دنیا بھر میں کلبز کو گرانٹس دی جاتی ہے۔ میری تجویز ہے کہ پریس کلب اپنا ریونیو بڑھانے کے لئے فنانشل ماڈل اپنائیں۔ہم نے صحافت میں سیاست نہیں ڈالی، پروفیشنل جرنلسٹس کے لئے مساوی پالیسی ہے۔ صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر نے کہا کہ برادری ہونے کے ناطے صحافی بھائیوں کی معاونت فرض سمجھتے ہیں۔ علاقائی پریس کلبوں کو ڈویلپ کر کے جدید خطوط پر استوار کیاجانا چاہیے۔وفاقی وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی نے کہا کہ محسن نقوی کو پنجاب کا شیر شاہ سوری ثانی کہتا ہوں۔ خوشی ہے کہ 9کروڑ 45لاکھ روپے کی خطیر رقم پریس کلبوں میں بلاامتیاز تقسیم کی گئی۔محسن نقوی نے سڑکو ں او رہسپتالو ں کا ہی نہیں صحافیوں کا بھی خیال رکھا۔ محسن نقوی دن دیکھتے نہ رات، دھند دیکھتے ہیں نہ سردی، دھوپ دیکھتے ہیں نہ چھاؤں، بس کام کئے جارہے ہیں۔ صوبائی سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری اطلاعات، ڈی جی پی آر، ڈائریکٹر نیوز، ڈی ڈی پی آئی او ردیگر حکام بھی موجود تھے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button