
وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کی زیر صدارت اجلاس ،ریلوے کے پیداواری یونٹس کی اہمیت و کارکردگی کا جائزہ لیا
وفاقی وزیر ریلوے نے افسران کو ہدایت کی کہ ریلوے کے پیداواری یونٹس کو منافع بخش بنانے کے حوالے سے حکمت عملی تیار کی جائے، اس سلسلے میں پرائیویٹ انویسٹر کو بھی پیداواری یونٹس میں شمولیت کے مواقع فراہم کیئے جائیں۔
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی زیر صدارت ہفتہ کو یہاں ریلوے ہیڈکوارٹرز میں اجلاس منعقد ہوا جس میں ریلوے کے مختلف امور زیر بحث آئے ۔اجلاس میں ریلوے کے پیداواری یونٹس کی اہمیت اور کارکردگی کا بھی جائزہ لیا گیا ۔وفاقی وزیر ریلوے نے افسران کو ہدایت کی کہ ریلوے کے پیداواری یونٹس کو منافع بخش بنانے کے حوالے سے حکمت عملی تیار کی جائے، اس سلسلے میں پرائیویٹ انویسٹر کو بھی پیداواری یونٹس میں شمولیت کے مواقع فراہم کیئے جائیں۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ایم ایل ون منصوبہ ریلوے کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ،اس منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر آگے بڑھانا ہوگا ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ اس سلسلے میں سیکرٹری/چئیرمین ریلوے سید مظہر علی شاہ کی سربراہی میں وفد چین روانہ ہو گا۔اجلاس میں کراچی پورٹ ٹرمینل سے پپری یارڈ تک کنکٹیویٹی پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ وفاقی وزیر نے ٹرینوں ,ریلوے اسٹیشنوں اور ریلوے تنصیبات کی برانڈنگ پر اپ ڈیٹ بھی حاصل کی۔
ریلوے افسران نے وفاقی وزیر کو بتایا کہ ابتدائی پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر 15 کوچز ، 5 ریلوے اسٹیشن اور 3 بل بورڈ پر برانڈنگ کا کام کیا جائے گا۔ اجلاس میں پاکستان ریلوے فریٹ ٹرانسپورٹیشن کمپنی کے بزنس پلان پر بھی بریفنگ دی گئی۔ وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ فریٹ ٹرانسپورٹیشن کمپنی کو ریونیو بڑھانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھانے ہوں گے،ریلوے کمپنیوں کو پرائیویٹ پراجیکٹس سے بھی بزنس حاصل کر کے ریونیو بڑھانا ہوگا۔