مشرق وسطیٰ

ٌسیکرٹری اسد اللہ فیض کی زیرِ سرپرستی محکمہ لیبر لاہور کے شاندار اقدام۔

سیکرٹری لیبر اسد اللہ فیض نے آجر کو مشورہ دیا کہ وہ شام اور رات کی شفٹوں میں کام کرنے والی خواتین کے لیے محفوظ ماحول اور ٹرانسپورٹ کی سہولت کو یقیننی بنایا جاۓ۔

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):‌اجلاس میں انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کو دی جانے والی انٹروینشن سٹیبڈرڈ 2023 کی رپورٹ اور مکمل کمپلائنس رپورٹ کو سیکرٹری اسد اللہ کے سامنے پیش کیا گیا۔
داؤد عبداللہ ڈرائیکٹر ہیڈ کوارٹر نے اجلاس کو بریف کرتے ہوۓ بتایا کہ لیبر ڈیپارٹمنٹ مردوں اور عورتوں کو مساوی مواقع فراہم کرتا ہے۔ حکومت پنجاب نے فیکرٹری ایکٹ کے تحت خواتین ورکرز کو رات کو کام کرنے کے اجازت نامہ کی منظوری دے دی ہے۔
سیکرٹری لیبر اسد اللہ فیض نے آجر کو مشورہ دیا کہ وہ شام اور رات کی شفٹوں میں کام کرنے والی خواتین کے لیے محفوظ ماحول اور ٹرانسپورٹ کی سہولت کو یقیننی بنایا جاۓ۔
محکمہ لیبر چائلڈ لیبر کی موثر نگرانی کر رہا ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔
چائلڈ لیبر سے نمٹنے کے لیے، انسپکٹرز "پنجاب ریسٹرکشنز آن ایمپلائمنٹ آف چلڈرن ایکٹ 2016” اور "پنجاب پرہیبیشن آف چائلڈ لیبر برک کلنز ایکٹ، 2016” کے قوانین پر عمل درآمد کر رہے ہیں۔ ان قوانین کے علاوہ پرسنل اسمگلنگ ان پرسن ایکٹ 2018 پر بھی عمل درآمد کیا جا رہا ہے اور چائلڈ لیبر کی خلاف ورزیوں کی اطلاع پولیس کو دی جاتی ہے۔ چائلڈ لیبر کے 1067 کیسز تفتیش کے لیے پولیس کو بھیجے گئے۔
پنجاب ریسٹریکشن آن ایمپلائمنٹ آف چلڈرن ایکٹ 2016 میں خطرناک کاموں کی ایک جامع فہرست فراہم کی گئی ہے۔ 15 سال سے زیادہ اور 18 سال سے کم عمر کے نوجوانوں کو خطرناک کاموں میں کام کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ اور پنجاب میں 18 سال سے کم عمر کے بچوں کو مسلح تصادم کے لیے بھرتی کرنے کا کبھی کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔
اینٹوں کے بھٹہ سیکٹر میں چائلڈ لیبر سے نمٹنے کے لیے پنجاب پروہیبیشن آف چائلڈ لیبر ایٹ برک کلن ایکٹ 2016 اور ٹریفکنگ ان پرسن ایکٹ 2018 کے تحت سختی سے عمل کیا جا رہا ہے اور مارچ 2022 سے مارچ 2023 کے دوران 170 ایف آئی آر درج کی گئیں۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج. دریں اثناء مزدوری کرنے والے 41 بچوں کی اطلاع چائلڈ پروٹیکشن بیورو کو دی گئی۔
حکومت پنجاب نے تمام قسم کی بندھوا مزدوری، بندھوا قرضہ اور جبری مشقت ختم کر دی ہے۔ ہر ضلع میں ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں ویجیلنس کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں۔ یہ کمیٹیاں فعال طور پر کام کر رہی ہیں اور ہر ماہ اجلاس منعقد ہو رہے ہیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب آکیوپیشنل ہیلتھ اینڈ سیفٹی ایکٹ 2019 نافذ کر دیا گیا ہے۔ آکیوپیشنل ہیلتھ اینڈ سیفٹی کی مناسب تربیت فراہم کرنے کے لیے محکمہ کے پاس دو تربیتی ادارے ہیں یعنی "مرکز برائے کام اور ماحولیات کی بہتری” اور "صنعتی تعلقات کے ادارے” جو لیبر افسران کو مختلف ٹرینگز فراہم کرتے ہیں۔
سیکرٹری اسداللہ فیض نے رپورٹ کو جامع طور پر مکمل کرنے پرمحکمہ کے افسران، اجر اور ملازم نمائندگان کی کاوشوں کی ستائش کی۔اجلاس میں محکمہ لیبر کے افسران، اجر اور ملازم نمائندگان کے ساتھ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے رہنماؤں نے شرکت کی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button