
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): پاک فوج کے میجر شبیر شریف شہید(نشان حیدر )کی 51ویں برسی منگل کو لاہور میں منائی گئی،جنرل آفیسر کمانڈنگ میجر جنرل ملک امیر محمد خان اور میجر جنرل محمد شجاع انورنے میجر شبیر شریف شہید کے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔اس موقع پر شہید کی بہن اور فرزند بھی دیگر ریٹائرڈ اور حاضر سروس عسکری اہلکاروں کے ساتھ موجود تھے ۔
دشمن پر لرزہ طاری کرنے والے میجر شبیر شریف کا آج 52 واں یوم شہادت منایا جا رہا ہے، میجر شبیر شریف واحد شخصیت ہیں جنہیں نشان حیدر اور ستارہ جرأت کے اعزازات سے نوازا گیا۔
میجر شبیر شریف شہید 28 اپریل 1947ء کو گجرات کے قصبہ کنجاہ میں پیدا ہوئے، 1964ء میں 21 سال کی عمر میں پاک فوج میں شمولیت اختیار کی، وہ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے بڑے بھائی اور میجر عزیز بھٹی شہید نشان حیدر کے بھانجے تھے۔
میجر شبیر شریف شہید 1965ء کی جنگ میں بحیثیت سیکنڈ لیفٹیننٹ شریک ہوئے اور بہادری سے دشمن کا مقابلہ کیا جس پر انہیں ستارہ جرأت سے نوازا گیا، 1971ء کی پاک بھارت جنگ میں بھی یہی عزم اور حوصلہ کام آیا۔
ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر میجر شبیر شریف کی کمان میں سکس ایف ایف رجمنٹ نے دشمن کی فوج کو تہس نہس کر ڈالا، 6 دسمبر 1971ء کو انہوں نے جام شہادت نوش کیا.میجر شبیر شریف نشان حیدر اور ستارہ جرأت پانے والے پاک فوج کے واحد سپوت ہیں جنہوں نے 6 دسمبر 1971 کو شہادت پائی. میجر شبیر شریف کو میانی صاحب قبرستان لاہور میں سپرد خاک کیا گیا۔