مشرق وسطیٰ

بچوں میں عمومی طورپر قوت مدافعت بہت کم ہوتی ہے اس لئے جنوری میں نمونئے کے کیسزمیں بھی اضافہ نظرآرہاہے، پروفیسرڈاکٹرجاویداکرم

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ نے نمونیہ اور کالی کھانسی بارے گائیڈلائینز جاری کررکھی ہیں۔ حکومت پنجاب بالخصوص وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے مطابق %100 مفت علاج کو یقینی بنایا گیا اور نمونیا اور خناق سے متعلقہ ہر قسم کی ادویات اور حفاظتی ٹیکہ جات وافر مقدار میں چلڈرن ہسپتال میں موجود ہیں

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): نگران صوبائی وزیرصحت پروفیسرڈاکٹرجاویداکرم نے یونیورسٹی آف چائلڈہیلتھ سائنسزمیں صوبہ بھرمیں بچوں میں نمونیہ کے کیسزمیں اضافہ کے حوالہ سے ایک اہم پریس کانفرنس سے خطا ب کیا۔انہوں نے اس سے قبل چلڈرن ہسپتال لاہورمیں جاری ری ویمپنگ پر جاری پیش رفت کا بھی تفصیلی جائزہ لیا۔اس موقع پر وائس چانسلر یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر مسعود صادق، میڈیکل ڈائیرکٹر چلڈرن ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر ٹیپو سلطان، پروفیسر جنید رشید پرو وائس چانسلر و چیر مین پیڈیاٹرک میڈیسن، پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال، پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود، پروفیسر ڈاکٹر اقبال بانو ، ڈاکٹرمحمد ناصر رانا وڈاکٹرمحمد سرور بھی اس موقع پر موجود تھے۔ محکمہ تعمیرات و مواصلات (C&W) کے نمائندے ثاقب رحیم سپرنٹنڈنگ انجینئیر و عاصم شہزاد ایگزیکٹو انجینئر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ بچوں میں نمونیا کے حوالے سے پروفیسر جنید رشید نے تفصیلی Presentation دی اور تمام ماہرین نے اپنی رائے کا اظہار کیا۔ نمونیا کے حوالے سے میڈیا کے ذریعے عوام کو نمونیا کےحوالے سے آگاہی دی گئی۔
نگران صوبائی وزیرصحت پروفیسرڈاکٹرجاویداکرم نے اس موقع پر کہا کہ خناق کے بارے میں عالمی ادارہ صحت (WHO) کی تازہ ترین ایڈوائزری پر بھی بات ہوئی ہے۔ نمونیا کی یہ لہر ہر سال سردی میں آتی ہے اور بالخصوص 5 سال سے کم عمر بچوں کو متاثر کرتی ہے۔ ایک سال سے کم عمر کے بچے سب سے زیادہ اس بیماری سے متاثر ہوتے ہیں۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ نے نمونیہ اور کالی کھانسی بارے گائیڈلائینز جاری کررکھی ہیں۔ حکومت پنجاب بالخصوص وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے مطابق %100 مفت علاج کو یقینی بنایا گیا اور نمونیا اور خناق سے متعلقہ ہر قسم کی ادویات اور حفاظتی ٹیکہ جات وافر مقدار میں چلڈرن ہسپتال میں موجود ہیں۔ چلڈرن ہسپتال لاہورسمیت پنجاب کے 113سرکاری ہسپتالوں میں ری ویمپنگ کا کام کامیابی سے جاری ہے۔وزیراعلی پنجاب سیدمحسن نقوی نے چلڈرن ہسپتال لاہورمیں جاری کام کی پیش رفت کو مسلسل مانیٹرکرنے کی ہدایت کی ہے۔چلڈرن ہسپتال لاہورکے 4لاکھ سکوئرفٹ کو ری ویمپ کیاجارہاہے۔انشاء اللہ چلڈرن ہسپتال لاہورمیں بہت جلدفائیو سٹارطبی سہولیات دستیاب ہوں گی۔اس ہسپتال میں نئے بستربھی آچکے ہیں۔انشاء اللہ 31جنوری تک ایمرجنسی،اینڈروکولونوجی،میڈیکل،کیفے ٹیریا،آئی اور ای این ٹی سمیت 13کے قریب شعبہ جات کو مکمل ری ویمپ کردیاجائے گا۔چلڈرن ہسپتال کے تین فلورکی مکمل طورپر ری ویمپنگ کی جارہی ہے۔ وزیراعلی پنجاب سیدمحسن نقوی کے ویژن کے مطابق سرکاری ہسپتالوں کی ری ویمپنگ کی جارہی ہے۔چلڈرن ہسپتال لاہورمیں ایچ آئی ایم ایس سسٹم کے تحت مریضوں کا ڈیٹااکٹھا کیاجارہاہے۔ چلڈرن ہسپتال لاہورکے اردگردکوئی میڈیکل سٹورنہیں ہے کیونکہ یہاں آنے والے مریضوں کو ہر قسم کی ادویات مفت فراہم کی جاتی ہیں۔چلڈرن ہسپتال لاہوربچوں کے علاج و معالجہ کے حوالہ سے دنیاکی سب سے بڑی علاج گاہ ہے۔
نگران صوبائی وزیرصحت پروفیسرڈاکٹرجاویداکرم نے اس موقع پر مزیدکہاکہ بچوں میں عمومی طورپر قوت مدافعت بہت کم ہوتی ہے اس لئے جنوری میں نمونئے کے کیسزمیں بھی اضافہ نظرآرہاہے۔ پنجاب میں نمونیہ اور کالی کھانسی کے حوالے سے اعدادوشماراتنے تشویش ناک نہیں ہیں۔ اللہ پاک نے ماں کے دودھ میں اس کے بچے کیلئے بہت طاقت رکھی ہوئی ہے اس لئے ماؤں کو اپنے بچوں کو اس نعمت سے محروم نہیں رکھنا چاہئے۔ بریسٹ فیڈنگ سے بریسٹ کینسر کے امکانات بھی بہت کم ہوجاتے ہیں۔ہمیں اپنے بچوں کو غیرضروری طورپرکسی بھی ہسپتال میں نہیں لے جانا چاہئے۔چلڈرن ہسپتال لاہورمیں بھی ایک پلے ایریا بنایا جارہاہے۔
وائس چانسلر یونیورسٹی آف چائلڈہیلتھ سائنسز پروفیسرڈاکٹرمسعودصادق نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ والدین کر بچے کی سانس تیز یا غنودگی کی صورت میں فوری طورپر ہسپتال لے جانا چاہئے۔ ری ویمپنگ کے دوران ایک دن بھی چلڈرن ہسپتال لاہورکی ایمرجنسی کو بندنہیں کیاگیا۔الحمداللہ ری ویمپنگ کے دوران ایک بھی مریض کو علاج ومعالجہ کے حوالے سے مشکل نہیں آنے دی۔
نگران صوبائی وزیرصحت پروفیسرڈاکٹرجاویداکرم نے صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہاکہ جنوری میں بچوں میں نمونئے کے کیسزمیں اضافہ نظرآرہاہے۔ والدین اپنے بچوں کو مکمل ویکسی نیٹڈ رکھیں۔ گھروں میں ایک ہی کمرے میں زیادہ افراد کے سونے سے بھی اجتناب کرناچاہئے۔ صوبہ بھر میں یونیسف کے ہمراہ بریسٹ فیڈنگ کی اہمیت بارے آگاہی پھیلائی جارہی ہے۔صحت سہولت پروگرام کو بند نہیں کیاجارہا بلکہ اس پروگرام میں مزید بہتریاں لائی جا رہی ہیں۔ہم نے نجی ہسپتالوں سے بزنس کو سرکاری ہسپتالوں میں شفٹ کیاہے۔ صحت کارڈ کے منصوبے کا آغاز مسلم لیک ن کی حکومت نے کیا تھا اور پی ٹی آئی کی حکومت اس پروگرام میں اصلاحات لے کر آئی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button